مئی 6, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

رواں سال حج سے متعلق سعودی وزیر حج کیا کہتے ہیں؟

بے شک وزارت حج اور عمرہ نے اس بات کا خاص خیال رکھا کہ ان تمام افراد کو جنہوں نے عمرہ پیکیج کی ادائیگی کر دی تھی،

سعودى وزير حج كا مكمل انٹرویو
👇🏻👇🏻👇🏻
مسجد الحرام سے ہمارے ساتھ ہیں، محترم وزیر برائے حج اور عمرہ، ڈاکٹر/ محمد بن صالح بنتن.
محترم وزیر صاحب، ہم آپ كو "الإخبارية” چینل پر خوش آمدید کہتے ہیں، آج سعودی عرب اعلی درجے کی حفاظتی تدابیر پیش کر رہا ہے، 5 لاکھ عمرہ زائرین کا واپس اپنے وطن کو لوٹنا، بہت بڑا کارنامہ ہے جسے وزارتِ حج اور عمرہ نے انجام دیا ہے .. آپ ہمیں اس بارے میں کچھ بتائیں۔

وزیر (ڈاکٹر/ محمد صالح بنتن):
بسم الله الرحمن الرحيم، الحمد لله رب العالمين .. در حقیقت یہ کاوشیں صرف وزارت حج اور عمرہ کی نہیں، بلکہ ان کاوشوں میں دیگر تمام حکومتی ادارے شامل ہیں، ہم ابھی مغرب کی نماز سے پہلے 5 اسٹار ہوٹلز کے دورے پر تھے، جنہیں کورونا وائرس سے متاثرہ اشخاص اور وہ بھی جن کے متاثر ہونے کا شبہ ہو، ان تمام افراد کے لیے ان ہوٹلز کو وزارت صحت کے تعاون سے بطور قرنطینہ سینٹر استعمال کیا گیا، اس دورے سے ہمیں اطمینان حاصل ہوا، وہاں متاثرہ لوگوں کو ہر قسم کی امداد فراہم کی جا رہی ہے، ہر اعتبار سے چاہے سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے یا ان کے سوالات کے تسلی بخش جوابات کے حوالے سے، چاہے انہیں نفسیاتی سکون پہنچانے کے اعتبار سے، ہم اللّٰہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں کہ اللّٰہ تعالیٰ نے اس ملک کو اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کے لیے مسخر کر دیا .. تقریباً 1200 افراد جہازوں کی آمد و رفت رکنے کے باعث سعودی عرب میں پھنس گئے تھے اور واپس اپنے وطن نہیں جا پا رہے تھے، تو سعودی حکومت نے انہیں مختلف ہوٹلز میں رکھا اور تمام سہولیات فراہم کیں .. میں ملک کے تمام افراد اور اداروں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اس مشکل گھڑی میں اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے انجام دی، جن میں پولیس ہے، ٹریفک پولیس ہے، صحت کے ادارے ہیں، ہلال احمر کا ادارہ ہے، وزارت حج اور عمرہ ہے، الغرض کے سب نے اللّٰہ کے مہمانوں کی خدمت کے لیے، اللّٰہ تعالیٰ سے اجر طلب کرتے ہوئے، اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دیں .. ہم اللّٰہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ جلد از جلد اس آفت کو ہم سے دور کر دیں .. الحمد للّٰہ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ کچھ لوگ خانہ کعبہ کا طواف کر رہے ہیں، اگرچہ کہ ابھی ان کی تعداد بہت کم ہے، بہرحال خادم حرمین شریفین اور عالی مقام ولی عہد، حرمین شریفین کی خدمت اور خانہ کعبہ کے طواف کے خواہشمند لوگوں کی خدمت کے لیے پر عزم ہیں۔

محترم وزیر صاحب:
پانچ لاکھ عمرہ زائرین کا اپنے وطن واپس لوٹنا جس میں ان کی اور حرمین شریفین کی سلامتی بھی ہے، اور سعودی حکومت کی طرف سے ان کو فراہم کردہ سہولیات کو آپ کیسے دیکھتے ہیں؟

ڈاکٹر محمد صالح بنتن:
در حقیقت یہ بڑی کاوشیں تھیں جس میں تمام حکومتی ادارے شریک ہوئے، وزارت مواصلات، سول ایویشن اتھارٹی، پاسپورٹ اینڈ امیگریشن اتھارٹی، وزارت داخلہ، وزارت حج اور عمرہ، اور ہمیں پرائیویٹ سیکٹر کو بھی نہیں بھولنا چاہیے، جس میں عمرہ کمپنیاں جنہوں نے مختصر وقت میں، تقریباً پانچ دنوں میں 68 ہزار لوگوں کو اپنے وطن واپس بھیجنے کے انتظامات کیے، اور اس پہلے جب سے ویزا سروس روک دی گئی تھی، تقریباً 5 لاکھ عمرہ زائرین موجود تھے، ان تمام افراد کی مدد کی گئی، ان کی سیٹوں کی ریزرویشن کی گئی، اور ان کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سے ائیر پورٹس پہنچایا گیا، اور یہ تمام افراد اللّٰہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے سلامتی کے ساتھ اپنے وطن واپس لوٹ گئے .. آخری فرمان جو خادم حرمین شریفین نے جاری کیا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مملکت سعودی عرب، انسانیت کی مملکت ہے، کورونا وائرس سے متاثر تمام مریضوں، اور وہ بھی جن کے متاثر ہونے کا شبہ تھا، ان تمام افراد کا مفت علاج کیا گیا، چاہے وہ شہری ہوں یا غیر ملکی مقیم، بلکہ وہ غیر ملکی بھی جو سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے، ان سب کو طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔

محترم وزیر صاحب:
کیا وزارت حج اور عمرہ نے غیر ملکی کمپنیوں سے رابطہ کیا، تاکہ معلوم ہوسکے کہ آیا ان لوگوں کے پیسے واپس کر دیے گئے ہیں یا نہیں، جنہوں نے عمرہ ویزا حاصل کر لیا تھا اور عمرہ پیکیج کی ادائیگی بھی کر دی تھی، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ عمرہ کے لیے روانہ نہ ہوسکے؟

ڈاکٹر/ محمد صالح بنتن:
بے شک وزارت حج اور عمرہ نے اس بات کا خاص خیال رکھا کہ ان تمام افراد کو جنہوں نے عمرہ پیکیج کی ادائیگی کر دی تھی، انہیں ان کی رقم واپس کی جائے، اس معاملے کی آن لائن کنفرمیشن بھی کی گئی۔

محترم وزیر صاحب:
کیا وزارت حج اور عمرہ، وزارت صحت کو تجاویز پیش کرتی ہے؟

ڈاکٹر/ محمد صالح بنتن:
آج ہم ٹیکنالوجی کے دور میں ہیں، اور تمام وزارتیں آپس میں جڑی ہوئی ہیں، جس میں وزارت صحت، وزارت حج اور عمرہ، وزارت داخلہ اور تمام ملکی ادراے ہیں، یہ تمام ادارے آپس میں معلومات کا تبادلہ بھی کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو تجاویز بھی پیش کرتے ہیں تاکہ اللّٰہ کے مہمانوں کو بہترین سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

محترم وزیر صاحب:
آخر میں ایک بات پوچھنا چاہتا ہوں، کہ بعض لوگ اس سال حج کے بارے میں دریافت کر رہیں، کیا اس سال حج ہوگا یا نہیں؟ اللّٰہ تعالیٰ ہم کو اور تمام مسلمانوں کو محفوظ رکھے اور وہاں تک پہنچا دے، کیا اس کے لیے کوئی خاص انتظامات کیے گئے ہیں؟

ڈاکٹر/ محمد صالح بنتن:
حجاج کرام اور عمرہ زائرین کی ہر حال میں خدمت کے لیے سعودی عرب پوری طرح تیار ہے، لیکن ابھی حالیہ دنوں میں ہم ایک عالمی وباء کا سامنا کر رہے ہیں، اللّٰہ تعالیٰ سب کو اس سے محفوظ رکھے، اسی لیے ہم نے تمام مسلم ممالک سے درخواست کی ہے کہ فی الحال حج معاہدے نہ کریں یہاں تک کہ صورتحال واضح ہوجائے۔
ہم اللّٰہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ اس وباء کو جلد از جلد ہم سے دور کر دے اور ہمیں امن وامان وسلامتی اور سکون عطاء کر دے .. آمين

%d bloggers like this: