مئی 26, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ایک سال پہلے 36یتیم خانے تھے، اب 52ہوچکے ہیں، ایم ڈی بیت المال کا انکشاف

انہوں نے کہا کہ اس سارے مشن کو مکمل کرنے میں میرے تمام دوستوں نے بھر پور تعاون کیا جبکہ بین الاقوامی ڈونرز کا بھی اہم کردار ہے۔

اسلام آباد: غربت کے خاتمے کے عالمی  دن کے حوالے سے پاکستان بیت المال کے ایم ڈی عون عباس بپی نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج17 اکتوبر غربت کے خاتمے کا عالمی دن ہے اور گزشتہ سال اسی  دن مجھے بیت المال کا ایم ڈی تعینات کیا یا تھا۔

پاکستان میں غربت کے نشانات واضح ہیں، بے روزگاری اور گھر نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے لوگ پرسان حال ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ غربت کی وجہ سے زیادہ تر لوگ اپنے علاج معالجہ اور تعلیم جیسی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں پچھلے ایک سال میں اس حوالے سے اہم اقدام کیے گئے۔

عون عباس بپی نے کہا کہ ایک سال پہلے یتیم خانوں کی تعداد چھتیس کے قریب تھی جو کہ گزشتہ ایک سال میں 52 ہو چکی ہے جبکہ ان میں زیر کفالت بچوں کی تعداد پانچ ہزار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق ہم نے یتیم بچوں کی کفالت کیلئے ایک سو کے قریب سنٹرز کا قیام کرنا ہے جن میں دس ہزار بچوں کی کفالت کی جائے گی۔

بیت المال کے ایم ڈی نے کہا  اس سے پہلے پنجاب میں ہمارا صرف ایک دفتر تھاجنوبی پنجاب میں دفتر کا قیام کیا جس میں پچیس کروڑ امداد اکھٹی ہوئی، جو کہ غریب لوگوں کے علاج اور معیاری تعلیم جیسی ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے خرچ کی جائیگی، انہوں نے  مزید کہا کہ پنجاب کے علاوہ گلگت میں بھی دفتر کھولا گیا ہے جہاں سکالر شپ و دیگر کاموں پر توجہ دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1.43 ارب روپے خرچ کرکے کینسر کے مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے جبکہ بغیر کسی سفارش کے میرٹ بنیاد پر ایک ماہ کے اندر رقم کا حصول یقینی بنایا گیا، اس کے علاوہ پبلک سیکٹر یونیورسٹیز سے بھی روابط کر کے ہر یونیورسٹی سے پچاس بچوں کے نام طلب کیئے گئے جن کو میرٹ بیس پر سکالر شپ فراہم کی جائے گی، جس پر 31 یونیورسٹیوں کی جانب سے جواب موصول ہوئے۔

عون عباس بپی نے کہا کہ ایسے بچے جن کی قوت سمات کمزور ہے یا وہ سن نہیں سکتے اگر ان کو پانچ سال کی عمر میں کان کے پیچھے آلہ لگا دیا جائے تو وہ بولنے اور سننے کے قابل بن سکتے ہیں جبکہ اس آلا سمات اور علاج پر کل اخراجات فی بچہ  12 سے 16 لاکھ تک آتے ہیں اس حوالے سے موبائل ایپ بھی متعارف کرائی گئی ہے جس پر 150 کے قریب بچوں نے علاج و آلا سمات کیلئے درخواستیں سبمٹ کی ہیں جبکہ پہلے بچے کا علاج بھی مکمل ہو چکا ہے جس پر بارہ لاکھ کا خرچہ آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سارے مشن کو مکمل کرنے میں میرے تمام دوستوں نے بھر پور تعاون کیا جبکہ بین الاقوامی ڈونرز کا بھی اہم کردار ہے۔

عون عباس بپی نے مزید کہا کہ چائنہ کے تعاون سے گزشتہ عرصے میں معذور افراد میں وہیل چیئرز بانٹی گئیں جبکہ ان وہیل چیئرز کے یکساں ہونے کی وجہ سے بہت سارے لوگوں کو نقصان بھی ہوا ہڈیوں کے سکڑنے جیسی امراض کا سامنا کرنا پڑا اس حوالے سے کسٹم وہیل چیئرز متعارف کروائی جارہی ہیں جو ہر آدمی کے لحاظ سے قد اور جسمانی حصوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تیار کی جا ئے گا اور اس حوالے سے بھی موبائل ایپ متعارف کروادی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کیلئے اب تک دس کروڑ روپے کی رقم بھی جمع کی جا چکی ہے، یتیم بچیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اٹھائیس ہزار بچیوں کیلئے چالیس سے زائد لیب بنائے گئے ہیں جن میں بچیوں کو آئی ٹی و دیگر فنی تعلیمات فراہم کی جائیں گی، اس کے علاوہ ویمن ایمپاورمنٹ سیکٹر پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، خواتین کو تحفظ فراہم کرنے پر خصوصی کام کیا جارہا ہے۔

عون عباس بپی نے کہا کہ  ادارے کے اندر شکایات سیل بنایا گیا جو کہ ہنگامی طور پر ایکشن لے گا،کسی بھی درخواست کو نظر انداز نہیں کیا جا سکے گا، اس کے علاوہ ادارے کے ملازمین جو کہ پندرہ سال سے ایک ہی درجہ پر کام کر رہے تھے 1 سے لیکر 17 درجہ تک کے ملازمین کو پروموٹ کیا گیا ہے ان کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔

عون عباس بپی نے کہا کہ پاکستان بیت المال نے ملائشیا میں پھنسے بہت سے پاکستانیوں کو چار کروڑ سے زائد کی رقم خرچ کر وطن واپس لایا گیا جبکہ پاکستان میں بھی مختلف جیلوں میں قید لوگوں کے جرمانے ادا کر کے انہیں رہا کروایا گیا، ادارے میں آنے والی ہر درخواست کو باریکی سے پرکھا جاتا ہے اور اس پر کام کیا جاتا ہے، بلوچستان واشوک میں بھی دفتر بنایا گیا ہے تاکہ وہاں کے لوگوں کو تعلیمی اور صحت کے حوالے سے درپیش مسائل کے حل کیلئے امداد فراہم کی جائے۔

اس کے علاوہ عون عباس بپی نے کہا کہ آج ایک سال مکمل ہونے پر خوشی ہے کہ پہلی کانفرنس نیشنل پریس کلب میں منعقد ہوئی، ہر شہر کا پریس کلب مادر صحافت کا درجہ رکھتا ہے اور میڈیا کا پاکستان بیت المال کیساتھ ایسا رشتہ ہے کہ کبھی میڈیا نے منفی خبر شائع نہیں کی،جبکہ بیت المال میڈیا کا بے حد مشکور ہے اور میڈیا سے وبستہ لوگوں کیلئے بھی مثبت سوچ رکھتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا سے منسلک ایسے افراد جن کے خاندان میں کوئی علاج معالجہ یا تعلیمی مسائل کا شکار ہو کیلئے خصوصی اقدام کیے جائیں گے اور بغیر کسی تاخیر ان کی امداد کو یقینی بنایا جائے گا۔

%d bloggers like this: