مئی 10, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

جیتنے والے اور ہارنے والے ۔۔||گلزار احمد

جب آپ ذھنی طور پر اپنے آپ کو محروم اور شکست خوردہ سمجھنے لگتے ہو تو عملی زندگی میں بھی پیچھے رہ جاتے ہو ۔ اپنا مائنڈ سیٹ اب Winners والا رکھیں Losers والے مائنڈ سیٹ سے باہر نکلیں۔

گلزاراحمد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Losers and winners
ایک دن میں اسلام آباد ریڈیو کے یخ بستہ سٹوڈیو میں ڈیوٹی کر رہا تھا کہ اچانک مجھے اسلام آباد سے بہاولپور ریڈیو سٹیشن پوسٹنگ کے آرڈر مل گیے میں نے کچھ دنوں میں رخت سفر باندھا اور جولائی کے جھلستے مہینے بہاولپور پہنچ گیا ۔ بہالپور سرائیکی وسیب کا ایک خوبصورت ہستا بستا شھر ھے۔ میں بھی ڈیرہ وال ہونے کے ناطے سرائیکی زبان سے آشنا تھا مگر میری سرائیکی پر صوبہ خیبر پختونخواہ کا باسی ہونے کی وجہ سے پشتو زبان اور کلچر کا رنگ غالب تھا۔ ھے اور رھے گا۔۔ بہاولپور کی سرائیکی میں مٹھاس ادب اور محبت کی جو چاشنی ہے وہ دوسرے علاقوں میں کم ملتی ہے۔ دلھا سائیں اور سوھنڑاں سائیں کے الفاظ دوسرے شھروں میں کم استعمال ہوتے ہیں۔۔ ۔۔۔بہاولپوری لوگ خالص سرائیکی بولتے ہیں حالانکہ تقریباً ڈیڑھ سو سال پہلے ڈیرہ اسماعیل خان بھی ریاست بہاولپور کا حصہ رہ چکا تھا۔مگر ہماری سرائیکی پر جو رنگ ھے وہ رنگ ایک نئ بہار اور ثقافت کا ھے جس کے پھول وکھرے کلر کے ہیں۔۔شاکر شجاع آبادی بھی انہی دنوں سرائیکی شاعری کے آسمان پر نئے نئے طلوع ہو رھے تھے۔
شاکر سے بھی میری گفتگو کا محور ان کا یہ شعر رہتا تھا۔۔۔
؎ اساں پیلے پتر درختاں دے ۔۔ساکوں راہندے خوف ہواواں دا۔۔۔۔
شاکر اپنی زندگی کو ایک خزاں رسیدہ درخت کے پتوں سے تعبیر کرتے جو ہر وقت تیز ہواوں کی زد میں رھتے ہیں۔۔۔میں شاکر کی زندگی میں غربت اور کچھ معذوری کی وجہ سے اس کو گریس مارکس تو دے دیتا مگر ہر سرائیکی دوست سے یہی کہتا کہ یار اب محرومی کی قید سے نکلو ۔
جب آپ ذھنی طور پر اپنے آپ کو محروم اور شکست خوردہ سمجھنے لگتے ہو تو عملی زندگی میں بھی پیچھے رہ جاتے ہو ۔ اپنا مائنڈ سیٹ اب Winners والا رکھیں Losers والے مائنڈ سیٹ سے باہر نکلیں۔ پیار میں جدائی پر کتابیں لکھ دینا اور وصال پر ایک سطر نہ لکھنا ظلم نہیں تو کیا ھے؟حالانکہ
؎ محبتوں میں ہر اک لمحہ وصال ہو گا یہ طے ہوا تھا۔۔۔
بچھڑ کے بھی ایک دوسرے کا خیال ہو گا یہ طے ہوا تھا۔۔۔
جدا ہوے ہیں تو کیا ہوا ھے مگر یہ دستور زندگی ھے۔۔۔
جدائیوں میں نہ قربتوں کا ملال ہو گا یہ طے ہوا تھا۔۔۔
یہ کیا کہ سانسیں اکھڑ گئی ہیں سفر کے آغاز ہی میں یارو۔۔
کوئی بھی تھک کر نہ راستے میں نڈھال ہو گا یہ طے ہوا تھا۔
شکائتی ذھن والے ترقی نہیں کرتے ۔جو ہر سچیویشن سے مواقع تلاش کر لیں وہ آگے بڑھتے ہیں ۔یاد رکھیں
your attitude is your altitude.

%d bloggers like this: