مئی 14, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

"انقلاب کے شارٹ کٹ کا مسافر”||عامر حسینی

عامر حسینی سینئر صحافی اور کئی کتابوں‌کے مصنف ہیں. روزنامہ بیٹھک ملتان کے ایڈیٹوریل پیج کے ایڈیٹر ہیں،۔۔مختلف اشاعتی اداروں کے لئے مختلف موضوعات پر لکھتے رہے ہیں۔

عامرحسینی 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ندیم اصغر نے ظہیر کاشمیری پر لکھے خاکہ نما مضمون کا نام رکھا ہے اور یہ اُن کے خاکے نما مضامین میں "نیاز….. بے نیاز” کے بعد سب سے اچھا خاکہ نما مضمون ہے – اس مضمون میں انہوں نے کئی جملے ایسے لکھے ہیں جنھیں پڑھ کر ادبی مسرت ملتی ہے اور بے اختیار شاہ جی کو داد دینے کو دل کرتا ہے –
اگرچہ دیگر مضامین کی طرح اس مضمون میں شاہ جی کی خود ستائشی کی عادت بار بار عود کر آتی ہے اور لاہور اور اسلام آباد کے اندر اپنی فتوحات کی داستانیں قند مکرر کی طرح سُنانے لگتے ہیں- اُن کی "میں” بہت بڑی ہے –
ویسے ان خاکوں کو پڑھتے ہوئے مجھے خیال آیا کہ وہ انہیں لکھتے ہوئے اُسی مالیخولیا کا شکار ہوئے جس کا شکار وہ شاگرد تھا جو اپنے ہر مضمون میں "میرا بہترین دوست” مضمون ضرور شامل کرتا تھا – ان خاکہ نما مضمونوں میں کم و بیش ہر مضمون میں کشور ناھید کا تذکرہ ضرور ہے اور تکرار کے ساتھ ہے –
"انقلاب بیڈن روڈ سے شارٹ کٹ میں نہیں پہنچ سکا”
"وہ یا تو اپنا انقلاب کہیں گُم کر بیٹھے تھے یا نئے ادبی کلچر سے اُن کی کوئی شناسائی نہ تھی – اس لیے وہ اپنی بجھی ہوئی آگ اپنے اندر سمیٹے ہوئے زندگی گزار رہے تھے”

یہ بھی پڑھیے:

ایک بلوچ سیاسی و سماجی کارکن سے گفتگو ۔۔۔عامر حسینی

کیا معاہدہ تاشقند کا ڈرافٹ بھٹو نے تیار کیا تھا؟۔۔۔عامر حسینی

مظلوم مقتول انکل بدرعباس عابدی کے نام پس مرگ لکھا گیا ایک خط۔۔۔عامر حسینی

اور پھر کبھی مارکس نے مذہب کے لیے افیون کا استعارہ استعمال نہ کیا۔۔۔عامر حسینی

عامر حسینی کی مزید تحریریں پڑھیے

(عامر حسینی سینئر صحافی اور کئی کتابوں‌کے مصنف ہیں. یہ تحریر مصنف کی ذاتی رائے ہے ادارہ کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں)

%d bloggers like this: