مئی 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مقبوضہ کشمیر میں فلم انڈسٹری کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے

اس سلسلے میں مقامی ایکٹر، ہدایت کار ،اور پروڈوسروں کے مابین ایک مشترکہ پلیٹ فارم تشکیل دیا جارہا ہے

9 مارچ 2020

سرینگر: ساوتھ ایشین وائر کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں فلم انڈسٹری کا قیام عمل میں لایاجارہا ہے۔ اس سلسلے میں مقامی ایکٹر، ہدایت کار ،اور پروڈوسروں کے مابین ایک مشترکہ پلیٹ فارم تشکیل دیا جارہا ہے جو مشترکہ طورپر فلم انڈسٹری کے قیام پر کام کریں گے اور دیگر ریاستوں کی طرح جموں کشمیر میں بھی فلمیں بنائی جائیں گی ۔

وادی کشمیر گزرے وقت میں بالی وڈ فلم انڈسٹری کا سب سے پسندیدہ مقام تھا جہاں پر سینکڑوں فلموں کی شوٹنگ ہوئی۔

القمرآن لائن کے مطابق 1990کے بعد یہاں آزادی کی تحریک شروع ہونے کے ساتھ ہی بالی وڈ نے بھی یہاں سے اپنا بوریا بستر سمیٹ کر پھر کبھی یہاں کا نام نہیں لیا تاہم سابق وزیر اعلی مفتی محمد سعید اور غلام نبی آزاد کے دور اقتدار میں ان کی کوشوں کے نتیجے میں ایک بار پھر بالی ووڈ کے ستارے کشمیر میں شوٹنگ کی طرف مائل ہوئے تاہم فلم انڈسٹری کے سبھی لوگوں نے یہاں پر شوٹنگ دوبارہ شروع کرنے میں دلچسپی نہیں دکھائی۔

اس کے باوجود بھی یہاں پر کئی فلموں کی شوٹنگ انجام دی گئی اور کئی گانے یہاںفلمائے گئے جن میں رندہ پوشہ مال کے علاوہ فلم حیدر کی شوٹنگ بھی یہاں پر کی گئی۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ان فلموں میں کشمیری اداکاروںاور دیگر متعلقین کو اعتماد میں نہیں لیاگیا اور نہ ہی یہاں کے مقامی اداکاروں کو فلموں میںکوئی خاص کردار دیا گیا جس کے نتیجے میں یہاں کے اداکار، ہدایت کار اور دیگر متعلقین بالی ووڈ سے کافی خفا دکھائی دے رہے ہیں اور کشمیر میں اپنی فلم انڈسٹری بنانے کیلئے کمربستہ ہوچکے ہیں ۔

اس ضمن میں انہوںنے فلم نگری ممبئی میں کئی اہم شخصیات سے بھی بات کی ہے ۔ جو اس سلسلے میں ان کی مدد کریں گے ۔

ایک کشمیری ہدایت کارجنہوںنے کئی بالی ووڈ فلموں میں کام کرنے کے علاوہ ہالی ووڈ میں جگہ بنالی ہے، نے کہا ہے کہ دیگر ریاستوں میں جس طرح اپنی اپنی فلم انڈسٹری ہے جیسے تامل فلم انڈسٹری ، بنگلہ فلم انڈسٹری ، پنچاب اور دیگر ساوتھ انڈین فلم بنانے والوں کی اپنی فلم انڈسٹری ہے اسی طرح ہم بھی جموں کشمیر میں فلم انڈسٹری بنائیں گے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوںنے کہاکہ یہاں پر ہمیں فرضی سیٹ اپ قائم نہیں کرنا پڑے گابلکہ یہاں کے خوبصورت نظار ے اور پہاڑی اورجنگلاتی علاقے ہونے کے نتیجے میں ہمیں بیک گراونڈ تخلیق نہیں کرنا پڑے گا ۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس میں کامیاب ہوں گے تو فلم انڈسٹری میں ہزاروں کی تعداد میں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں روزگار حاصل کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے اس بات کی امید کا بھی اظہار کیا ہے کہ حکومت انہیں اس میں اپنا بھر پور تعاون فراہم کرے گی۔

%d bloggers like this: