اپریل 28, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سردیاں ،سوپ، تازہ گُڑ اور سوہن حلوہ ۔۔۔ رضوان ظفر گُرمانی

موسم سرما میں انہوں نے کشمیری چائے شروع کی میں نے جا کر ٹیسٹ کی بہت پسند آئی میں نے ان سے کہا کہ چکن سوپ کو مینو میں شامل کریں

سردیاں مجھے ہمیشہ سے پسند رہی ہیں گاؤں کی وہ راتیں جس میں دیر تک مونگ پھلیاں کھاتے ہوئے کزنز کے ساتھ گپ شپ کیا کرتے تھے لڈو کی محفلیں جمتی تھیں گنوں اور تازہ گڑ کے موسم میں آگ سینکتے ہوئے گڑ بننے کا انتظار کرنا.. دادا جی کی رضائی میں گھس کر قصہ چار درویش سننا ٹیپ ریکارڈر پہ سحر انگیز آواز کے مالک نصرت فتح علی خان کی قوالی تم اک گورکھ دھندہ ہو کی تشریح سمجھنا پھر شہر کی زندگی میں ویک اینڈ پہ کمبل میں گھس کر رات رات بھر موویز دیکھنا گرم گرم سوہن حلوہ , گاجر کا حلوہ مونگ پھلیاں گرما گرم جلیبیاں اور ڈرائی فروٹس جیسی ہر اک یاد میں اک چیز مشترک ہے اور وہ ہیں سردیاں..
میرے لئے سردیوں کے دن اداسی بھرے چند لمحوں سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتے مگر راتیں میرے لیے زندگی کشید کرنے کا اک وسیلہ..انہی سردیوں کی لمبی راتوں میں میں نے عمران سیریز کے ہارر نمبرز پڑھے شہاب نامہ کے وقتی سحر کا شکار ہوا راجہ گدھ خانہ بدوش آگ بیلی راجپوتاں کی ملکہ مصحف خدا اور محبت سمیت کئی ناولز ختم کئے انہی راتوں نے مجھے اندلس میں اجنبی سے متعارف کرایا شمال کے سفر کرائے چاچا سے ملوایا زاویے کو کئی زاویوں سے پرکھا پروفیسر سبط حسین اور جون ایلیا نے بھی اسی موسم کی راتوں میں ایمان بھرشٹ کرنے کی کوشش کی مداری جواری کھلاڑی کی بے ترتیب اقساط پڑھیں۔


بات کہیں سے کہیں نکل گئی خیر بات ہو رہی تھی سردیوں کی لمبی راتوں کی سردیاں فوڈیز کے لیے جنت سے کم نہیں ہوتیں چند سال پہلے ریلوے روڈ کوٹ ادو پہ چکن سوپ کی اک ریڑھی لگی جس طرح ہم کوٹ ادو والوں نے شوارما کے لیے لائنیں لگائیں تھیں اسی طرح دیکھتے ہی دیکھتے یہ چکن سوپ مقبول ہو گیا اور شہر بھر میں ایسے سوپ کی ریڑھیاں ایسے نکلیں جس طرح چند دن پہلے کراچی میں ٹڈی دل
چالیس اور سو روپے میں دستیاب سوپ کے پیالے ہر شہری نے آزمائے..سوپ کی اس مقبولیت کے چلتے شہر کی بڑی ہوٹلز نے بھی اسے موسم سرما کے مینو میں ہاٹ اینڈ ساور سوپ کو شامل کیا
ہوٹلز کے سوپ نے ہمیں باور کرایا کہ اصل سوپ کیسا ہوتا ہے اور ہم اب تک ریڑھی والوں سے سوپ کے نام پہ گرم نمکین گاڑھا کارن فلور پیتے رہے ہیں لیکن ہوٹلز کے اس معیاری ہاٹ اینڈ ساور سوپ کی قیمت تین سو سے کم نہیں تھی۔


کچھ عرصہ قبل کوٹ ادو میں دی سپ نامی کافی شاپ کھلی کافی کی تمام اقسام ملک شیک آئس کریم کے تمام فلیورز مارگریٹاز کلکلی جیسے ڈرنکس متعارف کرائے گئے اس شاپ کی خاص بات یہ تھی کہ انہوں نے ہر نئے آئٹم کو پہلے چند دن شہریوں میں مفت تقسیم کیا یہ ان کا اپنے معیار اور ذائقے پہ اعتماد تھا
موسم سرما میں انہوں نے کشمیری چائے شروع کی میں نے جا کر ٹیسٹ کی بہت پسند آئی میں نے ان سے کہا کہ چکن سوپ کو مینو میں شامل کریں۔


دی سپ انتظامیہ کا شکریہ کہ انہوں نے میری درخواست کو قبول کیا اور اب دی سپ پہ ہاٹ اینڈ ساور سوپ دستیاب ہے۔
میں نے ابھی منگوایا ہے یقین جانیں ریڑھی والے سوپ کی قیمت میں ہوٹلز والا معیاری سوپ مہیا کیا گیا ہے
یہ ہاٹ اینڈ ساور سوپ سمال پچاس روپے میڈیم اسی روپے اور لارج اک سو پچاس روپے میں دستیاب ہے
میں جہاں کوٹ ادو کے شہریوں کو دی سپ والوں کا ہاٹ اینڈ ساور چکن سوپ ہائیلی ریکمنڈ کروں گا وہاں دی سپ انتظامیہ سے اک گزارش ہے کہ اگر میڈیم سائز سوپ کے ساتھ اک بوائل ایگ شامل کر کے اس کی قیمت سو روپے کر دی جائے تو اس سوپ کا مزہ اک اور ہی لیول پہ چلا جائے گا۔

%d bloggers like this: