مئی 5, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

اسلام آباد: طلبہ تنظیموں کا ’’حق رہائش ‘‘ کے لئے وفاقی دارالحکومت میں احتجاج کا اعلان

طلبہ کا کہناہے کہ مذکورہ تینوں یونیورسٹیوں میں ہزاروں طلبہ زیر تعلیم ہیں مگر ان کے لئے کوئی ہاسٹل یا رہائش کا انتظام بالکل بھی نہیں ہے۔
اسلام آباد: اسلام آباد کی طلبہ تنظیموں نے طالب علموں کے حق رہائش کے ئے احتجاج کا اعلان  کردیاہے۔ 
یہ احتجاجی مظاہرہ چوبیس اکتوبر بروز جمعرات نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر کیا جائیگا۔
احتجاجی مظاہرے کے اہتمام ایس ایچ اے یعنی اسٹوڈنٹس ہوسٹلائٹس ایسوسی ایشن نے کیا ہے ۔ پروگریسو اسٹوڈنٹس فیڈریشن اور عوامی ورکر پارٹی بھی اس احتجاج میں ان کے ساتھ شریک ہونگی۔
یہ احتجاجی مطاہرہ اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون سے طلبہ کی بیدخلی پر کیا جارہاہے۔
طلبہ کا کہناہے کہ اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں بحریہ یونیورسٹی، ائر یونیورسٹی، اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے سینکڑوں طلبہ رہائش پذیر تھے جنہیں اسلام آباد انتظامیہ نے بیدخل کردیا ہے ۔
طلبہ کا کہناہے کہ مذکورہ تینوں یونیورسٹیوں میں ہزاروں طلبہ زیر تعلیم ہیں مگر ان کے لئے کوئی ہاسٹل یا رہائش کا انتظام بالکل بھی نہیں ہے۔ بحریہ یونیورسٹی میں صرف ایک پچاس طالبات کی رہائش کے لئے ہاسٹل ہے مگر اس یونیورسٹی میں بھی ہزاروں طالبات زیر تعلیم ہیں۔
طالب علموں کا کہنا ہے کہ وہ ای الیون میں مختلف عمارتیں اور گھر کرائے پر لیکر مشترکہ طور پر رہائش پذیر تھے مگر انتظامیہ نے بیدخل کردیا ہے اور سی ڈی اے کی جانب سے طلبہ کو بیدخلی کے نوٹسز بھی موصول ہورہے ہیں۔
سی ڈی اے کا موقف ہے کہ اس طرح کے ہاسٹلز سی ڈی اے قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔
طالب علموں کا کہنا ہے کہ یہ یونیورسٹیاں فیسوں کی مد میں طلبہ سے لاکھوں روپے موصول کررہی ہیں مگر ان کے لئے رہائش کا بندوبست نہیں ہے۔
طلبہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ بات بھی تشویشناک ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ایسے اداروں کو رجسٹرڈ کرلیا ہے جو طلبہ کو رہائش جیسی بنیادی سہولت فراہم کرنےمیں ناکام ہیں اور انہیں رینٹل مارکیٹ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیاہے ۔
اسلام آباد میں رہائش پذیر وزیرستان کے طالبِ علم اسد خان کا کہنا ہے کہ انہیں اور انکے ساتھی طلبہ کو سی ڈے اے نے پرائیویٹ ہاسٹل بند کرنے کا حکم دے کے شدید ترین مشکلات کا شکار کر دیا ہے. وہ مہنگے فلیٹس میں رہنے کے اخراجات برداشت کرنے کے قابل نہیں ہیں اور یونیورسٹیز میں ہاسٹلز کی سہولیات نہیں ہیں.

%d bloggers like this: