مئی 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

رہبر کمیٹی کاپی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس روزانہ کی بنیاد پر چلانے کا مطالبہ

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان دشمن فنڈنگ بھی پی ٹی آئی کو ملتی رہی ہے،یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا میگا سکینڈل ہے

اسلام آباد: متحدہ حزب اختلاف کی رہبر کمیٹی نے مرکز ،پنجاب اور خیبر پختونخوا میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی آٹی آئی )کے خلاف فارن فنڈنگ کیس روزانہ کی بنیاد پر سننے کا مطالبہ کریاہے۔

رہبر کمیٹی کےارکان الیکشن کمیشن کے سامنے پہنچ گئے ہیں۔ سب سے پہلے پیپلزپارٹی کے نیئر بخاری ،شاہ اویس نورانی اور فرحت اللہ بابر الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کےلئے پہنچے۔

مسلم لیگ ن کے احسن اقبال ، اے این پی کے میاں افتخار حسین ،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے عثمان خان کاکڑاوراکرم خان درانی  بھی الیکشن کمیشن کے سامنے پہنچے ۔

الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا ٹاک میں پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل نیر بخاری نے کہا کہ انصاف میں تاخیر انصاف کاقتل ہے،قوم مطالبہ کررہی پی ٹی آئی تلاشی دے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف تحقیقات جلد از جلد کی جائے،امید ہے چیف الیکشن کمشنر اپنی مدت ختم ہونے سے پہلے اس کیس کا فیصلہ کرینگے۔

اکرم خان درانی نے کہا پانچ سال ہوگئے تحریک انصاف کےخلاف تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں،ریاست مدینہ کے نام لیوا تحقیقات سے بھاگ رہے ہیں.پی ٹی آئی کو اسرائیل انڈیا سے فنڈنگ ہوئی۔

اکرم درانیالیکشن کمیشن میں روزانہ کی بنیاد پر سماعت  کی جائے،اس کیس میں تاخیر ملک قوم کےلئے نقصان دہ ہے،چیف الیکشن کمشنر کو رہبر کمیٹی کی طرف یاداشات پیش کرینگے،ملکی وحدت کو نقصان ہورہا ہے۔

اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ کرپشن کی تاریخ کا یہ میگا سکینڈل ہے،پانچ سال سے عمران نیازی اور ساتھی تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی وہ سیاسی جماعت ہے جس نے الیکشن کمیشن کے سامنے بے نامی اکاؤنٹ نہیں رکھے،تحریک انصاف کو انڈیا اور یورپ سے فندنگ کی گئی۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان دشمن فنڈنگ بھی پی ٹی آئی کو ملتی رہی ہے،یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا میگا سکینڈل ہے۔پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی مدت کی معیاد ختم ہوجائے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے دو ممبران پر بھی اتفاق نہیں کیا جارہا،اس طرح کمیشن میں صرف تین ممبران رہ جائیں گے۔

میاں افتخارحسین نے اس موقع پر کہا وزیراعظم جہاں جاتے ہیں کہتے ہیں ہمارے ملک میں بہت کرپشن ہورہی ہے،فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے کے بعد پتا چلے گا کہ کرپٹ کون ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں این آر او نہیں دوں گا لیکن خود این آر او کے پیچھے چھپ کر بیٹھے ہیں،اس کیس کا فیصلہ آجائے تو نہ عمران خان رہے گا نہ ہی ان کی کابینہ۔

رہبر کمیٹی کے ممبران کی سیکرٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات بھی ہوئی ہے ۔ اکرم درانی کی سربراہی میں رہبر کمیٹی اپنی یاداشت پیش کریگی،سیکرٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات کے بعد رہبر کمیٹی کی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات متوقع ہے۔

%d bloggers like this: