اپریل 20, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پاکستان اسٹاک ایکسچینج نےگزشتہ سال کی نسبت رواں سال بہترپرفارم کیا

ایکسچینج ٹریڈ فنڈ سمیت جیم بورڈ کا قیام بھی رواں سال مارکیٹ میں کیا گیا۔۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج نےگزشتہ سال کی نسبت رواں سال بہترپرفارم کیا۔۔

ماہرین کہتےہیں کورونا وبااورلاک ڈاؤن کےدوران بھی اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل ٹریڈنگ جاری رہی ۔

مارکیٹ کی 43 ہزارکی سطح پرٹریڈنگ استحکام کو واضح کرتی ہے۔۔

سال 2020 اکیس میں کورونا وبا نےبڑی بڑی معاشی طاقتوں کوہلا کررکھ دیا

خوش قسمتی سےپاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کوبڑا نقصان برداشت نہیں کرنا پڑا۔۔

ایکسچینج ٹریڈ فنڈ سمیت جیم بورڈ کا قیام بھی رواں سال مارکیٹ میں کیا گیا۔۔

معیشت کی صحت کا اندازہ اسٹاک مارکیٹ سےلگایا جاسکتا ہے۔۔

سال دوہزار اکیس کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج ایمرجنگ مارکیٹ سے نکل کر فرنٹیئرمارکیٹ میں شامل ہوئی۔۔

شاہ زیب اکرم ۔۔ سینئرنائب صدرفیڈریشن چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹریز

پاکستان میں ہیوی ٹیکسیشن کے باوجودکتنا پیسہ ہے جو ڈکلیئر نہیں ہوتا اس کا معیشت پر لوڈ ہے

فوری طور پر ایسے اقدامات کی ضرورت ہے کہ وہ پیسہ سرکولیشن میں آسکے اور معیشت پر جو دباو ہے اُس کو ریلیف مل سکے)

محمد جبران۔۔ اسٹاک ٹریڈر

آئی ٹی سیکٹر نے اچھا پرفارم کیا اس سال کے لو اور ہائی میں اچھا فرق ہے تقریباً ڈبل اور

ٹرپل سے زیادہ سافٹ ویئر کمپنیز میں اضافہ دیکھا گیاہے۔ ٹیکسٹائل تھوڑا ساویک رہاہے انرجی اور آئل سیکٹر میں کافی فلکچیئشن ہوئی ہے)

سال کےآغازمیں 44 ہزارپوائنٹس کی سطح سےٹریڈ ہونےوالی مارکیٹ سال کےاختتام پربھی 43

سے44 ہزارکی سطح پرٹریڈ ہورہی ہے۔۔26 مئی کو مارکیٹ نےنیا ریکارڈ قائم کیا ۔۔

ریکارڈوالیم ٹریڈنگ کےساتھ مارکیٹ میں 1 ارب 56 کروڑ سےزائد شئیرزکےسودے ہوئے۔

مجموعی طورپر28 ارب 33 کروڑمالیت کا کاروبارہوا جس میں ریکارڈ ٹریڈنگ 49 فیصد

ورلڈ کال کےشئیرزکی ہوئی۔۔

جون میں اسٹاک ایکسچینج نے 4 سال کی بلند ترین سطح 48 ہزار کوچھو لیا تھا۔۔8 جولائی

کومارکیٹ میں زبردست اضافہ دیکھا گیا۔ 800 پوائنٹس اور 1 اعشاریہ7 فیصد اضافے سے

مارکیٹ کیپٹلائزیشن 111 ارب روپے تک بڑھی۔۔

عبدالرؤف۔۔ مارکیٹ ٹریڈر

پورا جنوری سے دیکھیں تو انڈیکس 4سے5بار بڑھا ہےپھر 5سے7ہزار اوپر نیچے ہوئی سیمنٹ، آٹو انرجی سمیت تقریباً سب سیکٹر اچھے رہے)

اکتوبرمیں مارکیٹ میں نئےچائنیزسافٹ وئیرکولانچ کیا گیا ۔۔ لیکن تجربہ کامیاب نہ ہوسکا۔۔ 46

کروڑروپےکی خطیررقم سےخریدےگئے،، چائینیزسافٹ وئیرکنکٹی ویٹی کےایشوزسمیت آن

لائن ٹریڈنگ کےمسائل کےسبب مارکیٹ ہفتےمیں ایک روز2 گھنٹےکیلئےبندبھی کی گئی۔

اختتام پرمارکیٹ کیپٹلائزیشن 1 ارب روپے سےزائد کمی کےبعد 7ہزار889 ارب روپےہوگئی۔۔

چھوٹے سرمایہ کاروں کیلئےآن لائن اکاؤنٹ کھولنےکی اجازت اب سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن نےدےدی ہے

جس سےشارٹ ٹرم سرمایہ کاری کوگرین سگنل مل گیا ہے۔۔

%d bloggers like this: