اپریل 26, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

رحیم یارخان کی خبریں

رحیم یار خان سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

رحیم یارخان

پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا نے جمال دین والی میں سابق گورنر پنجاب و پیپلز پارٹی سرائیکستان کے صدر مخدوم احمد کو اُن کے صاحبزادے مخدوم مرتضی محمود کے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے

کسانوں کی جانب سے گلدستہ پیش کیا.اس موقع پر سابق گورنر مخدوم احمد محمود نے جام ایم ڈی گانگا کی قیادت میں ملنے والے کسانوں کے وفد کو یقین دلایا کہ

ہم جاگ رہے ہیں. اپنے ریجن، وسیب اور ضلع کے پانی کے حق پر اب کسی کو ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے. ششماہی نہروں کے ساتھ بھی زیادتی نہیں ہونے دیں گے.

اس موقع پر اُن کے ساتھ موجود ایم پی اے مخدوم عثمان محمود نے دریاؤں میں پانی کی تازہ ترین پوزیشن کے بارے میں بتایا کہ

نہری پانی کی کمی اس وقت ایک اہم ترین قومی مسئلہ بنا ہوا ہے. 30اپریل2022 ارسا کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے حوالے سے مخدوم عثمان محمود نے بتایا کہ

اس وقت 121000کیوسک پانی کے مقابلے میں گذشتہ پانچ سالوں کی ایوریج 157800کیوسک رہی ہے.

گذشتہ دنوں پانی کی پوزیشن86000سے بڑھ کر 97000کیوسک یعنی 11000کیوسک کا اضافہ ریکارڈ ہوا ہے. اس وقت قومی سطح پر 51فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے. دریائے کابل سے پانی کی سپلائی گذشتہ دس سال کی

ایوریج 41200 فار ڈے کے مقابلے میں کم ہو کر16700کیوسک ہے. اسی طرح دریائےچناب سٹڈ 26300سے کم ہو کر12300کیوسک جبکہ دریائے جہلم کی پوزیشن 52300سے 31500کیوسک ہے

مخدوم عثمان محمود نےکسان رہنما و کالم نگار جام ایم ڈی گانگا کو مزید بتایا کہ پانی کی تقسیم اور نگرانی کرنے والا قومی ادارہ ارسا صوبہ پنجاب کی

ڈیمانڈ 105500 کے باوجود قس وقت صرف51400کیوسک پانی فراہم کر رہا ہے صوبہ سندھ کو اس کی دیمانڈ67100کی جگہ 32600کیوسک نہری پانی مل رہا ہے. گویا اس وقت 51فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے.

پاکستان کسان اتحاد کے رہنما جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ پانی کی کمی یا اضافہ صوبوں اور پھر اضلاع میں منصفانہ طریقے سے تقسیم کیا جانا چاہئیے.

کسی ایک علاقے کا نہری پانی بند کیے رکھنا زیادتی اور ناانصافی ہے. ششماہی نہروں کے علاقوں میں ملک کو اربوں روپے کا قیمتی زرمبادلہ دینے والے آموں کے

باغات پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے بہت بڑے خسارے کو شکار ہو چکے ہیں. ڈائریکٹر ریگولیشن محکمہ انہار پنجاب نہر پنجند اور اس سے منسلک تمام نہروں کو حق اور حصے کے مطابق نہری پانی فراہم کریں.

اس موقع پر جام فضل احمد گانگا، جام محمد اسلم، جام راشد مجنوں گانگا، جام محمد اکرم ویہا، سردار عبدالحمید خان دشتی و دیگر بھی موجود تھے

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

رحیم یارخان

سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری حاجی نذیر احمد کٹپال، پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا نے موضع نبی پور کے

معروف زمیندار، پی ٹی آئی کے مقامی رہنما جام جان محمد کھمبڑا سے القمر ہاؤس جاکر اُن کے بڑے بھائی سردار جام درمحمد کھمبڑا کی وفات پر تعزیت کی. بعد ازاں کسانوں کے مسائل و مشکلات پر بات کرتے ہوئے کہا

جام ایم ڈی گانگا، حاجی نذیر احمد کٹپال، جام در محمد کھمبڑا، جام جہانزیب کھمبڑا و دیگر نے کہا کہ تخت لاہور کی بیورو کریسی سرائیکی وسیب کے کسانوں کا استحصال کرکے ظلم و زیادتی کر رہی ہے. ضلع رحیم یارخان نان پرینیئر یعنی کچے کی ششماہی نہروں کو پانی فراہم نہ کرکے کسانوں کو ناقابل تـافی نقصان پہنچایا گیا ہے.

ملک کو اربوں روپے کا قیمتی زرمبادلہ دینے والے آموں کے باغات اور دیگر فصلیں شدید نقصان سے دوچار ہو چکی ہیں.یہ سرائیکی وسیب ششماہی نہروں کے کسانوں کو معاشی موت مارنے کی گھناؤنی سازش ہے.

دریاؤں اور ڈیمز میں پانی کی کمی کا ہرگز ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی ایک علاقے کی نہریں بند کرکے انہیں سزا دی جائے. پانی کی شارٹیج کو بھی سب پر تقسیم کیا جائے. جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ ششماہی نہروں کو بمشکل ساڑھے چار مہینے پانی ملتا ہے. سکارپ ٹیوب ویلز سکیم بند ہو چکی ہے. ٹیوب ویلز حکمرانوں نےاونے پونے اپنے مخصوص لوگوں کو نیلام کرکے دے دیئے ہیں.

ششماہی نہروں کو اپ گریڈ کرنے کی بجائے ڈی گریڈ کیا جا رہا ہے. زرخیز اور سونا چاندی اُگلنے والی زمینوں کا پانی بند کرکے مفت میں زمینیں الاٹ کروانے والے طاقت ور گروہوں کی غیر آباد و بنجر زمینوں کو آباد کرنے کے لیے اُدھر فراہم کیا جا رہا ہے.

عباسیہ لنک کینال سے چلنے والی درجنوں غیر قانونی نہریں اس بات کا سب سے بڑا ثبوت ہیں.مافیاز وہاں عام چھوٹے کسانوں کو پانی بیچتے ہیں.اُدھر پورا ایک کاروبار اور دھندہ چل رہا ہے. اِدھر ششماہی نہروں کے کسان پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں.

محکمہ انہار میں کرپشن ماضی کی نسبت 20گنا بڑھ چکی ہے. محکمہ انہار اب اریگیشن منرل واٹر کمپنی بن چکا ہے. جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ ہیڈ حاجی پور سے نکلنے والی نہر صادق برانچ سمیت درجنوں نہریں اور مائنرز بند پڑی ہیں. جام درمحمد کھمبڑا نے کہا کہ ہم تمام زمینداروں کو سیاست سے بالاتر ہو کر پاکستان اتحاد کے ساتھ مل کر اپنے

حقوق کے لیے باہر نکلنا، بولنا اور احتجاج کرنا ہوگا. پانی کی ساری کمی کا نزلہ آخر صرف ہماری ششماہی نہروں پر ہی کیوں گرایا جا رہا ہے.ایس ڈی پی کے مرکزی جنرل سیکرٹری حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا کہ

تخت لاہور سے چھٹکارا ہی ہمارے جملہ مسائل کا اصل حل ہے. ارسا میں سرائیکی وسیب کا کوئی نمائندہ موجود نہیں ہے. سرائیکی خطے کا پانی اپر پنجاب سے عـلیحدہ کیا جائے

صوبے بھر کے تمام اضلاع کو زمین اور کاشتہ رقبے کے لحاظ سے نہری پانی از سرے نو تقسیم کیا جائے. رہائشی آبادیوں اور انڈسٹری کے زیر استعمال آ جانے والے

رقبے کا پانی دوسرے حقداروں کو دیا جائے. نئے ڈیمز بنا کر پانی کے ضیاع کو روکا جائے.

اگر ہنگامی بنیادوں پر ایسا نہ کیا گیا تو آنے والے سالوں میں ملک و قوم کو بدترین غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا

%d bloggers like this: