قومی ادارہ برائے امراض قلب میں فالج کا علاج کامیابی سے جاری ہے۔
ادارہ اب تک 22 مریضوں کا مفت علاج کرچکا ہے۔ ڈائریکٹر این آئی سی وی ڈی ڈاکٹر ندیم قمر نے اسٹروک کے مریضوں کو فوری اسپتال آنے کا مشورہ دیا ہے۔
قومی ادارہ برائے امراض قلب میں بائیس مریضوں کے فالج کا مفت علاج کیا گیا۔
ماہرین کے مطابق فالج کے اٹیک کے دورانیے کے پہلے چھ گھنٹے انتہائی اہم ہوتے ہیں۔
اس دورانیے میں جمے ہوئے خون کو باہر نکالا جاسکتا ہے۔
ڈاکٹر عرفان لطفی ، انٹروینشنل ریڈیالوجسٹ
ایگزیکٹیو ڈائریکٹر این آئی سی وی ڈی کہتے ہیں کہ فالج کا علاج بروقت کیا جانا چاہیے۔ کوئی بھی شخص عارضہ دل کے ساتھ ساتھ اسٹروک کاشکار ہوکر قومی ادارہ برائے امراض قلب آسکتا ہے۔
پروفیسر ندیم قمر، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر این آئی سی وی ڈی
ماہرین کے مطابق پاکستان میں اموات کی دوسری بڑی وجہ فالج ہے۔
یہ مرض مناسب آگاہی کے فقدان کی وجہ سے بڑھتا جارہا ہے۔
این آئی سی وی ڈی میں انٹروینشنل اسٹروک ٹریٹمنٹ جاری ہے جس سے ہزاروں مریض مستفید ہوسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،
راجہ گدھ کا تانیثی تناظر! چودہویں قسط||ڈاکٹر طاہرہ کاظمی