مئی 11, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مجھے معلوم ہےعلی ظفر نے اور کن کن خواتین کو ہراس کیا، صباحمید

صباحمید نے کہا کہ اس میں ہماری غلطی ہے کہ ہمارے زمانے میں اس سے متعلق بولنا سکھایا ہی نہیں،اب سوچنے کا معیار تبدیل ہوچکا ہے

لاہور: اداکار علی ظفر کی ظفر کی طرف سے گلوکارہ  میشا شفیع کے خلاف 100 کروڑ روپے کے ہتک عزت کے دعوی پر سماعت میں آج میشا کی والدہ اداکارہ صبا حمید نے بیان قلمبند کرایا۔

ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔

اداکارہ صبا حمید نے اپنے بیان میں کہا کہ میں پیچھلے 40سال سے شوبزسے وابستہ ہوں ،اکیٹنگ،ڈرامہ،فلم ،تھیٹرسب میں کام کیا ہے،امجھے صدر پاکستان سے پرائڈ آفس پرفارمنس ایوارڈ مل چکا ہے۔

علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ میشا علی طفر کیساتھ کیوں کام نہیں کرنا چاہتی تھی؟

اداکارہ صبا حمید نے کہا کہ کیونکہ میشاء کو کئی مرتبہ جنسی ہراس کیا گیا،تیسری مرتبہ ہراساں  کیے جانے پرمیشا نے واضح طور پر کہا کہ میں ایسی جگہ ہر نہیں جاؤں گی۔

میشا کی والدہ نے اپنے بیان میں کہا نے اپنے بچوں کو کسی بات کے لیے محبور نہیں کیا۔

علی ظفرکے وکیل نے کہا میشا نے اپنے جواب دعوی  میں تین واقعات کاذکر کیا . کیاواقعات کے رونماہوتے ہوئے آپ کو بتایا؟

میشا کی والدہ نے کہا نہیں میشا نے اس سے قبل مجھ سے کوئی بات نہیں ، یہ بات بہت حیران کن ہے کہ میشا نے آپ کو اس بارے میں نہیں بتایا ایسا کیوں؟

میں نے بھی کبھی اپنے معاملات سے متعلق اپنی والدہ کو نہیں بتایا تھا،میں یہ جنرل بات کررہی ہوں کہ خواتین معمولی طور پر ایسی بات نہیں کرتیں،کیونکہ وہ اپنی والدہ کو ہرٹ کرنا نہیں چاہتی۔

علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ آپ کے خیال میں کیا میشا کوکوئی جیلسی تھی جس وجہ سے اس نے ایسا کیا؟

صباحمید نے کہا کہ جی ایسا کچھ نہیں میشا کو کوئی جیلسی نہیں تھی،

وکیل نے کہا میشا کو شوبز شخصیت ہوتے ہوہے ایسا ہونے پر اسے خاموش رہنا چاہیے تھا ؟

اسکی والدہ نے جواب دیا کہ میرے خیال سے میشا نے جو کیا درست کیا ،

وکیل نے سوال کیا کہ خواتین ہراسگی کی صورت میں بولنے کا ڈر کیوں ہوتا ہے؟

صباحمید نے کہا کہ اس میں ہماری غلطی ہے کہ ہمارے زمانے میں اس سے متعلق بولنا سکھایا ہی نہیں،اب سوچنے کا معیار تبدیل ہوچکا ہے ,اور ورکنگ خواتین بولتی ہیں اور مستقبل میں اور بھی تبدیل ہوگا۔ کس نے کیا پہنا اور کیوں پہنا اس سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کرسکتا ۔

صباحمید نے کہا کہ  ان خواتین کے نام بتا رہی ہوں کہ جنہوں نے علی الاعلان ہراسگی سے متعلق بات کی ،ان کے نام ہما ,لینا غنی ,ماہم ہیں,مجھے معلوم ہےکہ علی ظفر نے اور کن کن خواتین کو ہراس کیا۔

وکیل نے کہا کہ کیا اپ ان کے نام بتانا چاہیں گی؟

یہ بھی پڑھیےلاہور ہائیکورٹ نے میشاشفیع کی گورنر پنجاب کے فیصلے کے خلاف اپیل مسترد

صباحمید نے جواب دیا کہ کیونکہ وہ ان واقعات کو رپورٹ کروا نا نہیں میں چاہتی اس لیے مین ان کے نام نہیں لوں گی ,گر راہ چلتا کوئی ہراساں کرے تو تھپڑ ماردیاجاتا ہے،لیکن میرے خیال سے ہراسگی کے معمالات قابل اعتماد لوگوں کے درمیان ہی ہوتے ہیں۔

میشا شفیع کے وکیل  نے  سماعت 20 منٹ ملتوی کرنے کی استدعا کی جوعدالت نے منظور کرلی ۔

%d bloggers like this: