مئی 9, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

فیس بک کے خلاف اجارہ داری کا مقدمہ خارج

امریکی عدالت نے سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک کے خلاف اجارہ داری کا مقدمہ نا کافی شواہد کی بنیاد پر خارج کر دیا ہے

امریکی عدالت نے سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک کے خلاف اجارہ داری کا مقدمہ نا کافی شواہد کی بنیاد پر خارج کر دیا ہے۔

مقدمہ خارج ہونے پر فیس بک کے شیئرزفیصد بڑھ گئے ہیں۔

عدالت سے مقدمہ خارج ہونے پر فیس بک کمپنی کی مالیت ایک کھرب ڈالر سے  تجاوز کر گئی ہے۔

کمپنی کے خلاف سوشل میڈیا پر اجارہ داری کی شکایت درج کی گئی تھی۔

مقدمہ  فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) اورفیس بک پر عدم اعتماد کے قانون کو توڑ نے  پر امریکی عدالت میں کیا گیا تھا۔

گزشتہ ہفتے فیس بک کے مالکان نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ عدم اعتماد  سے متعلق مقادمات کو خارج کیا جائے۔

فیس بک کے خلاف یہ مقدمہ امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی جانب سے نیویارک کی مقامی عدالت میں دائر کیا گیا ہے۔

فیڈرل ٹریڈ کمیشن  (ایف ٹی سی) کے مقدمے پر فیس بک نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ عدم اعتماد کے اقدامات میں عام طور پر الزام لگانے والے کسی بھی نقصان کا الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔

اٹارنی جنرل آف نیویارک لیٹیٹا جیمز کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ فیس بک نے صارفین کے حقوق غصب کرتے ہوئے

اپنے حریفوں سے مسابقت ختم کرنے اور اپنی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے غیر قانونی حکمت عملی اپنائی۔

مقدمہ غیر قانونی طرز عمل یا صارفین کو نقصان پہنچانے کے لئے کیا گیا تھا۔

مقدمے میں مزید کہا گیا ہے کہ فیس بک کی جانب سے حریف کمپنیوں کو کمزور کر کے ان کی جبری خریداری کے اس استحصالی عمل کو روکنا ضروری ہے تاکہ

مارکیٹ میں سرمایہ داروں کا اعتماد بحال ہوسکے۔

مقدمے کے خلاف اپنے جوابی بیان میں فیس نے کہا ہے کہ حکومت کا یہ قدم کامیاب کاروباری کمپنیوں کو سزا دینے کے سوا کچھ نہیں ہے۔

فیس بک کا مزید کہنا ہے کہ صارفین کسی دوسرے پراڈکٹ یا کسی دوسری کمپنی کی خدمات حاصل کرنے کے حوالے سے بااختیار ہیں۔

مقدمہ غیر قانونی طرز عمل یا صارفین کو نقصان پہنچانے کے لئے کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ کمپنی کے مالک کا کہنا ہے کہ نہ صرف امریکہ بلکہ باقی ریاستوں سے بھی کمپنی پر لگائے گے

بے بنیاد الزلمات عدالتون سے خارج کیے جائیں کیونکہ اس وجہ سے انھیں فیس بک کو کافی نقصان پہنچا یے۔

%d bloggers like this: