مئی 10, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

محمد حسین

اناج والی فصلوں میں زنک کی اہمیت۔۔۔ محمد حسنین

زنک نہ صرف پودوں بلکہ جانوروں اور انسانوں کیلیے بھی قابل قدر اہمیت کا حامل "مائیکرو نیوٹرنٹ" ہے۔

زنک نہ صرف پودوں بلکہ جانوروں اور انسانوں کیلیے بھی قابل قدر اہمیت کا حامل "مائیکرو نیوٹرنٹ” ہے۔ پودوں میں یہ خاص طور پر ضیائی تالیف ،

ڈی این اے کی نقل، پروٹین کی ترکیب ، خلیوں کی توڑ پھوڑ اور خامرے کی سر گرمیوں میں اہم کردار ادا کر تا ہے۔ زنک (جست ) کا براہراست تعلق ہماری صحت سے ہے۔

عالمی ادارہ صحت(World Health Organization) کے مطابق انسان میں زنک کی کمی بیماری اور اموات کی پانچویں بڑی وجہ ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں یہ مسئلہ ترقی یافتہ ممالک سے زیادہ ہے۔ کیونکہ ترقی پذیر ماملک جیسے پاکستان اور بھارت میں انسانی غذا کے لیے سب سے زیادہ 3 چیزیں استعمال ہوتی ہیں(گندم، چاول، مکئی)۔

جو روزانہ کی خوراک میں اہمیت کی حامل ہے۔ حالیہ سروے کے مطابق پاکستا ن کی 70فیصد زمین میں زنک کی کمی پائی جا تی ہے۔ پاکستانی زمینوں میں زنک موجود ہے مسئلہ حل پذیری کا ہے۔ جب زنک کی کمی والی زمینوں پر گندم چاول یا مکئی کاشت کی جا تی ہے تو ان سے پیدا ہونے والے اناج میں بھی زنک کی کمی ہوتی ہے۔

یقیناً جب انسان ان کم زنک والی خوراک کا استعمال کر تا ہے تو انسانوں میں زنک کی کمی واقع ہو جاتی ہے۔ عالی ادارہ صحت کے اعدادو شمار ظاہر کرتے ہیں کہ دنیا کی ایک تہائی آبادی زنک کی کمی کا شکار ہے۔

انسانوں میں زنک DNAکی نقل سازی ،پروٹین سازی ، خلیوں کی تقسیم اور مردوں اور عورتوں کے تولید ی نظام کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔ زنک کی کمی بالوں اور یاداشت کی کمی کا باعث بنتی ہے ۔ جسم میں زنک کی مقدار عمر اور جنس کے مطابق ہوتی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق زنک کی سب سے زیادہ مقدار حاملہ عورتوں کو چاہیئے ہوتی ہے جو کہ 14 ملی گرام یومیہ ہے۔ تمام خواتین میں یہ مقدار 10ملی گرام یومیہ، مردوں میں یہ مقدار 12 ملی گرام یومیہ ہوتی ہے۔ اور 8 سال سے کم عمر بچوں کے لیے یہ مقدار 5 ملی گرام یومہ بتائی جاتی ہے۔

اگر کسی طریقے سے اناج والی فصلوں یعنی گندم، چاول اور مکئی میں زنک کی مقدار کو بڑہا دیا جائے تو یقیناً زنک کی کمی کو پورا کر کے بیماریوں اور اموات سے بچا جا سکتا ہے۔ زنک کی مقدار کو پودوں میں بڑھا کر انسان میں زنک کی کمی کو پورا کرنے کے مختلف طریقے ہیں ۔

جن میں بریڈنگ کے مختلف طریقے ، کیمیائی کھادوں کا استعمال ، کاشت کے وقت بیج پر زنک کو حل پذیر کرنے والے جراثیموں کی طے چڑھا کر استعمال کرنا ۔ تمام طریقوں کے اپنے فائد ے اور استعمالات ہیں۔ میں عرصہ 5 سال سے سائنسی تحقیق کے شعبے سے وابستہ ہوں

میرے مطابق زنک کو حل پذیر کرنے والے جراثیموں اور ان کی طے کو یوریا پر اگر کوٹ کر دیا جائے تو یقیناً اس کا استعمال فائدے مند ہو سکتا ہے۔ پاکستا ن کی مشہور فرٹی لائیزر کمپنی اینگرو ، اس سلسلے میں اپنا پروڈکٹ لاؤنچ کر چکی ہے۔

زنک کو حل پذیر کرنے والے فائدے مند جراثیمے منجمد شدہ زنک کو حل پذیر کرنے کے ساتھ ساتھ پودوں کی جڑوں میں رہ کر مختلف طریقوں سے بڑھوتری اور پیداوار میں اضافے کا سبب بنتے ہیں ۔

یوریا پر زنک کی طے ہونے کی وجہ سےپودے کو آسانی سے زنک مل جا تا ہے۔ اور اس طرح حاصل ہونے والے اناج میں زنک کی کمی نہیں ہوتی اور یہ ایک کم قیمت پر میسر طریقہ کار ہے

جس میں الگ خرچہ کیئے بغیر اناج والی فصلوں کے معیار اور پیداوار میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ اور انسانوں کو زنک کی کمی سے بھی بچایا جا سکتاہے۔

%d bloggers like this: