اپریل 18, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

راجن پور کی خبریں

راجن پور سے نامہ نگاروں اور نمائدگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے

خواجہ فرید ؒ کی نگری راجن پور کا ترقیاتی بجٹ میں حجم

تحریر:۔

محمد جنید جتوئی،ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن

روحانی پیشوا حضرت خواجہ غلام فرید کے مزار اقدس کی توسیع کی جائے گی

انڈس یونیورسٹی اور زچہ بچہ ہسپتال سے تعلیم اور صحت کے بہترین مواقع میسر آئیں گے

صحت افزا مقام ماڑی ٹاپ کو ڈویلپ کرکے بہترین سیاحتی مقام قرار دیا جائیگا

گھروں کے نزدیک تعلیم اور صحت کی سہولیات کےلئے دس نئے پرائمری سکول اور 9 بی ایچ یوز قائم ہوں گے

زراعت کے فروغ کےلئے کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ قائم ہوگا

سونا اگلتی زمین کو محفوظ کرنے کےلئے فلڈ بند تعمیر کئے جائیں گے

ضلعی ہیڈ کوارٹر شہر کی خوبصورتی کےلئے بھی فنڈز مختص

برصغیر کے روحانی پیشوا حضرت خواجہ غلام فرید رحمتہ اللہ علیہ کی نگری راجن پور پنجاب کا آخری سرحدی ضلع ہے۔ دریاوں اور رودکوہیوں کی سرزمین ضلع راجن پور گزشتہ ادوار میں محرومی کا شکار رہا ۔

مگر کوہ سلیمان کے فرزند سردار عثمان احمد خان بزدار نے جب پنجاب کے وزیر اعلی کا منصب سنبھالا تو انہوں نے وسائل سے محروم علاقوں کی ترقی میں زیادہ دلچسپی لی

اور یہی وجہ ہے کہ موجودہ بجٹ میں ضلع راجن پور کو بھی خاطر خواہ حصہ دیکر ترقیاتی منصوبوں کی صف میں شامل کردیا۔

وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار نے راجن پور کے لوگوں کےلئے ناصرف نئے منصوبے دیئے بلکہ

پہلے سے جاری منصوبوں کی تکمیل کیلئے بھی موجودہ بجٹ میں خاطر خواہ فنڈز دیے ہیں۔ اس تحریر میں ضلع راجن پور کے نئے منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہیں۔

وزیر اعلی پنجاب سردارعثمان احمد خان بزدار کی ہدایت پر راجن پور کے صحت افزا مقام ماڑی کو سیاحتی مقام بنانے کیلئے اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔

ریسٹ ہاوس ماڑی کے تعمیراتی کام کیلئے مطلوبہ دو کروڑ چالیس لاکھ روپے کے مکمل فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں۔

ماڑی میں سیاحوں او ر مکینوں کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے واٹر سپلائی سکیم شروع کی جائے گی جس پر چھ کروڑ دس لاکھ روپے کا تخمینہ لگایاگیا ہے اور بجٹ 2021-22 میں ایک کروڑ روپے کے فنڈز مختص کر دیئے گئے ۔

جام پور میں تحصیل آفسز کی عمارتیں تعمیر ہوں گی ۔ ڈپٹی کمشنر آفس راجن پور کمپلیکس کی دوبارہ تعمیر اور ڈی سی آفس کے ریکارڈ روم کی تعمیر کیلئے بھی ابتدائی فنڈز جاری کر دیئے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں پبلک بلڈنگز کے تحت راجن پور میں ڈی ایس پی کی رہائش گاہ ، دو دریائی اور تین پکٹس کیلئے بھی فنڈز رکھے گئے ہیں ۔

ضلع راجن پو رجاری سکیم کے تحت چائلڈ پروٹیکشن یونٹ ، بارڈ ر ملٹری پولیس کی استعداد کار میں اضافہ ،

چیک پوسٹ مغل او رکوٹ سبزل کی تعمیر کیلئے بھی بجٹ میں فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں ۔
راجن پور کی تحصیل جام پو راور فاضل پور میں سپیشل ایجوکیشن سنٹرزکے قیام کیلئے رقبہ کے انتقالات کیلئے فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں ۔

بجٹ 2021-22میں گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج محمد پور اور ضلع میں دس بوائز پرائمری سکولو ںکے قیام کیلئے فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں ۔

نے بتایاکہ وزیر اعلی پنجاب سردارعثمان احمد خان بزدار شعبہ تعلیم کی ترقی کیلئے

اقدامات کر رہے ہیں جاری

منصوبوں کے ساتھ نئے منصوبوں کیلئے خاطر خواہ فنڈز رکھے گئے ہیں

منصوبوں کی تکمیل سے تعلیمی معیار بہتر ہونے کے ساتھ نوجوانوں کو گھر کی دہلیز پر معیاری تعلیم کے دروازے کھلیں گے ۔

اسی طرح وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کی ہدایت پر جام پور سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کی جائے گی

جس کیلئے مطلوبہ ساڑھے چار کروڑ روپے کے فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں۔

فاضل پور میں نوجوانوں کیلئے پلے فیلڈز کے قیام کیلئے ساٹھ لاکھ روپے کے فنڈزرکھے گئے ہیں۔

کھیل کے گراونڈ آباد کر کے نوجوان نسل کو معاشرتی برائیوں سے بچایا جاسکتا ہے۔

جسمانی وذہنی نشوونما کیلئے کھیلوں کی سرگرمیاں ضروری ہیں ۔

علاوہ ازیں وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کی ہدایت پرراجن پور میں 200بیڈ کا زچہ بچہ ہسپتال تعمیر ہو گا ۔

ضلع راجن پو رمیں نونئے بنیادی مراکز صحت قائم ہوں گے چار مراکز صحت کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

زچہ بچہ ہسپتال کی تعمیر پر تین ارب چھیاسٹھ کروڑ ساٹھ لاکھ روپے کا تخمینہ لگایاگیاہے اور بجٹ 2021-22میں ایک کروڑ روپے کے فنڈز رکھے گئے ہیں۔

تحصیل صدر ہسپتال جام پورمیں بیڈز کی توسیع کیلئے دو کروڑ ساٹھ لاکھ روپے ، آر ایچ سی فاضل پور کی تحصیل سطح پر اپ گریڈیشن کیلئے تین کروڑ بیس لاکھ روپے

نو بی ایچ یوز کے قیام کیلئے گیارہ کروڑ ساٹھ لاکھ روپے ، ضلعی صدر ہسپتال راجن پو رمیں ٹراما سنٹر کے قیام کیلئے اڑھائی کروڑ روپے

عمر کوٹ اور شکار پور کے بی ایچ یوز کی اپ گریڈیشن کیلئے اڑھائی ، اڑھائی کروڑ روپے کے فنڈز رکھے گئے ہیں۔

کھوکھر آباد میں سول ڈسپنسری قائم کی جائے گی جس کیلئے مطلوبہ ایک کروڑ روپے کے فنڈز بجٹ میں رکھے گئے ہیں ۔

ضلع راجن پو رکے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے واٹر سپلائی سکیموں میں توسیع کے ساتھ فلٹریشن پلانٹس اور محروم آبادی کو واٹر سپلائی سکیموں میں

شامل کیاجائےگا نکاسی آب کیلئے بھی بجٹ 2021-22میں ابتدائی فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں ۔

کھوسہ کالونی او رنزدیکی آباد ی میں سیوریج سسٹم کیلئے ایک کروڑ روپے ، راجن پو رشہر کی جامع سیوریج سکیم تیار کی جائے گی

جس پر اڑتیس کروڑ پچاس لاکھ روپے کا تخمینہ لگایاگیاہے اور تین کروڑ ستر لاکھ روپے کے فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں۔

روجھان اور عمر کوٹ میں واٹر سپلائی اورسیوریج سکیم کیلئے بالترتیب ایک کروڑ نوے لاکھ اور ایک کروڑ روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں

مہر والا میں واٹر فلٹریشن پلانٹ او رپچادھ کے علاقوں میں آر او پلانٹ اور نلکوں کی تنصیب کیلئے بھی ڈیڑھ کروڑ روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔

انہوںنے بتایاکہ واٹر سپلائی اور سینی ٹیشن کے جاری منصوبوں کیلئے بھی اس سال کے بجٹ میں فنڈز رکھے گئے ہیں ۔

فاضل پو رکی جامع سیوریج سکیم ، کاہا سلطان اور نزدیکی آبادی میں دیہی واٹر سپلائی سکیم اور روجھان میں واٹر سپلائی سکیم کی بہتری کیلئے ایک ،

ایک کروڑ روپے کے فنڈز رکھے گئے ہیں ۔مزید براں راجن پور شہر کو خوبصورت بنایا جائے گا۔ تزئین وآرائش کے منصوبے پر ایک کروڑ روپے کا تخمینہ لگایاگیاہے

او رحکومت پنجاب نے بجٹ 2021-22میں مطلوبہ فنڈز مختص کر دیئے ہیں ۔

لوکل گورنمنٹ کے زیر انتظام فاضل پور تا بستی گجر والی کی تعمیر کیلئے پچاس لاکھ ، بستی عابد حسین جتوئی تا بستی غلام خان روڈ کیلئے ایک کروڑ روپے کے فنڈز رکھے گئے ہیں ۔

انڈس ہائی وے اڈہ سلیم آباد تا کوٹلہ مغلاں روڈ کے جاری منصوبہ کیلئے بھی ایک کروڑ روپے کے فنڈزمختص کر دیئے گئے ہیں ۔

وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کی ہدایت پر ضلع راجن پو رمیں سڑکوں کاجال بچھایا جائے گا۔

خستہ اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑکوں کی تعمیر و مرمت اور توسیع کی جائے گی۔ راجن پور میں سرکلر روڈز تعمیر ہوں گے جن پر پچاس کروڑ روپے کا تخمینہ لگایاگیا ہے

اور بجٹ 2021-22میں ساڑھے چھ کروڑ روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں ۔گھلو موڑ تا ازمان روڈ کی تعمیر کیلئے ایک کروڑ چالیس لاکھ روپے ،

بستی کوٹلہ حسن شاہ غریب آباد تا باکسر روڈ کی تعمیر کیلئے ایک کروڑ روپے ، این 55انڈس ہائی وے ڈیرہ گجر تا بستی ایوب روڈز کی تعمیر و توسیع کی جائے گی۔

اسی طرح پٹواری والا باغ تا جھکڑ چوک روڈ کی بحالی کیلئے ایک کروڑ تیس لاکھ ، سکھانی والا روڈ تا کوٹلہ اندرون روڈ ز کی بحالی کیلئے تین کروڑ ساٹھ لاکھ روپے،

داجل تا ہڑند روڈ کی بحالی کیلئے سات کروڑ روپے کے فنڈز رکھے گئے ہیں انہوںنے بتایاکہ بستی کھوکھرآباد کے فلڈ کیئرئر چینل پر پل تعمیر کیاجائے گا

جس کیلئے چار کروڑ روپے کے فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں ۔ فاضل پور میں ریسکیو ایمرجنسی سٹیشن تعمیر کیاجائے گا جس پر پانچ کروڑ نوے لاکھ روپے کا تخمینہ لگایاگیاہے

اور بجٹ 2021-22میں ایک کروڑ تیس لاکھ روپے کے فنڈزمختص کر دیئے گئے ہیں۔ ریسکیو 1122کے ایمرجنسی سٹیشن کے قیام سے سڑک او ردیگر حادثات میں زخمی ہونے والے افراد کی بروقت ابتدائی طبی امداد کے ساتھ آتشزدگی

اور دیگر ناخوشگوار واقعات میں متاثرین کی طبی امداد ، انخلاءاوردیگر امدادی کام کو بروقت ممکن بنایا جاسکے گا۔

راجن پو ر کے نواحی علاقہ فاضل پورمیں کاٹن ریسرچ سب سٹیشن قائم کیاجائے گامنصوبے پر انیس کروڑ بیس لاکھ روپے کا تخمینہ لگایاگیا ہے

اور بجٹ 2021-22میں دس کروڑ روپے کے فنڈز مختص کر دیئے ہیں ۔ ضلع راجن پو رسمیت منتخب اضلاع میں کمانڈ ایریا بڑھانے کیلئے سکیم شروع کی جائے گی

جس پر پچاس کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور بجٹ 2021-22میں چھ کروڑ بیس لاکھ روپے کے فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں انہوںنے بتایا کہ

شعبہ زراعت کی ترقی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔ ضلع راجن پو رکی جاری سکیم کے تحت سیم تھور ،

رودکوہی اوردیگر نقصانات سے متاثر ہونے والی بنجر زمینوں کی بحالی کے منصوبہ کیلئے بھی بجٹ میں دس کروڑ نوے لاکھ روپے کے فنڈز رکھے گئے ہیں ۔ وزیر اعلی پنجاب شعبہ لائیو سٹاک کی بہتری پر بھی توجہ دے رہے ہیں۔

ضلع میں ویٹرنری سروسز کی فراہمی کے جاری منصوبہ کیلئے بجٹ میں 13کروڑ اسی لاکھ روپے کے فنڈز مختص کر دیئے ہیں ۔

وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کی ہدایت پر راجن پو رسمیت منتخب اضلاع میں ملٹی سیکٹرل نیوٹریشن سنٹر قائم کیے جائیں گے

جن پر تین کروڑ اسی لاکھ روپے کاتخمینہ لگایاگیا ہے اور بجٹ 2021-22میں آٹھ کروڑ روپے کے فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں ۔

پلاننگ و ڈویلپمنٹ شعبہ کے تحت راجن پو رسمیت پسماندہ اضلاع میں جنوبی پنجاب غربت کے خاتمے کا پروگرام جاری رکھا جائے گا

جس پر پندرہ ارب باون کروڑ چالیس لاکھ روپے کا تخمینہ لگایاگیاہے۔

بجٹ 2021-22میں ایک ارب تریسٹھ کروڑ ساٹھ لاکھ روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔

غربت کے خاتمے کیلئے امداد کے پروگرام کی مانیٹرنگ کی جائے گی

اور شفاف عمل کو یقینی بنایا جائے گا۔

%d bloggers like this: