مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان میں ساٹھ اور ستر کی دہائی میں ادیبوں کو آدم جی ادبی ایوارڈ سے نوازا جاتا تھا اور اس کی بہت اہمیت تھی۔ آج کلاسکس کا درجہ پانے والے کئی ناولوں اور شعری مجموعوں کو یہ انعام ملا تھا۔ وکی پیڈیا اور گڈریڈز پر یہ ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی نامکمل فہرستیں ہیں۔ ان سے مجھے یہ نام ملے ہیں:
1961 خدا کی بستی شوکت صدیقی
1961 جاڑے کی چاندنی غلام عباس
1962 تلاش بہاراں جمیلہ ہاشمی
1963 ہفت کشور جعفر طاہر
1964 اداس نسلیں عبداللہ حسین
1964 دشت وفا احمد ندیم قاسمی
1965 مطربہ قتیل شفائی
1965 آبلہ پا رضیہ فصیح احمد
1966 افکار پریشان جسٹس ایم آر کیانی
1967 درد آشوب احمد فراز
1968 پس پردہ مرزا ادیب
1968 شہر درد ادا جعفری
1969 کھویا ہوا افق محمد خالد اختر
1969 غزل و غزال سراج الدین ظفر
1970 دھنک پر قدم بیگم اختر ریاض الدین
1970 لب گویا کشور ناہید
1971 خاکم بدہن مشتاق احمد یوسفی
1972 مادام حیدر صفی
1972 جلتی بجھتی آنکھیں شہزاد احمد
1973 دیوان ناصر کاظمی
1974 جہان دانش احسان دانش
1975 مٹی کا قرض حمایت علی شاعر
1975 چاند چہرہ ستارہ آنکھیں عبید اللہ علیم
1975 چہرے مسعود مفتی
1976 در دلکشا شیخ منظور الہی
1976 چہرہ انجم اعظمی
1977 سیاہ آئینے فاروق خالد
1977 داستاں چھوڑ آئے رحیم گل
1977 خوشبو پروین شاکر
1978 کتابی چہرے سید ضمیر جعفری
1978 زرگزشت مشتاق احمد یوسفی
1978 اس بستی کے اک کوچے میں ابن انشا
1978 روزن دیوار سے عطا الحق قاسمی
1978 محیط احمد ندیم قاسمی
1978 باہر کفن کے پاوں عرش صدیقی
1978 صلو علیہ وآلہہ حفیظ تائب
1979 شیشہ و سنگ مرزا ادیب
1979 بدن کا طواف امراو طارق
1979 دوام احمد ندیم قاسمی
1979 دریا آخر دریا ہے امید فاضلی
1980 بستی انتظار حسین
1980 خمار گندم ابن انشا
1980 دجلہ شفیق الرحمان
1980 خزاں میرا موسم حسن اکبر کمال
1981 راجہ گدھ بانو قدسیہ
1981 آئیںہ خانہ اختر حسین جعفری
1982 دیوار آب محمد اظہار الحق
1982 بند لبوں کی چیخ طاہر نقوی
1983 مہر دو نیم افتخار عارف
1984 پس آئینہ جمیل ملک
1984 گرد راہ اختر حسین رائے پوری
1983؟ ناتمام محسن احسان
1984؟ ٹھنڈا میٹھا پانی خدیجہ مستور
1984؟ پیشانی میں سورج شہزاد احمد
؟؟؟؟ قصہ کہانی مرزا حامد بیگ
؟؟؟؟ پاگل خانہ حجاب امتیاز علی
؟؟؟؟ توازن محمد علی صدیقی
ان 58 کتابوں میں سے کئی میں پہلے پیش کرچکا ہوں۔ ان سمیت 32 انعام یافتہ کتابیں میں نے گوگل ڈرائیو کے ایک فولڈر میں جمع کرکے لنک کتب خانے والے گروپ میں شئیر کردیا ہے۔ اگر آپ اس فہرست کو بہتر بنانے اور باقی کتابوں میں سے کسی کی پی ڈی ایف فراہم کرنے میں مدد کرسکیں تو شکرگزار رہوں گا۔
یہ انعام 1971 سے پہلے حاصل کرنے والوں میں کئی بنگالی ادیب اور ان کی بنگالی کتابیں بھی شامل تھیں لیکن پاکستان میں اب اور تب بھی شاید ہی کسی نے وہ کتابیں پڑھی ہوں۔
اس فہرست میں بیگم اختر ریاض الدین کا نام شامل ہے جن کا چند دن پہلے انتقال ہوا ہے۔
اشفاق احمد کا ایک مضمون بہت سال پہلے پڑھا تھا۔ کچھ ایسا یاد آرہا ہے کہ ممتاز مفتی آدم جی ایوارڈ حاصل کرنا چاہتے تھے اور اس کے لیے انھوں نے جان لگاکر ناول علی پور کا ایلی لکھا۔ ممتاز مفتی اور اشفاق احمد دونوں کو یقین تھا کہ اس ناول پر ایوارڈ ملے گا۔ چنانچہ اشفاق احمد نے گھر میں پریس لگالیا کہ انعام ملنے کے بعد ناول کی بہت ڈیمانڈ ہوجائے گی اور وہ ناول چھاپ کر خوب پیسے کمالیں گے۔ افسوس کہ اس ناول کو انعام نہیں مل سکا۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر