نومبر 24, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

فضیہ سولنگی کی قبرکشائی کا آرڈر 72 گھنٹوں میں نہ دیاگیاتو بھوک ہڑتالی کیمپ اور دھرنادینگے،راشد عزیز بھٹہ

ان خیالات کا اظہار سرائیکی ایکشن کمیٹی پاکستان کے مرکزی چیئرمین راشدعزیزبھٹہ نے کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

کراچی: مقتولہ فضیہ سولنگی کی قبرکشائی کا آرڈر 72 گھنٹوں میں نہ دیاگیاتو کراچی پریس کلب کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ اور دھرنادینگے ۔

ان خیالات کا اظہار سرائیکی ایکشن کمیٹی پاکستان کے مرکزی چیئرمین راشدعزیزبھٹہ نے کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اور انتظامیہ میری جانب سے 72 گھنٹوں کے الٹی میٹم پر سنجیدگی سے کارروائی کرے ۔

سرائیکی قوم پرست جماعتوں کی طرف سے فضیہ سولنگی کے قتل کے خلاف مظاہرے کی کال

انہوں نے کہا کہ فضیہ سولنگی قتل کے ملزمان ذیشان فیروز۔ کاشف فیروز اور عثمان حمید انتہائی بااثر ہیں اور اور ایس ایچ او فیروزہ آباد اور اے ایس آئی معین کے ذاتی دوست ہیں، اے ایس آئی معین نے سب سے پہلے فضیہ سولنگی کے بہنوئی اختر کو مورخہ 9/8/2019 کو ساڑھے نو بجے موبائل پر کال کی کہ فضیہ سولنگی بےہوش ہے آجائیں اور یہ کال بطور ثبوت ریکارڈ پرہے۔

راشد عزیز بھٹہ نے الزام عائد کیا کہ ملزمان نے ایس ایچ او فیروزآباد اورنگزیب اور اےایس آئی معین کو 50 لاکھ روپے رشوت دے کر جنسی زیادتی اور قتل کے واقعہ کو چھپانے کےلیے پولیس سے ملی بھگت کرکے 13 سالہ گھریلو ملازمہ فضیہ یاسین کی لاش کو پنکھے سے لٹکا کر خودکشی ظاہرکرنے کی کوشش کی ۔

انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ ایم ایل او نے پوسٹ مارٹم کیے بغیر من گھڑت رپورٹ دے دی ۔

راشدعزیزبھٹہ نےکہاکہ فیروزہ آباد پولیس کو جیسے ہی معلوم ہوا کہ ان کی کالزریکارڈ ہوگئی ہیں دھمکیوں کا سلسلہ شروع ہوگیاہے اگر یہ وائس ریکارڈنگ میڈیا کو دی گئیں تو کسی اور مقدمات میں پھنسادیاجائے گا۔

راشدعزیزبھٹہ نے کہاکہ فیروزہ آباد پولیس کے کرپٹ افسران اور ایم ایل او کو ڈر ہے کہ اگر قبرکشائی ہوگئی اور جنسی زیادتی اور قتل کے ثبوت آنےپر ان کے خلاف محکمانہ کارروائی اور مقدمہ کا سامنا کرنا پڑے گا ۔

اس لیے تفتیشی آفیسر امتیاز شیخ جو شاہراہ فیصل انوسٹی گیشن میں تعینات ہے قبرکشائی کروانے میں رکاوٹ بن گیا ہے اور مدعی پارٹی کے بیانات ریکارڈ نہیں کرناچاہتاہے اور وہ یہی کہتاہے صرف سادہ کاغزات پر دستخط کرو باقی بیانات میں خود بناؤں گا۔

انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ ۔ آئی جی سندھ۔ گورنرسندھ۔ وزیراعلی سندھ۔ فوری طور پر فضیہ سولنگی کی قبرکشائی احکامات جاری کروائیں تو اس کیس کی اصل حقیقت کھل کرسامنے آجائے گی اور 13 سالہ معصوم غریب بچی فضیہ یاسین سولنگی کو انصاف مل سکےگا۔

About The Author