مئی 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

کورونا کے بعد آنے والی وبا اس سے زیادہ ہلاکت خیز ہوسکتی ہے۔ بل گیٹس

اس کے بعد آنے والی وبائیں قدرتی ہونے کے ساتھ حیاتیاتی دہشت گردی سے بھی آسکتی ہیں۔

مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ کورونا کے بعد آنے والی وبا اس سے زیادہ ہلاکت خیز ہوسکتی ہے۔

کہتے ہیں کورونا قدرتی وبا ہے،، جس سے ہلاکتوں کی شرح خوش قسمتی سے کم ہے ۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس کے بعد آنے والی وبائیں قدرتی ہونے کے ساتھ حیاتیاتی دہشت گردی سے بھی آسکتی ہیں۔

دوہزار انیس میں دنیا کو،، وبا سے خبردار کرنے والے،، بل گیٹس نے ایک اور پیشگوئی کردی۔ مائیکرو سافٹ کے بانی نے ساتھ ہی ساتھ امید بھی دلائی ہے۔

یہ ایک قدرتی وبا ہے۔ لیکن اگر صحیح علاج کیا جائے تو اس سے اموات کی تعداد ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ لیکن ایسی وبائیں بھی ہوسکتی ہیں جو اس سے کہیں بدتر ہوں۔ اس میں قدرتی اور حیاتیاتی دہشت گردی

سے آنے والی وبائیں شامل ہوسکتی ہیں۔ لیکن کورونا میں اچھا یہ ہوا کہ وبا کسی ایک خطے یا ملک میں نہیں رہی،

جیسے ایبولا وسطی افریقہ میں پھیلا تھا۔ اب مرتبہ لاکھوں ٹیسٹ اور ویکسین کی تیاری کر رہے ہیں۔ اب ہم اگلی وبا کے لیے زیادہ اچھی طرح تیار ہوں گے۔

بل گیٹس کہتے ہیں کہ،، انہوں نے دوہزار انیس میں پیشگوئی تو کردی تھی،، مگر افسوس کہ ایک سال میں دنیا نے کچھ نہیں کیا۔

آپ نے ایک تقریر میں پہلے ہی پیشگوئی کر دی تھی اور اب وہی ہو رہا ہے۔ اب یہ کہا جا رہا ہے کہ بل گیٹس نے خود کو سچا ثابت کرنے کے لیے یہ وائرس بنایا

یا پھر کہ بل گیٹس پہلے ہی جانتے تھے کہ یہ ہوگا اور اسی لیے آپ نے یہ کہا، آپ کی تقریر کس بارے میں تھی، کیا وہ اس وائرس کے بارے میں تھی یا پھر ایک مفروضے پر؟۔

میں 2019ء میں نہیں جانتا تھا کہ کورونا وائرس آئے گا۔ لیکن اس تقریر کا مقصد یہ تھا کہ حکومتوں کو صحت کے شعبے میں سرمایہ کاری پر آمادہ کیا جاسکے

تاکہ کسی بھی وبا کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔ افسوس ہے، میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ پہلے ہی بتا دیا تھا کہ ایسا ہوگا۔ ہم نے اپنے پاس موجود وقت کو ویکسین فیکٹریاں بنانے اور تشخیص کی سہولیات بہتر بنانے کے لیے استعمال نہیں کیا۔

مائیکرو سافٹ کے بانی نے طویل لاک ڈاون کو کورونا کا حل قرار دیا ہے۔ بولے بروقت لاک ڈاون سے وبا کا عرصہ کم ہوگا۔

اس وبا میں نارمل معاشی پالیسی نہیں چل سکتی۔ اسی فیصد افراد اپنا طرز زندگی بدلیں گے۔ آپ ملک گیر سطح پر باقی بیس فیصد کو ان کے ساتھ شامل کریں تو امید ہے کہ اگلے ماہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے سے رک جائیں گے

اور اس کے اگلے ماہ ان میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔ اس کے بعد آپ اسکول اور کاروباری سرگرمیاں شروع کرسکتے ہیں۔

لیکن کھیلوں سے آپ کو پھر بھی دور رہنا ہوگا۔ یہ بہت تکلیف دہ ہے لیکن آپ کو لوگوں کو بتانا ہوگا کہ اسی طرح آگے بڑھنا ہے۔

انہوں نے کہا،، کورونا کی ویکسین آنے سے پہلے،، معمولات زندگی بحال نہیں ہوسکتے۔ بل گیٹس فاؤنڈیشن ایسی ادویات کی تلاش میں ہے،، جن سے کم از کم اموات ہوں۔

%d bloggers like this: