مئی 16, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مقامی فلاحی تنظیم کا کارنامہ، دو ہفتے میں آن لائن 1 کروڑ 28 لاکھ روپے جمع

امداد وصولی کے دوران لوگوں میں فاصلہ برقرار رکھا جاتا ہے اور کوشش کی جاتی ہے کہ کسی صورت ہجوم اکٹھا نہ ہو۔

اسلام آباد: مقامی فلاحی تنظیم شفاء فاؤنڈیشن نے کورونا رسپانس کے لیے چلائی گئی مہم میں آن لائن 1 کروڑ 28 لاکھ روپے کے عطیات جمع کر لیے۔

شفاء فاؤنڈیشن نے ایک پریس ریلیز کے زریعے اعلان کیا کہ پاکستان اور پوری دنیا سے لوگوں نے کورونا رسپانس مہم میں شرکت کرتے ہوئے دو ہفتے کے اندر 1 کروڑ 28 لاکھ روپے کے عطیات بھجوائے۔ یہ تمام عطیات آن لائن بینکینگ، موبائل بینکنگ، کریڈٹ کارڈ یا دوسرے ایسے زرائع سے بھیجے گئے جس میں عطیہ کرنے والے کو پیسوں کو ہاتھ لگانا پڑا نہ ہی کسی قطار میں لگنا پڑا۔

اپریل کے پہلے ہفتے میں کورونا وائرس کی وبا پھوٹنے سے پیدا ہونے والی صورتِ حال سے متاثر ہوئے ہم وطنوں کی امداد کے لیے شفاء فاؤنڈیشن نے ایک کمپین لانچ کی تھی۔ اس کمپین میں پاکستان اور دنیا بھر میں موجود پاکستانیوں سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ متاثرین کی امداد میں اپنا حصہ ڈالیں اور اس رمضان میں نیکی کو اَن لاک کریں۔ اس مہم میں حصہ لیتے ہوئے لاتعداد افراد نے صرف دو ہفتے کے دوران 1 کروڑ 28 لاکھ کی خطیر رقم عطیہ کی۔ عطیہ کرنے والوں کا تعلق امریکہ، برطانیہ، سویڈن یورپی ممالک اور پاکستان سے ہے۔

شفاء فاؤنڈیشن کی پریس ریلیز میں یہ بھی بتایا گیا کہ اس مہم کا اولین مقصد ان مزدوروں کو خوراک کی فراہمی ہے جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے روزگار ہو چکے ہیں۔ اسی طرح تھر صحرا میں رہنے والے غریب شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی بھی ممکن بنائی جا رہی ہے۔ جن نادار مریضوں کو فوری طور پر آپریشن کی ضرورت ہے ان کی امداد بھی کی جائے گی۔

اس موقع پر شفاء فاونڈیشن کے مینیجر طارق خان کا کہنا تھا کہ مہم میں قلیل وقت میں خطیر رقم کا جمع ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی قوم کسی بھی آفت سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جب بھی پاکستانیوں پر برا وقت آیا لوگوں نے دوسروں کو سنبھالنے میں پہلے سے بڑھ کر ہمت دکھائی۔ ہم نے بنوں، خیبر پختونخواہ سے مزدوروں میں خوراک کی فراہمی کا آغاز بھی کر دیا ہے۔

خواراک کی فراہمی کے طریقہ کار پر بات کرتے ہوئے شفاء فاؤنڈیشن کے آپریشنل مینیجر عادل رؤف کا کہنا تھا کہ ہمارے اہلکار اور رضاکار عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری شدہ ہدایات پر مکمل عملدرآمد کر رہے ہیں۔ وہ خود بھی حفاظتی ماسک، دستانے پہنے ہوئے ہیں اور امداد وصول کرنے والوں کو بھی آمد پر پہلے ہاتھ دہلاتے ہیں۔ امداد وصولی کے دوران لوگوں میں فاصلہ برقرار رکھا جاتا ہے اور کوشش کی جاتی ہے کہ کسی صورت ہجوم اکٹھا نہ ہو۔

پریس ریلیز میں یہ بھی بتایا کہ اس مہم کی کئی مشہور شخصیات نے بھی رضاکارانہ طور پر حمایت کی ہے۔ ان شخصیات میں ارشاد بھٹی (تجزیہ کار جیو نیوز)، نادیہ مرزا (اینکر پی ٹی وی نیوز)، بینش سلیم (اینکر نیو نیوز)، عروج رضا صیامی (اینکر بول نیوز)، ثاقب تنویر (صاحافی انڈیپنڈنٹ)، سوہا افضل (اینکر نیو نیوز)، ڈاکٹر سندس مستقیم (میزبان ایف ایم 101)، عالیہ چوہدری (اینکر نیو نیوز) اور طوبیٰ انصاری (اداکارہ) شامل ہیں۔

مشہور شخصیات کے علاوہ یونیورسٹی کالج کے طلبہ بھی اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر اس مہم سے متعلق آگاہی کو لوگوں تک پہنچنے کا زریعہ بن رہے ہیں۔

یاد رہے کہ شفاء فاؤنڈیشن، شفاء انٹرنیشنل اسپتال کی فلاحی تنظیم ہے جو گذشتہ تین دہائیوں سے پاکستان میں ضرورت مند طبقات کی خدمت کا کام سر انجام دے رہی ہے۔

%d bloggers like this: