لاہور کے عظیم الشان شاہی قلعہ میں شیش محل کے قریب واقع نولکھا کا جھروکہ
سنگ مر مر سے ہونے والے اپنے منفرد طرز تعمیر کے باعث دیکھنے والوں پر سحر طاری کر دیتا ہے
مغل بادشاہ ،، شاہجہاں دور کے تین سو نواسی سالہ اس تعمیراتی شاہکار کو پنجاب حکومت
نے خصوصی محنت سے تزئین و آرائش کے بعد اصل شکل میں بحال کیا ہے
پھوٹی کوڑی ،، دمڑی ،، پائی اور دھیلے کی مغلیہ کرنسی کے دور میں ،،، نو لاکھ روپے کی
لاگت سے تیار ہونے والا ،، شاہجہانی دور کا نولکا جھروکا
اپنی تعمیراتی ساخت میں کسی شاہکار سے کم نہیں۔
مستطیل اور منفرد خصوصیت کے حامل ،، ملکہ کے تاج کی صورت میں بنے
نولکھا جھروکے کی دیواروں میں جڑے قیمتی جواہرات اور نایاب پتھر ،، مغل دور کے عظیم ورثے کی یاد دلاتا ہے
تین سو نواسی سال قبل تعمیر ہونے والا نولکھا جھروکا ،، گردش ایام اور مناسب توجہ نہ دئیے جانے پر خستہ حال ہوا
تو والڈ سٹی لاہور اتھارٹی نے اسکی بحالی کا بیڑا اٹھایا۔ ایک کروڑ روپے کی لاگت سے
جھروکے کی مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی کی گئی
حافظ عمر ۔ انجنیئر ۔ (نولکھا پولین کو بحال کرکے عوام کے لئے کھول دیا گیا ہے
ہمارا
تاریخی ورثہ ہے )
بحالی کے بعد ،، کئی ماہ سے بند نولکھا جھرونکا کو سیاحوں کیلئے کھول دیا گیا۔ شہریو نے
بحالی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اسکی مناسب دیکھ بھال پر زور دیا
شہری ،، (اچھا لگ رہا ہے، بچوں کو لے کر آئے ہیں ۔ تاریخی ورثے کی بحالی اچھی بات ہے
نوبل انعام یافتہ انگریز مصنف رڈیار کپلنگ نے نولکھا جھروکے سے ہی متاثر ہو کر اپنا شاہکار ناول نولکھا تحریر کیا تھا
عظمت رفتہ کی یاد دلاتا نولکھا پویلین آج بھی فن تعمیر اور دلکشی میں اپنی مثال آپ ہے،، ایسے قدیم ورثے کو محفوظ بنانے سے سیاحت کو فروغ ملے گا۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،