مارچ 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بہاول پور کی خبریں

بہاول پور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزے۔

بہاول پور

(راشد ہاشمی سے)

ملک کا پہلا اورجنوبی پنجاب کا اکلوتا چڑیا گھر عرصہ دراز سے ہاتھی سے محروم، حکومت

پنجاب کوسالانہ4 کروڑ روپے سے زائدریونیو دینے کے باوجود حکومت ہاتھی خریدنے کے

لیے 3 کروڑ دینے سے گریزاں،بہاول پور چڑیا گھر کو بھی لاہور چڑیا گھر کی طرح

خودمختیار بنایا جائے تاکہ چڑیا گھر کی بہتری اور جانوروں کی فلاح وبہبود کے حوالے

فیصلے لاہور کی بجائے یہی ہو سکے شہریوں کا مطالبہ،ذرائع کے مطابق قیام پاکستان سے

قبل والی ریاست بہاول پور نواب سر صادق خان عباسی خامس نے 1942 ء میں اس چڑیا گھر

کی بنیاد رکھی تھی یہ چڑیا گھر دنیا بھر میں شیروں کی افزائش نسل کے حوالے جانا جاتا تھا

جس کی وجہ سے یہ چڑیا گھر شیر باغ کہلاتا تھا اس چڑیا گھر سے پورے ملک میں موجود

چڑیا گھروں کو شیرفراہم کیے جاتے تھے ذرائع کے مطابق2002 ء میں بہاول پور چڑیا گھر

میں موجود ہاتھی کے مر جانے کے بعد چڑیا گھر کی انتظامیہ نے نئے ہاتھی کی خریداری

کے لیے بار ہا سیکرٹری وائلڈ لائیو اور ڈی جی وائلڈ لائیو کو سمریاں بھیجی مگر 20سال کا

عرصہ گرز جانے کے باوجود ہاتھی کی خریداری کے لیے پنجاب حکومت نے مناسب فنڈز

فراہم نہ کیے ذرائع کے مطابق 2002 ء میں جب ہاتھی کے مرنے کے بعد نئے ہاتھی کے

لیے پنجاب حکومت کو درخواست کی گئی تو اس وقت ہاتھی کی قیمت تقریبا 64 لاکھ تھی جو

آج بڑھ کر 3 کروڑ روپے سیزائد ہو چکی ہیں 7 سال قبل بھی جب چڑیا گھر کی انتظامیہ نے

ہاتھی کی خریداری کے لیے سیکرٹری وائلڈ لائیو کو سمری بھجوائی جس کے نتیجے میں ایک

کروڑ 60 لاکھ روپے کے فنڈز فراہم کیے گئے جو کہ نئے ہاتھی خریدنے کے لیے ناکافی

تھے جس کی وجہ سے ہاتھی کی خریداری ممکن نہ ہو سکی اور اس طرح وہ فنڈز بھی جون 2015

ء میں لیپس ہو گئے ذرائع کے مطابق لا ہور اور بہاول پور کے چڑیا گھروں کا رقبہ 25,25

ایکڑ ہیں لاہور چڑیا گھر میں صٖفائی ستھرائی اور جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے 176

ملازمین ہیں جبکہ بہاول پور چڑیا گھر میں اسی کام کے لیئے صرف 26 ملازمین کام کر

رہے ہیں اس کے علاوہ لاہور چڑیا گھر کی ایک اٹامس باڈی ہے جس کے بورڈ آف ڈائر یکٹر

زہیں جو کہ چڑیا گھر کی بہتری اور جانوروں کی فلاح و بہبود اور ان کی خریداری کے

حوالے سے خود مختیار ہیں جب کے اس کے مقابلے میں بہاول پور چڑیا گھر ہر معاملے میں

سیکرٹری یا ڈی جی وائلڈ لائیو کے محتاج ہوتے ہیں کسی بھی قسم کی منصوبہ بندی کے لیے

سالوں فائلیں لاہور سیکرٹریٹ میں دھکے کھاتی رہتی ہیں اس حوالے سے بہاول پور کے

شہریوں نے وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویش الہی سے مطالبہ کیا کہ بہاول پور چڑیا گھر کو

بھی لاہور کے چڑیا گھر کی طرح ایک کود مختیار ادارہ بنایا جائے۔

%d bloggers like this: