اپریل 25, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سوشل میڈیا رولز آئین سے متصادم تو نہیں، عدالتی معاونین سے رائے طلب

عدالتی حکم کے مطابق اٹارنی جنرل کی کچھ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت ہوئی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا رولز کے خلاف درخواستوں پر سماعت

صدف بیگ، نگہت داد، فریحہ عزیز، رافع بلوچ، پی ایف یو جے اور پاکستان بار کونسل معاونین مقرر

سوشل میڈیا رولز آئین سے متصادم تو نہیں، عدالتی معاونین سے رائے طلب

دیکھ لیتے ہیں کہ نئے حکومتی سوشل میڈیا رولز آئین سے متصادم تو نہیں ہیں، چیف جسٹس

عدالتی حکم کے مطابق اٹارنی جنرل کی کچھ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت ہوئی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل

وزیراعظم نے وفاقی وزیر شیریں مزاری کی سربراہی میں کمیٹی بنائی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل

کمیٹی نے 30 سے زائد سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود

فیس بک، گوگل ٹویٹر اور دیگر عالمی فورمز سے بھی مشاورت کی گئی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل

یہ کہاں ہوتا ہے کہ اتھارٹی اخلاقی پولیسنگ کرے، چیف جسٹس اطہر من اللہ کا استفسار

ٹک ٹاک کو اتنے عرصے کیلئے بند کر دیا گیا تھا، چیف جسٹس اطہر من اللہ

ٹک ٹاک کو دوبارہ بحال کر دیا گیا ہے، ایڈیشل اٹارنی جنرل

یہ مذاق نہیں ہے ہم نے قانون کے مطابق چلنا ہے جو کہ نہیں ہو رہا، چیف جسٹس

پیکا ایکٹ کے تحت اختیارات کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

جو رولز بنائے گئے کیا وہ عالمی بہترین طریقہ کار کے مطابق ہیں، چیف جسٹس کا استفسار

نئے بنائے گئے رولز پر بہت سے اعتراضات ہیں، وکیل درخواست گزار

کس ملک میں ایسا ہے کہ قابل اعتراض مواد ہونے پر پورا سوشل میڈیا فورم بند کر دیا جائے، عدالت

میری معلومات کے مطابق آسٹریلیا، یورپی یونین اور دیگر میں یہی طریقہ کار ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل

رولز کے مطابق اتھارٹی کو طے کرنے کا اختیار دیا گیا کہ کونسا اقدام توہین عدالت ہے، وکیل

کیا آپکو معلوم ہے توہین عدالت اور آزادی اظہار رائے میں کیا فرق ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

یہ عدالت فیصلہ دے چکی ہے کہ جج پر تنقید توہین عدالت نہیں ہے، چیف جسٹس

محض دو مشاورتی میٹنگز کے بعد رولز تشکیل دیدیے گئے وہ کسی طرح عالمی بہترین طریقوں کے مطابق ہو سکتے ہیں، وکیل

ٹک ٹاک پر پابندی کیوں لگائی تھی اور کھول کیوں دیا، چیف جسٹس اطہر من اللہ

دنیا بہت آگے جا چکی ہے، پابندیوں سے کوئی فائدہ نہیں ہے، چیف جسٹس

آپ ٹیکنالوجی سے نہیں لڑ سکتے، چیف جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس

عدالت نے کیس کی سماعت 6 جنوری تک ملتوی کر دی

%d bloggers like this: