اپریل 18, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بہاول پور کی خبریں

بہاولپور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

بہاول پور

( راشد ہاشمی سے)

چولستان میں پینے کے صاف پانی کے لیے سوڑیاں واٹر سپلائی پراجیکٹ فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث التوا ء کا شکار،40کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والے اس واٹر سپلائی پراجیکٹ کا 90فیصد کام مکمل ہے

صرف10فیصد کام کے لیے فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے کروڑوں روپے کا فلاحی منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا۔تفصیل کے مطابق حکومت پنجاب نے اگست 2007 ء میں رحیم یار خان سے ملحقہ چولستان میں بھائی خان کے

مقام پر 40کروڑ روپے کی لاگت سے چولستانیوں کو پینے کے لیے صاف پانی کی فراہمی کے لیے سوڑیاں واٹر سپلائی پائپ لائین پراجیکٹ کا آغاز کیا تھا جس میں ایک لائن سوڑیاں تا شاہی والا براستہ درے والا

،بھیں والا،18 کھوئی،کھار والا 263756 فٹ دوسری پائپ لائن سوڑیاں تا بھائی خان براستہ کلر والا،اگڑاں والا،باھو والا، لمبا والا316000 فٹ تیسری پائپ لائن سوڑیاں واٹر سپلائی 240, p2 تا گاڈی بھٹ براستہ بھاگلہ،چائے

والا،کابل والا 132000 فٹ شامل ہے جس کا 90فیصد کام 2011 ء میں مکمل ہوچکا ہے 40کروڑ روپے کے اس فلاحی منصوبے پر چولستان ترقیاتی ادارہ تقریبا300 ملین خرچ کر چکا ہے جبکہ باقی 10فیصد فنڈز کے حصول کے لیے

سی ڈی اے نے پی سی ون ریوائز کر کے پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ لاہورکو بھجوایا گیا تھا جس نے تقریبا ڈیڑھ سال گزرنے کے بعد پی سی ون ریوائز کر کے اگست 2014 ء میں فنڈز کی پہلی قسط تین کروڑ 74 لاکھ روپے سی ڈی اے کے اکاؤنٹ میں

ٹرانسفر کرتے ہو ئے ہدایت کی کہ یہ فنڈز دسمبر 2014 ء تک خرچ کرئے اس کے بعد باقی ماندہ فنڈز فراہم کیے جا ئے گے فنڈزکی فراہمی سے قبل اس وقت کے سیکرٹری پی اینڈ ڈی عا نے سوڑیاں پراجیکٹ کے دو وزٹ کیے

اس کے بعد ڈی جی مانیٹرنگ اینڈویلولیشن پنجاب،سی ایم آئی ٹی اور سیکرٹری پبلک ہیلتھ نے بھی پراجیکٹ کے دورے کیے اور اپنی ر پورٹ میں اس پراجیکٹ کو اہمیت کا حامل قرار دیتے ہو ئے جلد مکمل کرنے کی سفارش کیں

مگر اس کے باوجود اس وقت کے کمشنر بھاول پور جو ڈویژنل ڈویلپمنٹ کمیٹی کے سربراہ ہے نے فنڈز استعمال کی منظوری نہ دیتے ہو ایک دفعہ پھر ایس سی پبلک ہیلتھ کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی

جس سے پراجیکٹ مزید التواء کا شکار ا ہو گیا۔ پراجیکٹ سے متعلقہ ٹھیکیدار آئے روز محکمہ سی ڈی اے کے دفتر کا چکر لگاتے ہیں اور باقی کام مکمل کرنے کے حوالے سے افسران پر زور ڈالتے ہیں تاکہ

منصوبہ پائیہ تکمیل تک پہنچ سکے تاکہ چولستانیوں اور ان کے جانوروں کو پینے کا پانی مہیا کیا جاسکے۔چولستانیوں کا کہنا ہے کہ

اگر یہ پراجیکٹ بروقت مکمل ہوجا تا توآج چولستان میں خشک سا لی سے نہ ہوتی اور نہ ہی چولستانی نقل مکانی پر مجبور ہوتے

، اس پراجیکٹ کے ذریعے گریٹر چولستان کے80 فیصد علاقے کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جا سکتا ہے۔

اس سلسلے میں جب ایکسیئن چولستان ترقیاتی ادارہ ملک اعجاز مہتاب سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ

یہ منصوبہ اگلے مالی کی اے ڈی بی میں شامل ہے اور جون میں بجٹ کے بعد اس کے فنڈز ریلیز ہوجائے گے جس کے بعد اس منصوبہ کو مکمل کر لیاجائے گا۔

 

 

 

%d bloggers like this: