اپریل 18, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

120 سال پہلے ڈیرہ اور وارن کینال||گلزار احمد

آجکل ہم ٹانک کے دوستوں کو دیکھتےہیں وہ کئ دفعہ وارن کنال میں شگاف پڑنے پر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں تاکہ حکومت اس کو فوری مرمت کرے اور پانی چالو ہو۔

گلزاراحمد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آجکل ہم ٹانک کے دوستوں کو دیکھتےہیں وہ کئ دفعہ وارن کنال میں شگاف پڑنے پر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں تاکہ حکومت اس کو فوری مرمت کرے اور پانی چالو ہو۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ایک صدی پہلے یہ نہر کیسے مینٹین ہوتی ہو گی کہ ڈیرہ تک آرام سے آتی تھی۔ بس ایک بات سمجھ آتی ہے انگریزوں کا دور رشوت سفارش بدعنوانی اور کمیشن کرپشن سے پاک تھا اور ہمارا اپنا مسلمانوں کا دور ان برائیوں سے بھرا پڑا ہے۔ شرم تو پھر بھی نہیں آتی کہ حالات درست کریں۔ تاریخ بتاتی ہے 120 سال پہلے
ڈیرہ شھر کو سیراب کرنے کے لیے گومل کے علاقے سے ایک نہر وارن کینال آتی تھی۔یہ نہر تیس موضع جات کو سیراب کرتے ہوے ڈیرہ کے مغربی سائڈ کے قلعہ کے باغات۔شھر کے اردگرد گول سڑک کے سبزہ زار اور پھولوں کے ساتھ ساتھ چھاونی کے باغیچوں اور پارکوں کو سیراب کرتی۔راستے میں اس نہر پر کئی جندر اور پن چکیاں چلتی تھیں اور گندم وغیرہ کی پسائی ہوتی تھی۔اس کے علاوہ بارشیں خوب ہوتی تھیں اور شھر کے ارد گرد سبزہ ہی سبزہ اور جنگلات تھے۔جانوروں کی گھاس فروخت نہیں کی جاتی تھی کیونکہ ہر طرف عام تھی۔گندم ایک روپیہ فی من ریٹ پر بکتی تھی۔
آج ایک سو بیس سال بعد وارن کینال کا تو ڈیرہ والوں کو نام معلوم نہیں الٹا ہم نے یہاں کےدریا اور نہروں میں گٹر ڈال دیے ۔دریا کا پانی زھریلا بنا دیا ۔زیر زمین پانی پینے کے قابل نہیں رہا۔ واہ میرے ڈیرہ والو تم نے ڈیرہ پھلاں دا سہرا تو دُھدڑیں دا ویہڑا بنا دیا۔اب تو ڈھنگ کی شام منانے کو بھی جگہ نہیں رہی۔ خیر ہو آپ کی ۔وسدے رہو۔

%d bloggers like this: