مئی 6, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

A Pakistani soldier stands guard at the Line of Control, that divides the disputed Himalayan State of Kashmir between India and Pakistan at the village of Chilliana in Neelum Valley,14 January 2004. India's leadership has recommended the start a bus service between Muzaffarabad capital of Pakistan controlled Kashmir and Srinagar, the summer capital of the Indian side of Kashmir. AFP PHOTO/ Farooq NAEEM (Photo by FAROOQ NAEEM / AFP)

03مارچ2020:آج جموں اینڈ کشمیر میں کیا ہوا؟

جموں اینڈ کشمیر سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

کشمیری پنڈتوں نے بھی کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کی مخالفت کر دی

سرینگر،

امریکہ اور دوسری جگہوں میں رہنے والے چند کشمیری پنڈت مہاجر کشمیری پنڈتوں کی نمائندگی نہیں کر سکتے ہیں۔ مرکزی سرکار کے نمائندوں کو از خود جموں میں رہ رہے کشمیری پنڈتوں سے بات کرنی چائیے تب جاکر گھر واپسی کے تعلق سے کوئی واضح پالیسی سامنے لائی جانی چاہیے۔
ان باتوں کا اظہار لوک جن شکتی پارٹی کے قومی ترجمان سنجے صراف نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔

انہوں نے جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس دینے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر ایک ہی خطہ نہیں ہے بلکہ ایک ہی تہذیب اور تمدن سے ہے۔ یہاں کی تہذیب، ثقافت اور کشمیریت کو تحفظ فراہم کرنا ققر کی اہم ضرورت ہے۔ ذرائع  کے مطابق انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ اور مرکزی حکومت کے دیگر زمہ داران پر زور دیا کہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کرنے کے لیے ٹھوس اور کارگر اقدامات اٹھائیں

پریس کانفرنس کے دوران مرکزی حکومت کشمیریوں پنڈتوں کی گھر سے متعلق بات کرتے ہوئے سنجے صراف نے کہا وزیر داخلہ سے مل کر جو چند پنڈت یہاں ٹاون شپ قائم کرنے پر خوشی کا اظہار کررہے ہیں، وہ اصل میں گزشتہ تین دہائیوں سے جموں اور دیگر شہروں میں بڑی مشکلات اور دقتوں میں جی رہے کشمیری پنڈتوں کی حالت سے ناواقف ہیں

اور وہ کس طرح سے مہاجر پنڈتوں کے نمائندگان کے بطور اپنا حق جمانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ذرائع  کے مطابق انہوں نے زور دیا کہ جو پنڈت کشمیر واپس آکر مسلمان بھائیوں کے دومیان اسی پرانے آپسی روادادی اور میل میلاپ سے رہینے کے خواہش مند ہوں انہیں رہنے دیا جانا چائیے۔

ایل جے پی کے قومی صدر نے کہا کہ سالانہ امرناتھ یاترا کے اہم فریق ہے اور انہیں ہی یاترا کے دنوں نظر انداز کیا جاتا ہے انہوں نے اپیل کی کہ بورڈ میں پنڈتوں کو بورڈ میں بھر پور نمائندگی دینے کے علاوہ یاترا میں مٹن کے روائتی سادھووں اور مہانتوں کے زریعے ہی اس یاترا کو پایہ تکمیل تک پہچایا جانا چائیے۔

پریس کانفرنس کے آخر پر شہر سرینگر اور دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے کئی افرادنے پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔سنجے صراف نے پارٹی میں شمولیت کرنے والوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہ وادی میں ایل جے پی دن بدن مظبوط سے مضبوط ہو رہی ہے۔


پلوامہ حملہ کیس :این آئی اے نے جموں و کشمیر سے باپ اور بیٹی کو گرفتار کر لیا

سرینگر،

پلوامہ حملہ کیس میں ایک پیشرفت میں بھارت کی قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے)نے جموں و کشمیر کے لیتھ پورہ سے ایک باپ اوربیٹی کو گرفتار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چند دن قبل این آئی اے نے 22 سالہ شاکر بشیر ماگرے کو اسی کیس میں گرفتار کیا تھا ۔

اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ این آئی اے نے پولیس اور سی آر پی ایف کے ہمراہ ہاکری پورہ گاوں میں صبح سویرے طارق احمد شاہ ولد محمد مقبول شاہ کے رہائشی مکان پرچھاپہ مارا۔ذرائع  کے مطابق تلاشی لینے کے بعد پولیس نے گھر کے مالک طارق احمد اور اس کی بیٹی انشا طارق (26) کو گرفتار کیا اور انہیں متعلقہ پولیس اسٹیشن لے گئے۔تھانہ میں کچھ دیر تفتیش کے بعد باپ بیٹی کو مزید تفتیش کے لئے این آئی اے کے حوالے کردیا گیا۔

اس کی تصدیق کرتے ہوئے ، این آئی اے کے ایک افسر نے بتایا کہ لیتھ پورہ ، پلوامہ حملے کے سلسلے میں ان کا کردار سامنے آیا ہے۔ اس افسر نے بتایا ، "حملے سے متعلق سازش ان کے گھر میں کی گئی تھی ،” انہوں نے مزید کہا ، "ہم نے چھاپے کے دوران بہت سا مواد بھی قبضے میں لے لیا ہے۔”
یہ گرفتاریاں کئی مہینوں سے جاری ہیں۔ اس کیس میں تمام شناخت شدہ ملزم زندہ نہیں ہیں۔


مقبوضہ جموں و کشمیر انتظامیہ امریکی فرم کی مدد سے فائر وال انسٹال کرنے میں کامیاب ہوئی
سوشل میڈیا تک صارفین کی رسائی مکمل طور پر بند

سرینگر،

جموں و کشمیر انتظامیہ نے فکسڈ لائن انٹرنیٹ صارفین کو سوشل میڈیا ویب سائٹ تک رسائی سے روکنے کے لئے امریکہ میں قائم ملٹی نیشنل سوفٹ ویئر فرم سسکو سسٹم سے مدد حاصل کی ہے۔
اس قدم وادی میں فکسڈ لائن براڈ بینڈ رابطوں پر عائد پابندیوں کا خاتمہ ہو جائے گا لیکن اس بات کا اشارہ ہے کہ سوشل رابطے کی بحالی کے باوجود بھی سوشل میڈیا تک لوگوں کی رسائی نہیں ہوگی۔

گذشتہ اگست سے وادی میں انٹرنیٹ سروسز پر پابندی عائد ہے ، جب جموں و کشمیر کو اپنی خصوصی حیثیت سے محروم کردیا گیا تھا اور اسے دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ذرائع  کے مطابق جنوری میں ، پابندیوں میںجزوی طور پر نرمی کی گئی تھی ، صارفین نے 1500 اداروں کے لئے 2 جی موبائل انٹرنیٹ اور براڈبینڈ کی اجازت دی تھی ، جن میں ہسپتال بھی شامل تھے۔

تاہم ، صارفین کو صرف 1600ویب سائٹوں تک رسائی کی اجازت ہے۔ امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے سوشل میڈیا پر پابندی عائد ہے ، لیکن مقامی باشندوں نے ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورکس (وی پی این)کے ذریعے سوشل میڈیا سائٹس تک رسائی حاصل کی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق ، سسکو سسٹم جموں و کشمیر انتظامیہ کو فائر وال انسٹال کرنے میں مدد فراہم کرے گا جس سے کشمیر میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کو فکس لائن رابطوں کے ذریعے سوشل میڈیا پورٹلز سمیت بلیک لسٹ ویب سائٹ تک رسائی سے روکاجاسکے گا۔

ذرائع کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ فرم کی ہندوستان شاخ کے ملازمین اس وقت کے لئے کشمیر میں موجود ہیں۔ عہدیداروں نے مزید کہا ، مقامی حکام جلد ہی سوشل میڈیا پر پابندی کے لئے فرم سے فائر وال وال ٹیکنالوجیز خریدیں گے۔

ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا۔کہ ہم اس وقت عارضی طور پر روک تھام کے انتظامات کی جانچ کررہے ہیں ۔ اس کے بعد فائر وال کی خریداری کی جائے گی ۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار نے گذشتہ ماہ مقامی لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ وی پی این کا استعمال نہ کریں۔

ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق ، انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں کو بعد میں وی پی این کو بلاک کرنے کی ہدایت کی گئی ، لیکن ، فائر وال کی عدم موجودگی میں ، لوگ جدید ترین وی پی این یا ان پروٹوکولز تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے جنہیں بلاک نہیں کیا گیا تھا۔

وادی میں انٹرنیٹ صارفین کہتے ہیں کہ پچھلے ہفتے تک یہ کام جاری رہا ، جب انہوں نے دیکھا کہ 2 جی کی رفتار مزید سست ہو رہی ہے اور وی پی این کو ناقابل رسائی بنادیا گیا ہے۔

%d bloggers like this: