اپریل 19, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

نئے کیلنڈری سال کی پہلی تحریر||یاسر جواد

یاسر جواد معروف مصنف و مترجم ہیں ، انکی تحریریں مختلف ادبی مجلوں کے ساتھ ساتھ اشاعتی اداروں میں بھی پبلش ہوتی رہتی ہیں، یاسر جواد کی منتخب تحریریں ڈیلی سویل کے قارئین کی نذر

یاسر جواد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

گوگل مَیپ پر اپنے گھر کا پتا لکھیں تو وہ بہت اوپر سے جائے وقوع دکھائے گا۔ تب آپ زُوم اِن کرتے کرتے کوئی پچاس فٹ اونچائی جتنے فاصلے سے اُسے دیکھنے کے قابل ہوں گے، یا شاید اِس سے بھی کم۔
ایک کنکریٹ کی چھت نے زندگی کو چھپایا ہو گا، سڑکیں ہوں گی مگر گاڑیاں نہیں، درخت ہوں گے مگر پیدل چلتے ہوئے لوگ نہیں۔ اس ڈیڑھ تا ڈھائی ہزار مربع فٹ کے کنکریٹ تلے ہی ہم اپنے سارے تعصبات، خواہشات، شکایات اور خوابوں کے ساتھ رہتے ہیں۔ ہماری گاڑی اچھی نہیں، ہماری جرابوں کو انگوٹھے کے بڑے تیز ناخن نے کاٹ کر راہ بنا لی ہے، دانت میں درد ہے، یا تازہ مونڈے ہوئے پیڑو (جانگھوں) پر خارش کا مسئلہ ہے، پسندیدہ صابن یا شیمپو پر بات ہو رہی ہے، آپ گوپیکلی ٹیپی پر ڈاکومنٹری دیکھ رہے ہیں، وغیرہ وغیرہ۔
انسانی تاریخ کو وسیع تر کیا جا رہا ہے۔ سوا لاکھ سال پہلے کے شواہد، بارہ ہزار قبل مسیح کی تہذیب جس نے خود کو جیسے خود ہی دفن کر لیا۔ ماہرین کہتے ہیں کہ گوپیکلی ٹیپی کو جیسے خود ہی ملبہ ڈال ڈال کر دبایا گیا….۔
کنکریٹ کی چھت تلے ہم بھی شاید ایک ٹائم کیپسول کی طرح دبے ہوئے ہیں۔ لیکن ہم نے نجی یا اجتماعی سطح پر کچھ بھی ایسا تخلیق نہیں کیا یا پیچھے نہیں چھوڑا تو کوئی اِس ٹائم کیپسول کو کھولنے میں دلچسپی نہیں رکھے گا۔ اُسے یہاں ملبے میں دبا ہوا محض ملبہ ہی ملے گا!
وہ خواب اکارت جاتے ہیں جو پتھروں، لفظوں، تصاویر اور عمارات میں جلوہ گر نہ کیے جائیں۔ معاشرتی سطح پر بے خواب آنکھوں کے ساتھ ایک اور سفر کیلنڈر اِیئر شروع کرنا نہ کرنا آپ کا کوئی کارنامہ نہیں۔ سورج کے گرد مدار میں کرۂ ارض نے تو اپنا چکر پورا کرنا ہی ہے۔ اصل مرکز آپ کا اپنا کنکریٹ کا ٹائم کیپسول ہی بچتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

آج 10 ستمبر ہے۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

سرائیکی صوبہ تحریک،تاریخ دا ہک پناں۔۔۔ مجاہد جتوئی

خواجہ فریدؒ دی کافی اچ ’’تخت لہور‘‘ دی بحث ۔۔۔مجاہد جتوئی

ڈاکٹر اظہر علی! تمہارے لیے نوحہ نہ قصیدہ۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

یاسر جواد کی مزید تحریریں پڑھیے

%d bloggers like this: