پنجاب میں ایک سال کے دوران آوارہ کتوں کے کاٹنے سے گیارہ افراد جان کھو بیٹھے،، صوبائی اسمبلی میں کتے کاٹے کی ویکسین نایاب ہونے پر قرار داد جمع کرا دی گئی،،
لاہور میں دوران پچاس کتے مار دیے گئے۔۔
مسلم لیگ ن کی رکن سمیرا کومل کی جانب سے قرار داد جمع کرائی گئی،، جس کے مطابق پنجاب میں سال کے دوران سگ گزیدگی سے گیارہ افراد جاں بحق اور تین ہزار سے زائد زخمی ہوئے،، متن میں یہ بھی تحریر کیا گیا ہے کہ
سترہ سو بتیس چھوٹے بڑے مراکز صحت میں کتے کاٹے کی ویکسین دستیاب نہیں ہے،، صوبائی دارالحکومت کے سرکاری ہسپتالوں میں بھی ویکسین کا اسٹاک ناپید ہے،،
دوسری جانب لاہور میں چوبیس گھنٹوں کے دوران ضلعی انتظامیہ کی ٹیم نے پچاس آوارہ کتے مار ڈالے،، انچارج کتا مار بریگیڈ کے مطابق گوشت میں زہر ملا کر کتوں کو مارا گیا۔۔۔
یہ بھی پڑھیے
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،
متوازن وفاق اور وسائل پر اختیار کےلئے سرائیکی سرگرم کارکنوں اور طلبہ تنظیموں کی’ سرائیکی صوبہ ریلی کا انعقاد