مئی 10, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

راشد سومرو سندھ کا مولوی عبدالعزیز||عامر حسینی

ہمارے دوست سٹیو لا مین کا کہنا ٹھیک ہے کہ ناجائز قبضے سے زمین ھتیاکر مسجد اور مدرسے بنانے والے ان مساجد و مدارس کو فساد، تفرقہ، دہشت پسندی اور انتہاپسبدی کے مراکز بنادیتے ہیں اور یہ بعد ازاں ریاست و عوام کو بلیک میل کرنے کے اڈوں میں بدل جاتے ہیں -

عامرحسینی 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مولانا فضل الرحمان کے گھرانے کی سماجی طبقاتی مرتبے میں تبدیلی نے ان کے شعور کی پسماندگی میں بھی اضافہ کیا ہے – اور اب اسی حساب سے ان کے سیاسی موقف بھی ترتیب پاتے ہیں – مولانا فضل الرحمان کی پارٹی نے کراچی میں طارق روڈ جیسے بیش قیمت علاقے میں عوامی تفریحی پارک کی جگہ پہ قائم ناجائز تعمیرات میں شامل مسجد کو گرانے کے سپریم کورٹ کے حُکم کو "ملّی حمیت” اور "دینی غیرت” کے خلاف قرار دیا ہے –
اُن کا صاحبزادہ اس اقدام کو ” انتہائی حساس” مسئلہ قرار دے کر کہتا ہے کہ اس طرح کی کوشش سے وہ حالات پیدا ہوں گے جو سنبھالے نہیں جائیں گے –
مولانا فضل الرحمان کا مقرر کردہ جے یو آئی صوبہ سندھ کا صدر راشد سومرو نے قبضہ کرکے ناجائز طور پہ بنائی گئی زمین پہ قائم مسجد کے منبر پہ کھڑے ہوکر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو چتاؤنی دی ہے کہ وہ اپنے حُکم پہ عمل درآمد کرکے دکھائیں –
جمعیت علمائے اسلام کی سرمایہ دار قیادت بابا فرید گنج شکر کی طرح اب "روٹی” کو دین کا چھٹا رُکن نہیں مانتی اور نہ ہی "اسلامی سوشل ازم” اس کامنشور رہا ہے جس میں مفت رہائش فراہم کرنا ریاست کی زمہ داری تھا – اسی لیے یہ مذاھب اربعہ کے فقہاء کے فتوؤں کے باوجود ناجائز طور پہ قبضے میں لیکر بنائی گئی مسجد کے گرائے جانے کو دینی غیرت اور ملّی حمیت کے منافی سمجھتی ہے لیکن کچی آبادیاں، سرکاری زمین پہ حق ملکیت نہ رکھنے والوں کے گھر اور وہ جنھوں نے مالکان کو اپنے فلیٹ کے پیسے دیکر آشیانہ بنایا ان کو گرائے جانے کے حکم کے بعد اپنی ملی غیرت کو جگاکر ان جگہوں پہ غریب لوگوں کے گھر ٹوٹنے سے بچانے کے لیت چیف جسٹس سپریم کورٹ کو کوئی چتاؤنی نہیں دیتی –
ہمارے دوست سٹیو لا مین کا کہنا ٹھیک ہے کہ ناجائز قبضے سے زمین ھتیاکر مسجد اور مدرسے بنانے والے ان مساجد و مدارس کو فساد، تفرقہ، دہشت پسندی اور انتہاپسبدی کے مراکز بنادیتے ہیں اور یہ بعد ازاں ریاست و عوام کو بلیک میل کرنے کے اڈوں میں بدل جاتے ہیں –
اسلام آباد میں لال مسجد ناجائز قبضہ کرکے بنائی گئی اور مدرسہ بھی ناجائز قبضہ کرکے بنا- اس کی تاریخ فساد فی الارض، تفرقے اور دہشت پسندی سے بھری ہوئی ہے –
ڈاکٹر خالد سومرو مرحوم والد راشد سومرو نے سندھ میں سرکاری ملکیتی اور قبیلوں کے درمیان متنازع زمینوں پہ ناجائز قبضے کرکے مساجد اور مدارس کی تعمیر کی اور ایک نیٹ ورک سندھ میں مذھبی انتہا پسندی کا تعمیر کیا-اسی نیٹ ورک کو لیکر راشد سومرو سندھ کی پرامن فضا کو برباد کرنے کا کوئی موقعہ ضایع نہیں کرتا-
یہ سندھ کا مولوی عبدالعزیز ہے جس کا اسٹبلشمنٹ سے گہرا رشتہ ہے- ہمیں شک ہے کہ کراچی میں یہ مسجد کا تنازعہ کراچی میں بڑے پیمانے پہ مذھبی فسادات کرانے کا منصوبہ ہے جس کا دائرہ کار پورے سندھ میں پھیلا کر یہاں پہ پی پی پی کی سندھ حکومت کو مفلوج کرنے کی سازش بھی ہوسکتا ہے-
یہ بھی پڑھیے:

ایک بلوچ سیاسی و سماجی کارکن سے گفتگو ۔۔۔عامر حسینی

کیا معاہدہ تاشقند کا ڈرافٹ بھٹو نے تیار کیا تھا؟۔۔۔عامر حسینی

مظلوم مقتول انکل بدرعباس عابدی کے نام پس مرگ لکھا گیا ایک خط۔۔۔عامر حسینی

اور پھر کبھی مارکس نے مذہب کے لیے افیون کا استعارہ استعمال نہ کیا۔۔۔عامر حسینی

عامر حسینی کی مزید تحریریں پڑھیے

(عامر حسینی سینئر صحافی اور کئی کتابوں‌کے مصنف ہیں. یہ تحریر مصنف کی ذاتی رائے ہے ادارہ کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں)

%d bloggers like this: