اپریل 28, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

راجن پور کی خبریں

راجن پور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

راجن پور

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ پنجاب/ایم پی اے سردار فاروق امان اللہ خان دریشک نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب عوام کی صحت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

اپنی عوام کو کورونا سے محفوظ رکھنے کے لئے ہوم کورونا ویکسی نیشن سروس کا آغاز کیا جا رہا ہے۔

جس میں 60سال سے زائد عمر کے بزرگ شہری اور دن بھر کام میں مصروف افراد کو گھر گھر جا کر کورونا ویکسین لگائی جائے گی۔

یہ باتیں انہوں نے ہوم کورونا ویکسی نیشن سروس کا افتتاح کرتے ہوئے کہیں۔اس موقع پر فوکل پرسن برائے کورونا ویکسی نیشن ڈاکٹر علی ہاشم خان اور

دیگر سیاسی و سماجی شخصیات موجود تھیں۔ضلعی فوکل پرسن برائے کورونا ویکسی نیشن ڈاکٹر علی ہاشم خان نے بتایا کہ

ضلع راجن پور میں پانچ ویکسی نیشن سنٹرز کام کر رہے ہیں اور اب مزید چار ویکسی نیشن سنٹرز کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔

یہ سنٹرز محمد پور،فاضل پور،حاجی پور شریف اور کوٹ مٹھن میں بنائے گئے ہیں تاکہ لوگوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔


راجن پور

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ پنجاب/ایم پی اے سردار فاروق امان اللہ خان دریشک نے کہا ہے کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے

اور ہمارے ملک میں زراعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ باتیں انہوں نے محکمہ زراعت توسیع کے زیر اہتمام بڑھوتری پیداوار کماد کے حوالے سے زرعی نمائش کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

تفصیلات کے مطابق زرعی نمائش کا مقصد کاشتکاروں میں معلومات اور آگاہی فراہم کرنا تھا۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع راجنپور محمد آصف کا کہنا تھا کہ

کماد کی بہتر پیداوار کے لیے دیہاتوں میں جاکر سیمینار بھی منعقد کرائے جارہے ہیں ۔جہاں پر کسانوں کو مفید معلومات فراہم کی جاتی ہے۔

اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر راجنپور آصف اقبال کے علاوہ محکمہ زراعت کے افسران اور کاشتکاروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور زرعی نمائش بھی دیکھی۔

یہ پروگرام گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج راجن پور میں منعقد کرایا گیا۔


راجن پور

ضلع بھر میں انسداد پولیو خصوصی مہم کل سے شروع ہو رہی ہے۔

اس مہم کے دوران چار لاکھ سے زائد پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔

مہم کی سخت مانیٹرنگ کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔اس مہم میں
جنوبی پنجاب کے 8 اضلاع شامل ہیں۔جن میں ڈیرہ غازی خان،

راجن پور، لیہ، مظفرگڑھ، ملتان، لودھراں، رحیم یارخان اور بہاولپور اضلاع میں

خصوصی مہم کے دوران بچوں کو پولیو سے بچاو کی ویکسین پلائی جائے گی۔


حاجی پور شریف

دیہی مرکز صحت حاجی پور شریف میں کرونا ویکسینیشن سینٹر کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے اور ویکسینیشن بھی شروع کردی گئی ہے

علاقہ بھرکے عوام اوربالخصوص صحافتی حلقوں نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے حکومت وقت سے مطالبہ کیا ہے کہ

اس طرح بنیادی ضروریات زندگی کی بنیادی سہولیات کو گھر کی دہلیز پر فوری فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ

پسماندہ اوردور افتادہ علاقوں کے عوام اپنی قیمتی وقت اور پیسے کے ضیاع کو بچا سکیں اور بنیادی سہولیات سے مستفید ہوسکیں


نشہ جو بھی ھو بدمست کر دیتا ھے آدمی کو ۔۔۔۔۔

تحریر ملک خلیل الرحمان واسنی حاجی پور شریف

لغزشوں سے ماورا تُو بھی نہیں میں بھی نہیں
دونوں انساں ہیں خدا تُو بھی نہیں میں بھی نہیں

احمد نواز راں اور قاسم لنگرانہ کےمابین معاملات تو نہیں جانتا لیکن اتنا ضرور ہے کہ طاقت کا اپنا ایک نشہ ہوتا ہے

اور جب بندہ نشے میں ہو تو مدہوش ہوتا ہے اسے کچھ علم نہیں ہوتا کہ وہ کیا کرنے جا رہا ہے اور کیا کر بیٹھا ہے قاسم لنگرانہ معروف اور سدا بہار ایم این ایز اور ایم پی ایز کے پی اے ہیں منشی لفظ اس لیئے نہیں لکھا کہ یہ پرانے دور کا ہے

اور آجکل لفظ پی اے زبان زد عام ہے کیونکہ چاہے وہ سیاسی دور ہو یا فوجی آمریت کا دور ہو یا مارشل لاء کا دور اور چاہے کوئی بھی پارٹی برسر اقتدار ہو سدا بہار ایم این اے صاحب ہر برسر اقتدار پارٹی کا حصہ رہے ہیں

اور انکے یہ فرنٹ مین ، پی اے /منشی صاحب کا ہردور کے ضلع بھر کے افسران ،بیوروکریٹس ضلعی و تحصیل انتظامیہ کے جملہ افسران ،

اہلکاران ،دفتری کلرکس گویا کہ درجہ چہارم کے ملازمین تک سے بہتر قسم کے تعلقات اور روابط ہیں اور صاف ظاہر جب کسی ایم این اے اور ایم پی اے کے پی اے کی حیثیت سے جائیں گے تو سب جانتے بھی ہونگے

اور مانتے بھی ہونگے کیونکہ سب خوش رکھے جاتے تھے چاہے وہ پولیس ڈیپارٹمنٹ ہو،پبلک ہیلتھ اینڈ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ ہو،

محکمہ بلڈنگ ہو محکمہ روڈ ہو،محکمہ انہار ہو،محکمہ جنگلات ہو،محکمہ زراعت ہو،محکمہ لائیوسٹاک ہو،ایکسائز ڈیپارٹمنٹ،محکمہ مال ہو یا محکمہ پٹوار ہو،لوکل گورنمنٹ ہویا اے سی افس،

میونسپل کمیٹی یا تحصیل کونسل ضلع کونسل ہو یا ڈی سی آفس گویا کہ ضلع و تحصیل کا ہر ادارہ اور ہر محکمہ سب کیساتھ بہترین روابط جن سے کوئی بھی انکار نہیں سکتا

باقی یہ تو بدقسمتی سے ہماری کچھ قانونی کمزوریاں ہیں کہ ملک کی وزیر اعظم کا بھائی دن دیہاڑے سرعام قتل کیا جاتا ہے

قاتل نہیں ملتے ملک کی دو مرتبہ وزیر اعظم رہنے والی شخصیت دن دیہاڑے بھرے مجمع میں قتل ہو جاتی ہے

قاتل آج تک نہیں ملتے 56کمپنیوں میں ملک کے بڑے صوبے کا وزیر اعلی خرد برد غبن اقرباء پروری نہ معلوم کیا کچھ کرتا ہے سراغ تک نہیں ملتا تو احمد نواز راں بھائی سے انتہائی معذرت اور شرمندگی کیساتھ انتہائی بے بسی

اور لاچارگی سے عرض کرتا ہوں کہ بھائی یہاں کب حقیقت پسندی پسند کیجاتی ہے یہاں کب حق اور سچ کو تسلیم کیا جاتا ہے یہاں کب ظلم کو ظلم اور ظالم کو ظالم کہا جاتا ہے کیا یہاں ہم صحافت یہاں کے لوگوں کے لیئے کرتے ہیں

بصد معذرت کیساتھ کہ یا اپنے میڈیا گروپ کے لیئے جو کہتے ہیں کہ داتا دربار سے لنگر خود بھی کھاتے آئو اور ہمارے لیئے بھی لیتے آئو

………..
آپ نے جو خبریں شیئر کیں میڈیا گروپ کی ریٹنگ بڑھانے کے لئے یہاں کے گونگے،بہرے اور اندھے عوام جوکہ اپنے آبائواجداد کے دور سے غلام ابن غلام اور ذہن تو تھے

ہی غلام ہماری سوچیں بھی غلام ہیں انکے لیئے انکے حق کے لئے دیکھ لیا آواز اٹھانے کا انجام 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر پر جام پور میں بھرے مجمع میں

سرداروں کی غلامی کیخلاف آواز بلند کرنے پر یہاں کے اسوقت کے اے سی نےایک شہری کو سرعام تھپڑ ماردیا تھا کیا ہوا.شہر سےگزرنے والی بھاری ٹریفک جوکئی بے گناہوں اور جوانوں کے لاشوں کا موجب تھی

آواز اٹھانے پر یہاں طلباء پرفرمائشی ایف آئی آر درج کرائی گئی تم کس کے حق کے لئے نوحہ کناں ہوں تم کس کے لئے اپنی آپ کو مسائل و مصائب و آلام میں ڈال رہے ہوں

کیا کرپشن کے الزامات جو آپ نے خبروں میں لگائے ہیں ہم ثابت کرسکتے ہیں یہاں تو مرنج ڈیم کی تعمیر اور فزیبلیٹی رپورٹ کی مد میں کروڑوں خرد برد ہوئے،

طیب ڈرین کاہا اور چھاچھڑ کے سیلابی پانی کے سدباب کے لئے کروڑوں روپے خرد برد ہوئے،

پچادھ میں سینکڑوں کی تعداد میں ہینڈ پمپس نصب ہوئے ،سیلاب سے بچائو کےلئے اصلاحات ہوئیں،ضلع بھر کی رابطہ سڑکوں کی تعمیر ہوئی، 2010 کے سیلاب میں جس کے سبب جان بوجھ کر شہر جام پور کو ڈبو یا گیا

اسکے لیئے اربوں کے پیکچ سے آج جام پور شہر کی 2010 سے بھی ابتر صورتحال ہے پینے کے پاک صاف میٹھے فلٹرڈ پانی کے واٹر فلٹریشن پلانٹ تحصیل ہیڈ کوارٹر

ہسپتال کی توسیع و تعمیرومرمت ، جامپور کے بائی پاسز، ماڈل سٹی پراجیکٹس ،سولر واٹر سپلائی اسکیمیں جوکہ کاغذوں میں تو ہونگی،سوشل میڈیا پر تو ہونگی یا سدا بہار ایم این اے یا ایم پی اے صاحبہ کے کیمرے کی آنکھ نے

تو وہ مناظر محفوظ کیئے ہونگے عملی طور پر جن کا وجود شاید نہ ملے اور بھی اسطرح کی کئی مثالیں ہونگی.

انکا کیا ہوا ہے یا ان اخبارات کی خبروں کا کیا ہوگا یہ سب سابق اےسی جام پور کے عام شہری کو طمانچے کیطرح ہمارے ضلع بھر اور ڈویژن بھر کی

صحافت پر ایک طمانچہ ہے یہاں کچھ بھی نہیں ہونا ہاں البتہ یہ ضرور ہے کہ یہی چراغ جلیں گے تو روشنی ہوگی

خدانخواستہ اگلے الیکشن میں یہی سدا بہار ایم این اے ایم پی اے ہونگے انکے یہی پی اے یہی فرنٹ مین یہی منشی ہونگے

جو کہ ہماری اور ہماری آنیوالی نسلوں کے مقدر و نصیب کا فیصلہ کریں گے کیونکہ یہاں جھوٹ کو تو سچ ثابت کیا جاسکتا ہے مگر سچ کو سچ ثابت کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن بھی ہے جو کہ ایف آئی آر اور صلح نامہ کے

ایک ایک لفظ اور ایک ایک حرف سے واضح ہے
کیونکہ ہم انسان ہیں اور نسیان سے ہیں ہم سےبھلے تو وہ پرند کوے بہترہیں جب انکی برادری کا کوئی کوا کسی ظلم ،جبر و زیادتی کاشکار ہوجائے

بے شک وہ کسی کونقصان نہیں پنچا پاتے مگر شور شرابے اور احتجاج سے معاشرے کو ہلا کر رکھ دیتے ہیں

.
ہم بھی بےضرر لوگ ہیں کسی کا بگاڑ سکتے ہیں یہ بے شک ضرور ہے کہ معاشرے کی آنکھ کہلانے والے اپنی آنکھو ں کو ضرور گنوا بیٹھتے ہیں

لغزشوں سے ماورا تُو بھی نہیں میں بھی نہیں
دونوں انساں ہیں خدا تُو بھی نہیں میں بھی نہیں

%d bloggers like this: