اپریل 25, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بہاول پور کی خبریں

بہاولپور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر ،مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

بہاول پور

(راشد ہاشمی)

چیئر پرسن ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان حنا جیلانی نے کہا ہے کہ چولستانیوں کی محرومیوں میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے، حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے کہ چولستان کے عوام کی محرومیوں کا سلسلہ ختم ہو

اور انہیں وہ تمام حقوق میسر ہوں جن کے وہ پاکستان کے مساوی شہری ہونے کی حیثیت سے مستحق ہیں چولستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے ایک کمیشن بنایا جائے۔وہ بہاو ل پور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھی

اس موقع پر وائس چیئر پرسن راجہ اشرف اور کونسل ممبر نذیر احمد بھی ان کے ہمراہ تھے۔

حنا جیلانی نے کہا کہ چولستان کی زمین قانون کی پیروی کرتے ہوئے صرف مقامی چولستانیوں کو الاٹ کی جائے۔ ایچ آر سی پی کو یہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ زمین کے بڑے حصے غیر مقامی لوگوں کو الاٹ کیے جا رہے ہیں اور چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی مقامی لوگوں کو زمین کی الاٹمنٹ میں من مانی تاخیر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی اقتدار میں حکومت آتی ہے چولستانیوں کو ان کو الاٹمنٹ دینے کی بجائے من پسند غیر چولستانیوں کو مقامی ظاہر کرکے زمینیں بانٹ دیتی ہے اور الاٹمنٹ کے عمل کو ہر دور میں چولستانیوں کو ذلیل و خوار کیا جاتا رہا ہے،پانی اور چراگاہوں تک رسائی چولستان کی بقا کے لیے ناگزیر ہے

کیونکہ علاقے کی نیم خانہ بدوش آبادی کا تقریباً مکمل انحصار زراعت اور مویشیوں پر ہے، مستقبل میں خشک سالی جیسے شدید موسمی واقعات کے بڑھتے ہوئے امکانات کے پیشِ نظر، حکومت کو یقینی بنانا چاہیے کہ علاقے کی

آبادی کو انسانوں اور مویشیوں کے استعمال کے لیے پانی تک رسائی حاصل ہو۔حنا جیلانی نے مذید کہا کہ ایچ آر سی پی چولستان کی خواتین، مذہبی اقلیتوں اور صنفی اقلیتوں کے بارے میں خاص طور پر فکرمند ہے۔

ایچ آر سی پی ان کے اِس مطالبے کی حمایت کرتا ہے کہ انہیں صنف، صنفی شناخت یا عقیدے کی بنیاد پر امتیازات سے بالاتر ہو کر صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور معاش کے مواقع تک بہتر رسائی دی جائے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چولستان میں اب تک جتنی جیپ ریلیاں ہوئی ہے ان کا آڈٹ کروایا جائے اور ان کو عوام کے عام کیا جائے اور بتایا جائے کہ جیپ ریلیوں کی آمدنی سے کتنا چولستانیوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا گیا

انہوں نے کہا کہ ایچ آر سی پی یہ مطالبہ بھی کرتا ہے کہ چولستان کی مقامی آبادی کی مقامی شناخت کو تسلیم اور محفوظ کیا جائے۔

قومی مردم شماری میں مارواڑی بولنے والوں کو ایک الگ لسانی گروہ کے طور پر تسلیم کرنا چاہیے، جب کہ حکومتِ پنجاب کو چولستان کے لوگوں کے ساتھ مشاورت سے ایک حکمتِ عملی تیار کرنی چاہیے تاکہ ان کے شاندار تعمیراتی ورثے، دستکاری اور حیاتیاتی تنوع کو محفوظ رکھا جا سکے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بہاولپور، بہاولنگر اور رحیم یار خان کے بعض حصوں کو ملا کر چولستان کو الگ ضلع بنایا جائے۔ اس سے چولستانی عوام کو اپنے قومی اور صوبائی اسمبلی کے اراکین منتخب کرنے کا موقع ملے گا

، اور یوں اُن کی ضروریات اور مفادات کی بہتر نمائندگی ہو گی۔ اِس سے انہیں اپنا ڈومیسائل اور ملازمت و تعلیم میں کوٹہ حاصل کرنے کا موقع بھی ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایچ آر سی پی سفارش کرتا ہے کہ پنجاب اسمبلی چولستان کے لوگوں کو درپیش مسائل پر خصوصی اجلاس منعقد کرے

اور ان کی دیرینہ شکایات کے ازالے کے لیے مناسب قوانین نافذ کرے۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

بہاول پور

(راشد ہاشمی)

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں تیسرے سالانہ ادبی و ثفافتی میلے BLCF-2023کا آج بغداد الجدید کیمپس میں باقاعدہ آغاز ہو گیاہے۔

افتتاحی تقریب میں وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب، کمشنر بہاول پور ڈاکٹر احتشام انور، ڈپٹی کمشنر ظہیر احمد جپہ،

سید تابش الوری اور صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری بہاول پور چوہدری ذولفقار علی مان نے بہاول پور لٹریری اینڈ کلچرل فیسٹیول کا آغاز کیا۔ اس موقع پر اصغر ندیم سید، جامی چانڈیو،حنا جیلانی، نذیر لغاری،سردار علی شاہ،پروفیسر ڈاکٹر حمید رضا صدیقی

، حفیظ خان، ڈینز، پرنسپل آ فیسر، دیگر اساتذہ اور افسران نے شرکت کی۔وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کی کوشش ہوتی ہے کہ نوجوان نسل کو تعلیم کے ساتھ ساتھ ادبی و ثقافتی سرگرمیوں میں شامل کیا جائے

تاکہ وہ معاشرے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ انہو ں نے تیسرے بہاولپور لٹریری اینڈ کلچرل فیسٹیول میں تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور بہاولپور لٹریری اینڈ کلچرل فیسٹیول ہمیں نئے راستوں کو متعین کرنے کا موقع فراہم کر رہا ہے۔

کمشنر بہاولپور ڈاکٹر احتشام انور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس فیسٹیول کا انعقاد انتہائی خوش آئند ہے اس طرح کے ادبی و ثقافتی فیسٹیول سے ہمارے نوجوانوں کو اپنی ثقافت کے بارے میں جاننے کا موقع ملتا ہے۔ جامی چانڈیو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

ادب معاشرے کے لیے بہت ضروری ہے اور اس طرح کے فیسٹیول سے معاشرے کی تشکیل میں مدد ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ادب اور ثقافت کا تعلیم سے گہرا رشتہ ہے۔ دنیا بھر میں جامعات ادب وثقافت کے ساتھ جدید علوم کو ہم آہنگ کر کے

ایک نیا تعلیمی انقلاب برپا کر رہی ہیں۔اس موقع پر تفصیلات بیان کرتے ہوئے شہزاد احمد خالد ڈائریکٹر پریس میڈیا اینڈ پبلیکیشنز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے بتایا کہ پہلے روز 27 فروری کو عباسیہ کیمپس میں قرآت اینڈ نعت اور تقریری مقابلے منعقد کیے گئے

اور رضوان اور معظم علی خان نے قوالی نائٹ میں شرکاء کو محضوظ کیا۔ بہاول پور لٹریری اینڈ کلچرل فیسٹیول کے چار روزہ تقریبات میں عقیل عباس جعفری، سجاد پرویز، نعیم مسعود، حسنین جمال، اظہر مجوکا، اجمل ساجد، جمیل پروانہ، موہن بھگت، ظہور احمد لوہار، واہاب بھگتی،جاوید اقبال، مجاہد بریلوی، آمنا مفتی

، انوار سین رائے، فصیح باری خان، ہرمیت سنگھ، عمران عباس، محمد طاہر حسن، ناصر ادیب، ظفر اقبال سندھو، سیما کمرانی، شاکر شجاع آبادی، عباس تابش، آغا صدف مہدی، امبریں حسین امبر، اظہر فراغ، گل نوخیزاختر، جہانگیر مخلیز، انعام الحق جاوید، منصور آفاق، ندیم بھابھا، ناصرہ زبیری، سباحت عروج

، شہبار نئیر، سلیم ساغر، شاہد مکلی، شوکت فہیم، سید تابش الوری، طاہر شہیر، عمیر نجمی، وصی شاہ، واصف علی، زاہد فخری، ذیشان اطہر، جنید سلیم، سلیم صافی اور دیگر نامور شخصیات شامل ہیں۔

اس موقع پر 20کتابوں کی تقریب رونمائی بھی منعقد کی جائے گی۔ روبرو سلسلے میں پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کے ساتھ سیشن منعقد کیا گیا جس میں ان کی ذاتی زندگی، جدوجہد اور کامیابیوں سے متعلق گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر ان کی کتاب کی رونمائی بھی کی گئی۔اس کے علاو حسنین جمال، مجاہد بریلوی،

سیما کمرانی، خلیل الرحمان قمر، اوریا مقبول جان کے ساتھ خصوصی نشستیں منعقد ہوں گی۔ علاقائی موسیقی اور تھیٹر ڈراموں کا خصوصی اہتمام ہوگا۔ بہاولپور لٹریری اینڈ کلچرل فیسٹیول کا اہم حصہ میڈیا کنکلیو ہے

اس باردو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے پہلے حصے کا موضوع پاکستانی فلم انڈسٹری کل اور آج جس میں امان اللہ سپرہ، آمنا مفتی، انور سین رائے، فصیح بری خان، ہرمیت سنگھ، عمران عباس، محمد طاہر حسین، مجاہد بریلوی، نعیم مسعود، ناصر ادیب،

نذیر لغاری اور ظفر اقبال سندھو شریک ہوں گے۔ اسی طرح دوسرے حصے کا موضوع بول کے لب آزاد ہیں تیرے، جس میں اشرف شریف، اظہر مجوکا، گل نو خیز اختر، ارشد احمد عارف، جنید سلیم، محسن بھٹی، نسیم شاہد، اوریا مقبول جان

، سجاد جہانیاں، سجاد میر، سلیم صافی، شاہد اجمل ملک، شاکر حسن شاکر، توفیقا بٹ شریک ہوں گے۔

ان تقریبات کے منتظم ڈاکٹر آصف نوید رانجھا نے بتایا کہ فیسٹیول کے موقع پر بغدا دالجدید کیمپس میں کتابوں کی نمائش،پھولوں کی نمائش

 صنعتی و دستکاریوں کی نمائش، زرعی نمائش اور کھانوں کے اسٹالز لگائے جائیں گے۔

%d bloggers like this: