کراچی کے سینئر نامور صحافی مصنف اور محقق اختر بلوچ رحلت فرماگئے انہیں اپنے پیاروں نے آہوں سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا ۔
اختر بلوچ کا نام کراچی کی تاریخ تمدن، تہذیب اور اس پر پڑتے آثار کے حوالے سے کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکےگا
اختر بلوچ کو کراچی کا دھڑکتا دل کہیں تو بےجا نہ ہوگا ، کراچی انکا رومانس تھا کراچی کو سوچنا، اس پر غورکرنا اسکی فکرنا کرنا اسے چاہنا
اس کا خیال رکھنا اپنے احساس میں محبت کی خوشبو بھر کے وہ کراچی پرساری زندگی کئی تصانیف سپردقلم کرتےرہے۔
اختر بلوچ کا آبائی علاقہ میر پور خاص تھا لیکن کراچی نے انہیں ہمیشہ اپنے باہوں کے حصار میں لے رکھایہی وجہ تھی کہ وہ کراچی کے ہوکر رہ گئے ۔
کراچی کی تاریخ ،تہذیب، ثقافت ، علم وفنون، آرٹ، قدیم عمارتیں ،مساجد ، مندر ،گرجاگھر
چرچ شاہراہوں پر اختر بلوچ کے لکھے لفظ ہمیشہ سانس لیتے محسوس ہونگے۔اختربلوچ انسانی حقوق کے بڑے علمبردار تھے ہیومن رائٹس کا ایکٹویسٹ رہے
کراچی کے سینئر صحافی قاضی آصف کہتے ہیں کہ اختر بلوچ ایک انتہائی ملنسار انسان دوست انسان تھے۔
قاضی آصف
کراچی کے صحافی کہتے ہیں کہ اختر بلوچ کی علم دوستی او ر کراچی کے حوالے سے انکی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھاجائےگا
صحافی
اختر بلوچ گزشتہ تین دن سے علیل تھے ، وہ عارضہ جگر میں کافی عرصے سے مبتلا تھے۔
اختر بلوچ کراچی کی تاریخ پر کئی ایوارڈ یافتہ تحقیقی مقالوں کے مصنف تھے
اختر بلوچ کی نماز جنازہ فقیری مسجد گارڈن ویسٹ میں ادا کرنے کے بعد انہیں سپرد خاک کردیاگیا ۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،