مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اہل تشیع میں بڑی تعداد ذہین اور سمجھ دار لوگوں کی ہوتی ہے لیکن یہی سمجھ دار لوگ نظریہ عصمت اور امام مہدی کی واپسی کے تصور کی وجہ سے کبھی کبھی گمراہ ہوجاتے ہیں۔
نظریہ عصمت ہے رسول پاک، بی بی فاطمہ اور بارہ آئمہ کا معصوم عن الخطا ہونا۔
امام مہدی کی واپسی کا تصور یہ ہے کہ وہ غیبت میں ہیں اور ایک دن واپس آکر تمام مسائل حل کردیں گے، اسلام دشمنوں کو قتل کریں گے اور حکمران بن کر پوری دنیا میں امن قائم کردیں گے۔
میں یہ نہیں کہہ رہا کہ یہ نظریات غلط ہیں یا درست ہیں۔ مدعا یہ ہے کہ اہل تشیع عقیدت میں اتنے غرق ہوجاتے ہیں کہ خود گمراہ ہوجاتے ہیں یا کوئی انھیں گمراہ کردیتا ہے۔
نظریہ عصمت کی وجہ سے وہ سمجھتے ہیں کہ حکمران کو بے عیب ہونا چاہیے۔ وہ بھول جاتے ہیں کہ موجودہ دور کا حاکم بے عیب نہیں ہوسکتا۔
ایران میں پہلے خمینی صاحب اور اب آیت اللہ خامنہ ای کا درجہ ولی فقیہہ کا ہے۔ انھیں معصوم کہا تو نہیں جاتا لیکن تقریباَ معصوم سمجھا جاتا ہے۔
امام مہدی کی واپسی کا تصور بے حد دل خوش کن ہے۔ ذرا اسلامی تاریخ پڑھیں، درجنوں نہیں، سیکڑوں امام مہدی آچکے ہیں۔ یہ سلسلہ امام حسین کے بھائی محمد حنفیہ سے شروع ہوا تھا جنھوں نے خود تو شاید دعویٰ نہیں کیا لیکن ان کی زندگی میں اور انتقال کے بعد بھی بے شمار چاہنے والے پیدا ہوگئے تھے۔
اب ذرا عام شیعہ کے ذہن کا اندازہ لگائیں۔ چاہے وہ میڈیکل ڈاکٹر بن جائے یا پی ایچ ڈی کرلے، گھر کی تعلیم و تربیت کی وجہ سے وہ ہمیشہ کسی مسیحا، کسی معصوم عن الخطا کا منتظر رہتا ہے۔
اپنے آس پاس شیعوں کو دیکھیں، ان کے سیاسی خیالات معلوم کریں، اکثریت پاگل خان کی پرستار نظر آئے گی۔
میرا تقریباً پورا خاندان یوتھیا ہوچکا ہے۔ خان کو نبی مان چکا ہے۔ میں اس قبیلہ بنوہاشم کا ابولہب قرار دیا جاچکا ہوں۔
فیس بک کے دوست حیران ہیں کہ رضا علی عابدی صاحب کو کیا ہوگیا کہ اسی پچاسی سال کے بے داغ ماضی اور پوری دنیا میں کمائی ہوئی عزت کو خان کی خاطر داؤ پر لگادیا۔
میری اوپر عرض کی ہوئی گفتگو کے تناظر میں ان کی سوچ کا جائزہ لیں۔ بات سمجھ میں آجائے گی۔
بڑے بھائی شاکر حسین شاکر اور پیارے دوست سید کاشف رضا جیسے لوگ کم ہیں جن کی راہ بھی درست ہے اور رائے بھی۔
اگر کوئی شیعہ مسجد نبوی میں کی گئی حرکت کا دفاع کرتا نظر آئے تو اس سے پوچھیں، اگر شہباز شریف یا آصف زرداری امام حسین کے روضے جائیں تو کیا آپ وہاں چور چور کے نعرے لگائیں گے؟
جواب شاید نہ ملے لیکن امکان ہے کہ کسی یوتھیے کو عقل آجائے۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر