پنجاب کابینہ میں وزراء کی تعداد اڑتیس ہو گئی
تعداد کے لحاظ سے یہ صوبائی تاریخ کی سب سے بڑی کابینہ ہے
ساڑھے تین برس میں بزدار کابینہ کے دو وزراء کو برخاست کیا گیا،، چار مستعفی ہوئے ،، گیارہ وزراء کے قلمدان میں پندرہ بار تبدیلی کی گئی
گذشتہ روز رکن پنجاب اسمبلی حامد یار ہراج کے حلف اٹھانے کے بعد
پنجاب کابینہ میں وزراء کی تعداد اڑتیس ہو گئی۔ تعداد کے لحاظ سے یہ صوبے کی تاریخ کی سب سے بڑی کابینہ ہے۔ شہباز شریف کے گذشتہ دو ادوار میں کابینہ چونتیس،، پرویز الٰہی دور میں پچیس وزرا پر مشتمل تھی
ساڑھے تین برسوں میں بزدار کابینہ کے چار وزراء سمیع للہ چودھری، علیم خان، اسد کھوکھر اور سبطین خان نے استعفے دئیے
سمیع اللہ کے علاوہ دیگر تین وزراء مختلف انکوائریز میں بے گناہی پر کابینہ میں واپس آئے۔ دو وزراء زوار وڑائچ اور اسلم بھروانہ کو کابینہ سے برخاست کیا گیا
موجودہ پنجاب حکومت میں گیارہ وزراء کے قلمدان پندرہ بار تبدیل ہوئے
فیاض چوہان کے پاس پہلے اطلاعات، پھر کالونیز اور اب جیل خانہ جات کا قلمدان ہے۔
صمصام بخاری کو فشریز اور وائلڈ لائف کی وزارت لیکر پہلے اطلاعات ،، اب اشتمال کی وزارت دی گئی ہے۔
نعمان لنگڑیال کو ذراعت کی جگہ پروفیشنل مینجمنٹ
حسین جہانیاں گردیزی کو پروفیشنل مینجمنٹ کی جگہ ذراعت کا قلمدان دیا گیا
علیم خان پہلے بلدیات کے وزیر ،، بعد میں وزیر خوراک بنے،، محمود الرشید پہلے وزیر ہاؤسنگ، اب بلدیات کے وزیر ہیں
اسد کھوکھر پہلے وزیر وائلڈ لائف بنے،، اب وزیر ہاؤسنگ ہیں
بڑی کابینہ کی ایک وجہ گذشتہ بیس سالوں میں اراکین پنجاب اسمبلی کی تعداد میں اضافہ بھی ہے۔
دو سو چالیس کا ایوان اب تین سو اکہتر اراکین پر مشتمل ہے
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،