مئی 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

A Pakistani soldier stands guard at the Line of Control, that divides the disputed Himalayan State of Kashmir between India and Pakistan at the village of Chilliana in Neelum Valley,14 January 2004. India's leadership has recommended the start a bus service between Muzaffarabad capital of Pakistan controlled Kashmir and Srinagar, the summer capital of the Indian side of Kashmir. AFP PHOTO/ Farooq NAEEM (Photo by FAROOQ NAEEM / AFP)

30مارچ2020:آج جموں اینڈ کشمیرمیں کیا ہوا؟

جموں اینڈ کشمیر سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

مقبوضہ کشمیر: کورونا وائرس سے دوسری موت

سرینگر

مقبوضہ جموں وکشمیر میں سری نگر کے سینے کی بیماری سے متعلقہ ہسپتال ڈلگیٹ میں صبح قریب 4 بجے کورونا وائرس سے متاثرہ

ایک شخص کی موت ہوگئی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انتظامیہ کے ترجمان روہت کنسل نے کووڑ 19 سے متاثرہ اس شخص کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

ڈاکٹروں نے بتایا کہ اس شخص کی عمر 62 سال تھی۔اس شخص کو ایس ایم ایچ ایس اسپتال سے ریفر کیا گیا تھا ۔

مریض جگر کی بیماری میں مبتلا تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیر میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر دو ہوگئی ہے۔

ٹنگمرگ کے ایک پولیس افسر نے بھی اس شخص کی موت کی تصدیق کی اور پولیس کو ضروری انتظامات کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

گذشتہ جمعرات کو ، حیدرپورہ سے تعلق رکھنے والے ایک 65 سالہ شخص کی موت ہوگئی تھی ،

اور یہ کورونا وائرس کی وجہ سے موت کا پہلا واقعہ بنا۔


مقبوضہ جموں وکشمیر: سخت ترین لاک ڈاون 11 ویں دن بھی جاری

مقبوضہ کشمیر:

کورونا وائرس سے دوسری موت، پابندیاں مزید سخت کر دی گئیں۔ صحافی سیکورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں تشدد کا شکار بن رہے ہیں۔

سرینگر

عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھی لاک ڈان کا سلسلہ لگاتار 11 ویں دن بھی جاری رہا۔ 21 دنوں کے لاک ڈاون پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔

بغیر ایمرجنسی کسی بھی فرد کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرنے والے عام لوگوں کے خلاف ایف آر درج کی جارہی ہیں۔اب تک 38افراد کروناوائرس سے متاثر ہوچکے ہیں

جن میں دو مریضوں کی موت ہوئی ہیں۔ حکام نے لوگوں کو گھر کے اندر رہنے کی اپیل کرنے کے لئے آئمہ وعلماسے مدد طلب کی ہے۔

علما نے لوگوں سے کہا تھا کہ وہ گھر میں ہی نماز پڑھیں اور مساجد سے پرہیز کریں۔
مقبوضہ جموں وکشمیر میں سری نگر کے سینے کی بیماری سے متعلقہ ہسپتال ڈلگیٹ میں صبح قریب 4 بجے کورونا وائرس سے متاثرہ ایک 62سالہ شخص کی موت ہوگئی۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انتظامیہ کے ترجمان روہت کنسل نے کووڑ 19 سے متاثرہ اس شخص کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

ڈاکٹروں نے بتایا کہ جگر کی بیماری میں مبتلا اس شخص کو ایس ایم ایچ ایس اسپتال سے ریفر کیا گیا تھا ۔رپورٹ کے مطابق اس شخص کی کوئی سفری تاریخ نہیں تھی۔

مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیر میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر دو ہوگئی ہے۔اتوار کے روز مقبوضہ کشمیر میں ناول کوویڈ 19 کے مزید پانچ متاثرہ افراد سامنے آئے

جس سے جموں و کشمیر بھر میں کیسوں کی کل تعداد 38 ہوگئی ہے۔گزشتہ روز یہ تعداد 40تھی، لیکن دو شخص صحتیاب ہو گئے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں 3535 افراد کو گھریلو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے،

جبکہ 227 افراد کو ہسپتالوں میں کورنٹائن کیا گیا ہے۔ 1525 افراد کو گھروں میں نگرانی پر رکھا گیا ہے۔ 532 نمونوں کو ٹیسٹنگ کے لیے بھیج دیا گیا ہے

جن میں سے 486 کو منفی پایا گیا ہے ۔وادی کشمیر میں کل 28 کیسز مثبت پائے گئے جن میں سے 2 مریض صحتیاب ہوئے ، جموں میں تین کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے دو بازیافت ہوگئے۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بڈگام نے نوڈل افیسران کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی جس میں ضلع میں پہلے سے قائم قرنطین مرکزمیں مزید 1200 بیڈ کا اضافہ کیا گیا

تاکہ ضلع میں کوڈ-19 کے انفیکشن کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔ نوڈل افسران کی مدد کے لئے 12 پروبیشنری کے اے ایس افسران کو اختیارات دیئے گئے ہیں

جو مختلف صلاحیتوں میں انتظامیہ کی مدد کے لئے مصروف رہیں گے۔میٹنگ میں ڈی ایم نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ

ضلع ہیڈکواٹر پر ایک 7/24 کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کی کسی بھی قسم کے مشکلات کافوری طور پر ازالہ کیا جائے۔

مقبوضہ کشمیر میں پچھلے کئی روز سے سیکورٹی فورسز کے اہلکار وں کے ہاتھوں صحافیوں اور اخباری دفاتر میں کام کرنے والے افراد شدید تشدد کا شکار بن رہے ہیں۔

حکومت کی جانب سے اس نازک صورتحال میں صحافیوں کو عائد کردہ پابندیوں سے مستثنی رکھنے کے احکامات دئے گئے ہیں

اس کے باوجود بھی حفاظتی اہلکار ان کے ساتھ غیر مہذبانہ سلوک جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں اسلامی تنظیم آزادی جموں و کشمیرنے کہاہے کہ

بھارت سمیت دنیا بھرمیں کوروناوائرس کے متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافے کی وجہ سے کشمیر ی لوگ مختلف جیلوں میں

نظربند اپنے پیاروں کی صحت و سلامتی کے حوالے سے بے حد پریشان ہیں۔


کشمیری لڑکی مفت ماسک سی کر کورونا متاثرین کی مدد کررہی ہے

سرینگر

کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے کر کہرام مچا رکھا ہے تو کچھ ایسے بھی افراد ہیں جو ان مشکل حالات میں وسائل نہ ہوتے ہوئے بھی عوام کی مدد کے لیے سامنے آرہے ہیں۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بارہمولہ کے اولڈ ٹاون میں ایک غریب کنبے سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی نے اس پریشان کن صورتحال کے باوجود بھی اپنے جیب خرچ سے ماسک بنانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔

اسکی یہ کوشش دیکھنے میں کافی چھوٹی لگتی ہے

لیکن موجود حالات کو دیکھتے ہوئے کی لوگوں کو غریب اور پسماندہ طبقے کی مدد کرنے کیلیے اگے آنے کی ترغیب دینے کیلئے ایک بڑا قدم ثابت ہو سکتا ہے۔


مقبوضہ کشمیر: سست رفتار انٹرنیٹ پر مفت درس و تدریس کے سلسلے کا آغاز

سرینگر

پوری دنیا کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے بڑھتے پھیلائو سے جہاں زندگی کا ہر شعبہ متاثر ہو رہا ہے

وہیں درس و تدریس کا نظام بھی مکمل طور پر ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔ وادی کشمیر میں تعلیم و تربیت کا یہ شعبہ دنیا کے دوسرے مقامات کی نسبت زیادہ بحران کا شکار ہے

کیونکہ وادی میں کورونا وائرس سے قبل گزشتہ برس بھی تعلیمی ادارے کئی ماہ تک مکمل طور بند رہے۔

سرینگر، بارہمولہ، بانڈی پورہ اور ماگام میں متعدد اساتذہ نے کشمیر میں تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ سروس پر پابندی کے باوجود بغیر کسی تشہیر اور سرکاری احکامات کے

رضاکارانہ طور آن لائن طلبا کو پڑھانے کا آغاز کیاہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق محمد یاسین قادری شمالی کشمیر کے ترگام سوناواری کے رہنے والے ہیں جو ایک سرکاری اسکول میں

بحیثیت سینئر استاد کے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ وہ روزانہ اپنے گھر میں بورڈ اور مارکر کے ساتھ مختصر لیکچرز کریکارڈ کرواتے ہیں

اور پھر وٹس ایپ، فیس بک یا پھر یوٹیوب کے ذریعے اپنے اسکول کے طالب علموں کے لئے پوسٹ کرتے ہیں۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اسی طرز پر بارہمولہ کے پٹن ہانجی ویرہ کے ایک اور جواں سال استاد عابد مصطفی درجنوں طالب علموں کو وٹس اپ کے ذریعے پڑھا رہے ہیں۔

وادی کے مختلف علاقوں میں متعدد ایسے اساتذہ ہیں جو وٹس اپ پر ان دنوں اپنے طالب علموں تک دروس کو پہنچانے کی اس منفرد اور امتیازی کوششیں کررہے ہیں۔


مقبوضہ کشمیر :

کورونا وائرس کی وجہ سے پابندیوں کی خلاف ورزی پر 627افراد گرفتار

سرینگر

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے کورونا وائرس کے پھیلا وسے بچنے کے لئے لگائی گئی پابندیوں کی خلاف ورزی پر اب تک 627افراد کو گرفتار کیا ہے

جبکہ 337افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ

سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں 118دکانوں اور 490 گاڑیوں کو سیل کر دیا گیا ہے ۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے بتایا کہ

عوام کے تعاون سے ابھی تک 1200سے زائد مشتبہ افراد کا پتہ لگایا گیا ہے جبکہ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ کورنا وائرس کے پیش نظر لاک ڈائون کو نظر انداز کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ زیادہ تر گرفتار افراد کو بعد میں رہا کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ کورنا وائرس کے پیش نظر سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف سختی سے نمٹا جا ئے گا۔دلباغ سنگھ نے کہا کہ

سفری تاریخ چھپانے سے گریز کیا جائے۔ سفری تاریخ چھپانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں پولیس اور انتظامیہ نے

ضروری اشیا لوگوں کے گھروں تک پہنچانے کی پہل کی ہے۔انتظامیہ کے مطابق پورے ضلع میں تین سو والنٹیئر موجود ہیں

جو لوگوں کے گھروں تک سامان پہنچائیں گے۔ یہ پہل ‘یونائٹیڈ کٹھوعہ’ کے تحت کی گئی ہے۔

ضروری اشیا گھر پر مہیا ہوں گیکٹھوعہ پولیس ہیڈکوارٹر پر ضلع ترقیاتی کمشنر اوم پرکاش اور ایس ایس پی شیلیندر مشرا نے کہا کہ لوگ دیے گئے

نمبر پر کال کر سکتے ہیں اور پھر ان کے دروازے پر سامان پہنچایا جائے گا۔ بھارت میں کورونا وائرس کے پیش نظر 21 روز کا لاک ڈان کیا گیا ہے۔

%d bloggers like this: