ملتان تھانہ شاہ شمس کے علاقے الخلیل کالونی میں 8 سالہ بچی عروج فاطمہ کے اغواء کا معاملہ اغواء ہونے والی بچی کی لاش 6 روز بعد تھانہ سیتل ماڑی کے علاقے میں کھیتوں سے ملی اتوار کے روز بچی کو گھر کے باہر گلی سے اغواء کیا گیا
پولیس تھانہ سیتل ماڑی نے بچی کی لاش نشتر ہسپتال منتقل کردیا ہے ایس ایچ او تھانہ سیتل ماڑی راجہ الطاف کے مطابق پوسٹمارٹم کے بعد مزید شواہد سامنے آئیں گے
دوسری جانب بچی کے والد قیصر عباس اور والدہ شکیلا بی بی غم سے نڈھال ہیں جن کا کہنا ہے کہ پولیس کی نا اہلی کی وجہ سے بچی کا قتل ہؤا ہے بچی کو ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں لیجایا گیا ، راستے میں میٹرو بس منصوبے کے کیمروں سمیت دوسرے
کیمروں کی مدد سے چھان بین کی جا سکتی تھی لیکن پولیس نے کوشش ہی نہیں کی بلکہ یہ کہہ دیا تھا کہ
تمہاری بچی نہر میں ڈوب گئی ہوگی ، وقوعہ کے تیسرے روز ریسکیو کے غوطہ خوروں کے زریعے نہر میں سرچنگ کر کے بیٹھ گئے تھے،
والدین نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے ملزمان کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا کا مطالبہ کردیا ہے
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
یہ بھی پڑھیے
متوازن وفاق اور وسائل پر اختیار کےلئے سرائیکی سرگرم کارکنوں اور طلبہ تنظیموں کی’ سرائیکی صوبہ ریلی کا انعقاد
ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس نفری لیجانےوالی گاڑی کے قریب دھماکہ،5افراد شہید،21زخمی
ڈیرہ غازی خان کی خبریں