اپریل 26, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

طاہر عباس سہو 

میلسی کی تاریخ….

ﻣﯿﻠﺴﯽ ﮐﺎ ﺷﻤﺎﺭ ﻣﻠﺘﺎﻥﮐﮯ ﻗﺪﯾﻢ ﺗﺮﯾﻦ ﻋﻼﻗﻮﮞﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺲ ﮐﺎﻧﺎﻡ ﻣﻮﺭﺧﯿﻦ ﮐﮯﻣﻄﺎﺑﻖ ’ﻣﻠﮩﯽ‘ ﻗﻮﻡﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﺳﮯ ﺍﺧﺬ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎﮨﮯ۔ ’ﻣﻠﮩﯽ‘ ﻗﻮﻡ ﻣﻠﺘﺎﻥﻣﯿﮟ ﺭﮨﺘﯽ ﺗﮭﯽ۔320 ﻗﺒﻞ ﻣﺴﯿﺢ ﻣﯿﮟﺟﺐ ﺳﮑﻨﺪﺭِ ﺍﻋﻈﻢ ﻧﮯﻣﻠﺘﺎﻥ ﭘﺮ ﺣﻤﻠﮧ ﮐﯿﺎ ﺗﻮﻣﻠﮩﯽ ﻗﻮﻡ ﮐﮯ ﺑﮩﺖ ﺳﮯ ﻟﻮﮒ ﺩﺭﯾﺎﺋﮯ ﺳﺘﻠﺞ کے ﺷﻤﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺁ ﮐﺮ ﺁﺑﺎﺩﮨﻮ ﮔﺌﮯ ﺟﮩﺎﮞ ﻣَﻠﮩﯽﻗﻮﻡ ﮐﮯ ﺭﮨﻨﮯ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﻣﯿﻠﺴﯽ ﮐﮩﻼﻧﮯﻟﮕﺎ۔


ﻣﺤﻤﺪ ﺑﻦ ﻗﺎﺳﻢ ﻧﮯ712ﺀ ﻣﯿﮟ ﻣﻠﺘﺎﻥ ﭘﺮﺣﻤﻠﮧ ﮐﯿﺎ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﻣﯿﻠﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﺗﮭﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﯾﮩﺎﮞ ﭘﺮﺗﮭﻮﺭﯼ ﺭﺍﺝ ﮐﯽ ﺣﮑﻮﻣﺖ تھی۔


ﺷﮩﺎﺏ ﺍﻟﺪﯾﻦ ﻏﻮﺭﯼ ﻧﮯ1292ﺀ ﻣﯿﮟ ﭘﺮﺗﮭﻮﯼ ﺭﺍﺝ ﭼﻮﮨﺎﻥ ﮐﻮ ﺷﮑﺴﺖﺩﯼ۔ﺍﻭﺭﻧﮕﺰﯾﺐ ﻋﺎﻟﻤﮕﯿﺮ ﮐﮯ ﻋﮩﺪ ﻣﯿﮟ ﺑﻨﻨﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﻣﻠﮏ ﻭﺍﮨﻦ ﺍﻭﺭ ﺟﻠﮧ ﺟﯿﻢ ﮐﯽ ﺑﺎﺩﺷﺎﮨﯽ ﻣﺴﺠﺪ ﺍﻭﺭ ﻣﺰﺍﺭ ﺧﻮﺍﺟﮧ ﺍﺑﻮ ﺑﮑﺮ ﻭﺭﺍﻕ ﮐﺎ ﻣﺰﺍﺭ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮨﯿﮟ۔
ﺗﻘﺴﯿﻢ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﻣﯿﻠﺴﯽ ﮐﯽ ﺁﺑﺎﺩﯼ ﺗﻘﺮﯾﺒﺎً 20 ﮨﺰﺍﺭ ﻧﻔﻮﺱ پر ﻣﺸﺘﻤﻞ ﺗﮭﯽ ﺟﺲ ﻣﯿﮟ 50 ﻓﯿﺼﺪ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ30 ، ﻓﯿﺼﺪ ﮨﻨﺪﻭ ﺍﻭﺭ 20 ﻓﯿﺼﺪ ﺳﮑﮫ ﺍﻭﺭ ﻣﺴﯿﺤﯽ ﺁﺑﺎﺩ ﺗﮭﮯ۔


ﺗﺤﺼﯿﻞ ﮐﺎ ﺩﺭﺟﮧ ﭘﮩﻠﯽ ﺩﻓﻌﮧ ﻣﯿﻠﺴﯽ ﮐﻮ ﺗﺤﺼﯿﻞ ﮐﺎ ﺩﺭﺟﮧ1849ﺀ ﻣﯿﮟ ﻣﻼ ﺗﺐ ﯾﮧ ﺿﻠﻊ ﻣﻠﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﺣﺼﮧ ﺗﮭﯽ۔ 1935ﺀ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﻠﺴﯽ ﮐﻮ ﺳﺐ ﮈﻭﯾﮋﻥ ﮐﺎ ﺩﺭﺟﮧ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﺳﺎﺕ ﺳﺎﻝ ﺑﻌﺪ 1942ﺀ ﻣﯿﮟ ﺩﺭﺟﮧ ﮐﻢ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﺗﺤﺼﯿﻞ ﺑﻨﺎ ﺩﯾﺎﮔﯿﺎ۔


ﻗﯿﺎﻡ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ 1947ﺀ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺑﺪﺳﺘﻮﺭ ﻣﻠﺘﺎﻥﮐﯽ ﮨﯽ ﺍﯾﮏ ﺗﺤﺼﯿﻞ ﮐﺎ ﺩﺭﺟﮧ ﺣﺎﺻﻞ ﺭﮨﺎ۔1976ﺀ ﻣﯿﮟ ﺟﺐ ﻭﮨﺎﮌﯼ ﮐﻮ ﺿﻠﻊ ﮐﺎ ﺩﺭﺟﮧ دﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﻣﯿﻠﺴﯽ ﮐﻮ ﻭﮨﺎﮌﯼ ﮐﯽ ﺗﺤﺼﯿﻞ ﺑﻨﺎ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ۔


ﺍﻭﺭﻧﮕزﯾﺐ ﺩﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺑﻨﻨﮯ وﺍﻟﯽ ﻣﻠﮏ ﻭﺍﮨﻦ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﺩﺷﺎﮨﯽ ﻣﺴﺠﺪ ﺣﺎﻟﯿﮧ ﺍﻟﯿﮑﺸﻦ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﺣﻠﻘﮧ ﺑﻨﺪﯾﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﺤﺼﯿﻞ ﻣﯿﻠﺴﯽ ﮐﮯ ﺩﯾﮩﯽ ﻋﻼﻗﮧ ﮐﻮ 38 ﯾﻮﻧﯿﻦ ﮐﻮﻧﺴﻠﺰ ﺍﻭﺭ ﺷﮩﺮﯼ ﺣﻠﻘﮧ ﮐﻮ ﻣﯿﻮﻧﺴﭙﻞ ﮐﻤﯿﭩﯽ ﮐﮯ 12 ﻭﺍﺭﮈﺯ ﻣﯿﮟ ﺗﻘﺴﯿﻢ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ۔


ﻣﺤﻞِ ﻭﻗﻮﻉﺗﺤﺼﯿﻞ ﻣﯿﻠﺴﯽ ﻻﮨﻮﺭ ﺳﮯ ﺗﻘﺮﯾﺒﺎً 346 ﮐﻠﻮﻣﯿﭩﺮ ﻣﻐﺮﺏ، ﻗﺪﯾﻢ ﺷﮩﺮ ﻣﻠﺘﺎﻥ ﺳﮯ 84 ﮐﻠﻮﻣﯿﭩﺮ ﺟﻨﻮﺏ ﺍﻭﺭ ﻭﮨﺎﮌﯼ ﮯ 42 ﮐﻠﻮﻣﯿﭩﺮ ﻣﻐﺮﺏ ﻣﯿﮟ ﻭﺍﻗﻊ ﮨﮯ۔


ﻣﯿﻠﺴﯽ ﮐﮯ ﺟﻨﻮﺏ ﻣﯿﮟﮐﮩﺮﻭﮌ ﭘﮑﺎ، ﻣﺸﺮﻕ ﻣﯿﮟ ﺣﺎﺻﻞ ﭘﻮﺭ، ﻣﻐﺮﺏ ﻣﯿﮟ ﺧﺎﻧﯿﻮﺍﻝ، ﻣﻠﺘﺎﻥ ﺍﻭﺭ ﺷﻤﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﻭﮨﺎﮌﯼ ﺷﮩﺮﺁﺑﺎﺩ ﮨﮯ۔


ﺁﺑﺎﺩﯼ ﻣﺮﺩﻡﺷﻤﺎﺭﯼ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺗﺤﺼﯿﻞ ﻣﯿﻠﺴﯽ ﮐﯽ ﮐﻞ ﺍٓﺑﺎﺩﯼ 953895 ﺯﺍﺋﺪ ﮨﮯ۔ ﺍﻥ ﻣﯿﮟ 56 ﻓﯿﺼﺪ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺍﻭﺭ 44 ﻓﯿﺼﺪ ﻣﺮﺩ ﮨﯿﮟ۔


ﻣﯿﻠﺴﯽ ﻣﯿﮟ 30 ﻓﯿﺼﺪﺁﺑﺎﺩﯼ ﺷﮩﺮﯼ ﻋﻼﻗﻮﮞﻣﯿﮟ ﺍﻭﺭ 70 ﻓﯿﺼﺪﺁﺑﺎﺩﯼ ﺩﯾﮩﺎﺗﯽ ﻋﻼﻗﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻣﻘﯿﻢ ﮨﮯ۔

ﺑﺮﺍﺩﺭﯾﺎﮞ
ﻣﯿﻠﺴﯽ ﻣﯿﮟ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﺑﺮﺍﺩﺭﯾﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﭧ ،ﺟﻮﺋﯿﮧ، ﺁﺭﺍﺋﯿﮟ، رﺍﺟﭙﻮﺕ، ﮐﮭﭽﯽ، بھابھہ ۔ منہیس ۔ ﺑﮭﭩﯽ، ﭘﭩﮭﺎن اور سید برادریوں وغیرہ ﮐﮯ ﻟﻮﮒ ﺁﺑﺎﺩ ﮨﯿﮟ۔

1 تعارف
میلسی جنوبی پنجاب کا ضلع وہاڑی کی اہم تحصیل ہے جو کپاس گندم مکئی اور مہندی کی کاشت کی وجہ سے مشہور ہے یہاں کے لوگ مختلف قوموں سے تعلق رکھتے ہیں گرم مرطوب اب وہوا کی وجہ سے مشہور ضلع وہاڑی تمام موسمی اجناس کی پیدوار کرتا ہے جکہ تحصیل میلسی میں پورے سندھ کے برابر کپاس پیدا ہوتی ہے

2۔ محل وقوع
تحصیل میلسی کے شمال میں خانیوال ، جنوب میں بہالپور ۔ ۔مغرب ۔ ملتان ۔مشرق میں بہاولنگر کے اضلاع واقع ہیں

3۔تحصیل

میلسی

4۔ جغرافیائی اہمیت
آپ و ہوا گرم مرطوب ۔20 میل پر دریائے ستلج ۔100 میل پر دریائے راوی 130 میل پر پاک انڈیا بارڈر

5۔ میلسی کے صوبائی اور قومی اسمبلی کے حلقے

NA165۔PP 236/PP235
6۔ حلقوں کا پرانا نمبر
NA 170 .PP 239 PP 238

7۔ کل رجسٹرڈ ووٹ ۔700331

235 ووٹرز کی تعداد 349888

236 ووٹرز کی تعداد 350451

ٹوٹل ووٹرز حلقہ 700331

8۔ آبادی 953895
ٹوٹل ہاوس
151266

9۔ سابقہ جیتنے والے امیدواروں کے نام  
سعید احمد خان منیس سابقہ حلقہ این اے170 ماجودہ(165)۔پی پی آصف سعید منیس ایم پی اے ن لیگ
پی پی جہانزیب کھچی ایم پی اے پی ٹی آئی
موجودہ ۔ اورنگ زیب خان کھچی ۔ایم این اے ۔ جہانزیب خان کھچی اور علی رضا خاکوانی ایم پی اے ہیں

10۔ کیا نئی حلقہ بندیوں کا آپ کے حلقے پراثر پڑا؟
جی ہاں کیونکہ سابقہ امیدواروں کے حلقہ بدل گئے ہیں

11۔ یہاں2002سے کون کون سے پارٹی انتخابات میں کامیاب ہوئیں؟
پی پی پی کے امیدوار جیتتے ارہے ہیں لیکن سابق الیکشن میں ن لیگ کے امیدوار جیتا

12۔ اہم شخصیات (سیاسی، ادبی، ثقافتی، فنکار)

۔دلاور خان کھچی کم عمر ایم این اے کا اعزاز ۔ ۔ سعید احمد منیس سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی
13۔ اہم برادریاں
آرائیں، جٹ، راجپوت۔شیخ ۔ملک ۔سید۔قریشی ۔۔ بھابھہ کھچی ۔
زیادہ ارائیں اور جٹ
14۔ لوگ
ملے جلے زیادہ سرائیکی ہیں
15۔ زبان
اردو، سرائیکی، پنجابی
سرائيکی زیادہ ہیں
16۔ تعلیم:
شرح خواندگی
55فیصد

17۔ مراکزصحت :

1تحصیل ہسپتال ۔ بیسک ہیلتھ یونٹ 29 ۔۔4 رورل ہیلتھ سنٹر
ہیلتھ یونٹس کی تعداد
18۔ ایک ڈی ایس پی آفس پولیس اسٹیشنز 6 پولیس پولیس چوکیاں 4

19۔ سہولیات
سوئی گیس ۔ پختہ سڑکیں ۔اسپتال  موجود ہیں مگر تحصیل میلسی کے بیشتر دیہاتوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ 

21۔ نئے ترقیاتی منصوبے،
ہائی وے بائی پاس ۔ دانش سکول ۔ کالج
22۔ اہم مقامات، قلعے
1 جنوبی ایشا کی سب سے بڑی پبلک لائبریری سردار پور جھنڈیر میلسی ۔۔۔۔ دنیا کا سب سے بڑا ہیڈ سائفن ;بادشاہی مسجد ملک واہن; بادشاہی مسجد جلہ جیم ;صحابہ کرام کی قبریں فتح پور
دربار ابوبکرراق

23۔ اہم مسائل
صاف پانی ۔ سیوریج صحت کی سہولیات کا فقدان ہے ۔

%d bloggers like this: