عامرحسینی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ویسے بائی دا وے یہ ایڈورڈ سعید کون تھا، اس کا بیک گراؤنڈ بھی بتادیں؟
"یاسر عرفات یہودیوں کا ایجنٹ تھا”
ایسے بہت سارے کمنٹس میں نے گزشتہ تین دنوں میں کئی بار پڑھے اور میں کم از کم یہ بات تو سمجھ گیا کہ ایران اور فلسطین میں حماس تنظیم کے حامیوں میں کثیر تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو فلسطین کی ماقبل "حماس” تاریخ سے کماحقہ واقف نہیں ہیں اور فلسطین کی آزادی کی علمبردار سب سے پرانی تنظیم پی ایل او اور اُس کی قیادت بارے انھوں نے دایاں بازو کے بنیاد پرستوں کا پروپیگنڈا ہی حقیقت سمجھ رکھا ہے –
میں حماس کی اسرائیل کے خلاف جنگ میں حماس کی مسئلہ فلسطین پہ مذھبی اپروچ کا مخالف ہوں کیونکہ وہ فلسطین کو اسلام کا مسئلہ سمجھتی ہے اور وہ فلسطین کو آزاد کراکر ایک تھیاکریٹک ریاست میں بدلنا چاہتی ہے –
میں حماس کی جانب سے سویلین آبادی کو ٹارگٹ کرنے، خودکش حملوں کے زریعے سے بے گناہ شہریوں کے قتل کے جواز کو بھی غلط سمجھتا ہوں –
میں اسرائیل کی طرف پی ایل او، پیپلز پاپولر لبریشن فرنٹ آف فلسطین، کمیونسٹ پارٹی آف فلسطین کی سیکولر نیشنلسٹ سوشلسٹ اپروچ کا حامی ہوں –
حماس نے حالیہ صورت حال میں پرانے یروشلم اور اس کے علاقے شیخ جراح میں قدیم عرب فلسطینوں کی بے دخلی اور اس کے اردگرد عرب فلسطینیوں کی جاری مزاحمت، احتجاج اور اسرائیل پہ بڑھتا ہوا دباؤ، اس کو اُس وقت پس منظر میں دھکیلے جانے کا سبب بنا جب حماس نے الاقصی میں پولیس کے بہیمانہ حملے اور انسانی حقوق کی کھلے عام پامالی کا جواب اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب پہ دیسی ساختہ چھے سو راکٹ فائر کرکے دیا-
اس عمل سے محض یہ ہوا کہ پی ایل او سمیت دیگر آزادی کے لیے سرگرم تنظیموں کا موقف اور اُن کی اپروچ تو پیچھے کہیں رہ گئی اور معاملہ بن گیا اسرائیلی ریاست بمقابلہ حماس…….
اب بھی مشرقی یروشلم میں عرب فلسطینیوں کی جو احتجاجی تحریک ہے اُسے پی ایل او سمیت مسئلہ فلسطین کی طرف سیکولر نیشنلسٹ اپروچ کے حامل تنظیموں کی تائید حاصل ہے اور تحریک کا کیڈر بھی انہی تنظیموں سے ہے اور وہ قدیم شہری علاقے یروشلم میں عرب فلسطینیوں کی مکمل بے دخلی کے خلاف انتفادہ شروع کیے ہوئے ہیں – ( جاری ہے)
عامر حسینی کی مزید تحریریں پڑھیے
(عامر حسینی سینئر صحافی اور کئی کتابوںکے مصنف ہیں. یہ تحریر مصنف کی ذاتی رائے ہے ادارہ کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں)
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر