مئی 6, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

صبر، برداشت، بہادری کی علامت: صدر زرداری ۔۔۔۔۔ || نذیر ڈھوکی

قاٸد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید نے فرمایا تھا کہ وقت بتائے گا کہ آخری قہقہہ کون مارتا ہے ایک جیالے کے ناطے میرا یقین ہے کہ یہ قہقہہ صدر آصف علی زرداری کا ہوگا کیونکہ ریاست کے بنیادی ستون کا یہ اعلان کہ ہم صرف آئین پر عمل کریں گے باعث اطمینان ہے کوئی شک نہیں کہ آئین سازی کا اختیار صرف پارلیمان کو ہے اور پارلیمان ہی سپریم ہے ۔

نذیر ڈھوکی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سپریم کورٹ میں پیشی کے دوران شہید قاٸد عوام ذوالفقار علی بھٹو نے فرمایا تھا،، دیکھنا یہ ہے کہ آخری قہقہہ کون مارتا ہے ؟، قاٸد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید نے یہ بھی فرمایا تھا، غلط کہتا ہے کہ مشکلیں آسان ہوتی ہیں، مشکلیں برداشت کرنا پڑتی ہیں ، قائد عوام شہید نے یہ بھی فرمایا تھا بہادر وہ نہیں جو زخم لگاتے ہیں، بہادر وہ ہیں جو زخم برداشت کرتے ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ صدر آصف علی زرداری کو نشانہ بنانے والوں کی صدر آصف علی زرداری سے کوئی دشمنی نہیں تھی اگر ان کی دشمنی تھی تو شہید قاٸد عوام ذوالفقار علی بھٹو سے تھی ، ان کی نفرت تھی تو بھٹو شہید کے فلسفے تھی، اور بھٹو شہید کا فلسفہ ہے طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔ حق بات یہ ہے کہ صدر آصف علی زرداری محترمہ بینظیر بھٹو شہید کیلئے ڈھال اور ڈھارس بنے رہے، خود قید اور تشدد برداشت کرتے رہے مگر محترمہ بینظیر بھٹو کی سیاسی کمزوری نہیں بنے ۔ جی ہاں صدر آصف علی زرداری نے صبر، برداشت، اور درگزر کے اصول محترمہ بینظیر بھٹو شہید سے سیکھے اگر وہ چاہتے تو 27 دسمبر کے سانحے کے بعد انتقام کے طور خاموشی اختیار کرکے عوام کی طاقت کو دیکھتے جو خدائی قہر بن کر محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے قاتلوں پر ٹوٹ پڑتے مگر ان کے دو الفاظ،، پاکستان کھپے،، کا نعرہ بلند کرکے عوام کے غم اور غصے کو ٹھنڈا کردیا، صدر آصف علی زرداری نے قاٸد عوام کے اس فرمان کو مشعل راہ بنایا کہ مشکلیں آسان نہیں ہوتیں مشکلیں برداشت کرنا پڑتی ہیں، زندگی کے خوبصورت دن قید میں رہ کر مشکلات کا سامنا کیا، صدر آصف علی زرداری نے قاٸد عوام بھٹو کے فلسفے کہ بہادر وہ ہیں جو ذیادہ زخم برداشت کرتے ہیں ، صدر آصف علی زرداری کی بہادری کی واحد مثال یہ ہے کہ معاف کرنے اور درگزر کرنے کا ہمالیہ سے بھی اونچا حوصلہ رکھتے ہیں۔

قاٸد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید نے فرمایا تھا کہ وقت بتائے گا کہ آخری قہقہہ کون مارتا ہے ایک جیالے کے ناطے میرا یقین ہے کہ یہ قہقہہ صدر آصف علی زرداری کا ہوگا کیونکہ ریاست کے بنیادی ستون کا یہ اعلان کہ ہم صرف آئین پر عمل کریں گے باعث اطمینان ہے کوئی شک نہیں کہ آئین سازی کا اختیار صرف پارلیمان کو ہے اور پارلیمان ہی سپریم ہے ۔

۔

۔یہ بھی پڑھیں:

لیڈر جنم لیتے ہیں ۔۔۔ نذیر ڈھوکی

شاعر اور انقلابی کا جنم۔۔۔ نذیر ڈھوکی

نیب یا اغوا برائے تاوان کا گینگ ۔۔۔ نذیر ڈھوکی

ڈر گئے، ہل گئے، رُل گئے، جعلی کپتان ۔۔۔نذیر ڈھوکی

نذیر ڈھوکی کے مزید کالم پڑھیے

%d bloggers like this: