عامر حسینی (نمائندہ خصوصی ساؤتھ پنجاب)
ڈسڑکٹ اکاؤنٹس آفس خانیوال سے بوگس بلوں کی مد میں سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے والے کیس میں مزید انکشافات سامنے آگئے
محکمہ اینٹی کرپشن خانیوال سرکل کے کرپٹ اہلکار اور ٹاؤٹوں کے گرد گھیرا تنگ
ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نفیس گوہر بھٹہ نے کرپٹ اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا عندیہ دے دیا
ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس ، محکمہ تعلیم اور اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ کے ساز باز ملازمین بارے میڈیا میں خبریں آنے کے بعد کھلبلی مچ گئی –
فوت شدہ پرائمری ماسٹر کی تنخواہ، جی پی فنڈ اور لان لیکر کھانے میں ملوث افسران اور سرکل افسر خانیوال تھانہ اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ اپنے بچاؤ کے لیے سرگرم ہوگئے –
اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ خانیوال سرکل کے ہٹائے جانے والا کرپشن کنگ ریڈر وحید اقبال آج تھانہ اسٹبلشمنٹ خانیوال سرکل میں پایا گیا اور پتا کرنے پہ معلوم ہوا کہ سرکل افسر عمران خورشید وحید اقبال کی روانگی میں تاخیر کرتے پائے گئے جس پہ ڈی جی اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ پنجاب گوہر نفیس بھٹہ کو اطلاع دی گئی جس پہ انھوں نے ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ ملتان ریجن کو فوری نوٹس لینے کو کہا تو انھوں نے سرکل افسر کی خوب سرزنش کی اور فوری روانگی کا حکم جاری کیا- جس کے بعد شام گئے وحید اقبال کی روانگی کا لیٹر بنایا گیا-
اس نمائندے کو اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ ملتان ریجن کے زرایع سے پتا چلا ہے کہ سابق ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن زنانہ کبیروالہ شازیہ حیدر، موجودہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کبیروالہ رخسانہ یاسمین قابل تشفی جواب نہ دے پائیں کہ جون 2016ء میں فوت ہونے والے ماسٹر ارشاد کی پانچ سال تک تنخواہوں، جی پی فنڈ اور لان کے چینج فارم و بل کیسے بنائے جاتے رہے؟
اس نمائندے نے اس درخواست کی نقل بھی حاصل کرلی جس میں سابقہ سی ای او ایجوکیشن خانیوال رمضان راشد کو مرحوم ماسٹر ارشاد کی مبینہ بیوہ عائشہ بی بی نے مورخہ 31 جولائی 2019ء کو ارسال کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اُس کے مرحوم شوہر کی چار سال سے تنخواہیں ڈپٹی ڈی او زنانہ و مرحوم کا بھتیجا، نائب قاصد ڈی ڈی او آفس کبیروالہ باسط ، الائیڈ بینک کبیروالہ اکاؤنٹ نمبر 110019 اور بعد ازاں نیشنل بینک کبیروالہ (2017) میں ڈلواکر کھاتے رہے ہیں اس پہ سی او ایجوکیشن خانیوال نے گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول کبیروالہ ملک سرفراز کو انکوائری افسر مقرر کیا جس کی نوٹیفیکشن کی کاپی بھی اس نمائندے نے حاصل کرلی ہے – ملک سرفراز انکوائری افسر نے انکوائری نمبر 2068 مکمل کرکے ڈپٹی ڈی او زنانہ تحصیل کبیروالہ شازیہ حیدر نے واپس سی او ایجوکشن کو مورخہ 17 ستمبر 2019 کو بھجوادی جس میں محمد ارشاد کے فوت ہونے کی تصدیق کی – اس کے باوجود ارشاد کی تنخواہیں نکلتی رہیں – موجودہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر زنانہ تحصیل کبیروالہ رخسانہ یاسمین سے جب رابطہ کیا گیا اور ان سے پوچھا گیا کہ جب وزیراعظم پورٹل سے شکایت اُن تک پہنچی تو انھوں نے چینج فارم اور تنخواہوں کے بل کیوں نہ رکوائے – ادھر سی ای او ایجوکیشن خانیوال کا کہنا ہے کہ انھوں نے ڈسٹرکٹاکاؤنٹس آفس کو اطلاع دی تھی لیکن اُن کے پاس تحریری کوئی ثبوت نہیں تھا – نیشنل بینک کبیروالہ کے زرایع نے بتایا کہ اَن کے مجاز بینک افسر نے مارچ 2019ء میں ہی ڈسٹرکٹ اکاؤنس افسر فرسٹ میاں مظہر کو اطلاع کردی تھی – ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسر میاں مظہر کو کئی فون کیے گئے اور میسج بھی بھجوایا گیا لیکن انھوں کوئی جواب نہیں دیا –
ادھر کئی سرکاری ملازمین، محکمہ ریونیو، بلدیہ اور تحصیل کونسل خانیوال، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افس اور محکمہ صحت کے ملازمین نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پہ بتایا معطل ہونے والاریڈر وحید اقبال اور دوسرا ریڈر شعیب نے رشوت لینے کے لیے فواد ملک، ندیم للیرا اور معصوم بھٹی کو ٹاؤٹ رکھا ہوا ہے جو اُن سے پیسے لیکر وحید اقبال، شعیب تک پہنچاتے اور وحید اقبال اور شعیب وہ پیسے سرکل افسر اور دیگر افسران کو پہنچانے کا دعوی کرتے –
اس نمائندے کے پاس ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس خانیوال کے سینۂر ایڈیٹر نزاکت مگسی کی دوسرے ملازم سے فون کال ٹیپ آئی ہے جس میں سینئر ایڈیٹر نزاکت مگسی، اینٹی کرپشن کے ریڈر وحید اقبال کے زریعے سرکل افسر عمران خورشید کو بھاری رقم فراہم کرنے کی اطلاع دے رہا ہے اور حیرت انگیز طور پہ سرکل افسر کی رپورٹ کی وہی فائنڈنگ بتاتا ہے جو سرکل افسر خانیوال نے ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ ملتان ریجن کو بھیجی گئی رپورٹ کے عین مطابق ہے – اس سے یہ شبہ یقین میں بدلتا ہے کہ وحید اقبال اور شعیب سرکل افسر اینٹی کرپشن خانیوال کے ٹاؤٹ کے طور پر کردار ادا کرتے رہے ہیں – سرکل افسر عمران خورشید کا ٹاؤٹ خاص ملک فواد بھی بتایا جاتا ہے جس کے زریعے سرکاری ملازمین کو بلیک میل کرکے پیسے اینٹھتے رہے ہیں اور کرپٹ عناصر کو تحفظ فراہم کرتے رہے ہیں – معلوم ہوا ہے کہ انکوائری نمبر 1446 جو 29 ستمبر 2017ء سے چل رہی تھی جس میں لودھراں – خانیوال سیکشن موٹر وے کے لیے اراضی کی خرید میں کم از کم پانچ ارب روپے کی زائد ادائیگی ہوئی تھی – سرکل عمران خورشید ریڈرز وحید اقبال و شعیب مل کر ملوث ملزمان، بشمول حلقہ پٹواری، قانون گو، عملہ ریونیو سے رشوت و نذرانہ لیتے رہے – اکاؤنٹس آفس خانیوال سے باوثوق زرایع سے پتا چلا ہے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسر خانیوال میاں مظہر ون، حماد رضا صدیق سیکنڈ اکاؤنٹس افسر خانیوال، راؤ مختار سینئر آڈیٹر اکاؤنٹس آفس ماہانہ بنیادوں پہ ٹاؤٹ ملک فواد کے زریعے سرکل افسر عمران خورشید کو منتھلی دیتے رہے ہیں –
ادھر ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ ملتان ریجن حیدر عباس وٹو نے رابطہ کرنے پہ بتایا کہ انھوں نے سرکل افسر خانیوال اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ عمران خورشید سے اُن کے سرکل میں جملہ انکوائریوں پہ مشتمل رپورٹ طلب کی ہے – ڈی جی اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ پنجاب نفیس گوہر بھٹہ نے کہا ہے کہ اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ پنجاب میں کسی سرکل میں کالی بھیڑوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا –
دریں اثنا ڈپٹی اکاؤٹنٹ اکاؤنٹس آفس خانیوال نے ایک تفصیلی بیان ڈی جی اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ پنجاب اور ڈائریکٹر اینٹی اسٹبلشمنٹ ملتان ریجن کو اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ پنجاب میں سرکل افسر تعینات عمران خورشید کے خلاف جمع کروایا ہے جس میں انھوں نے الزام عائد کیا ہے سرکل افسر عمران خورشید کی مرضی کے بغیر انکوائری 272/20 کی فائنڈنگ میں غلط بیانی اور ردوبدل نہیں ہوسکتا- افسر نے سرکل افسر عمران خورشید کو ہٹاکر معاملے کی انکوائری ایماندار افسر سے کرائی جائے اور عمران خورشید کے خلاف بھی انکوائری بٹھانے کا مطالبہ بھی کیا ہے- سرکل افسر عمران خورشید کے ناجائز اثاثے بنانے کی تحقیقات بھی کی جائے –
خیال رہے کہ ریڈر تھانہ اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ سرکل خانیوال رشوت ستانی کے الزام پر عہدے سے ہٹادیا گیا، انسداد رشوت ستانی ایکٹ کے تحت انکوائری شروع کی گئی۔
ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ ملتان ریجن حیدر عباس وٹو کی انکوائری نمبر 272/20 میں ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس اور محکمہ تعلیم خانیوال کے افسران سے رشوت وصول کرکے انکوائری میں فائدہ پہنچانے اور رشوت دینے سے انکار کرنے والے ملازم کو انکوائری میں قصور وار ٹھہرانے پر ریڈر عبدالوحید کے خلاف لیگل برانچ کو انکوائری کرنے کا حکم دے دیا
خانیوال ( نمائندہ خصوصی) ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ ملتان ریجن حیدرعباس وٹو نے ایک انکوائری میں ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس خانیوال اور محکمہ تعلیم خانیوال و کبیروالہ کے افسران اور ملازمین کو بلیک میل کرکے بھاری رقوم بٹورنے رشوت نہ دینے والفے ملازم کوزبردستی ملزم بنانے کے الزام پر ریڈر تھانہ اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ خانیوال سرکل عبدالوحید کو اس کے عہدے سے ہٹاکر دفتر ملتان ریجن رپورٹ کرنے کا حکم جاری کیا ہے جبکہ لیگل برانچ اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ ملتان ریجن کو ملزم عبدالوحید کے خلاف انسداد رشوت ستانی ایکٹ کے تحت ہی انکوائری کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ ملتان ریجن کو ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس خانیوال کے ملازم محمد اشرف خان بلوچ نے درخواست گزازی کہ درخواست دہندہ راؤ افتخار سکنہ کبیروالہ کی درخواست پہ انکوائری نمبر 272/20 ميں تھانہ اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ سرکل خانیوال کے سرکل افسر عمران خورشید کی طرف سے ارسال کردہ رپورٹ میں جانبداری سے کام لیا گیا ہے جبکہ اس رپورٹ میں رشوت دینے سے انکار کرنے پہ ریڈ تھانہ اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ سرکل خانیوال عبدالوحید نے اسے زبردستی مرکزی ملزمان ميں شامل کردیا جبکہ اس انکوائری میں شامل ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس خانیوال کے دیگر 7 افسران، محکمہ تعلیم ضلع خانیوال کے کئی مجاز افسران و ملازمین و کلرکوں کو بھاری رشوت لیکر رعایت دے دی گئي ہے۔ درخواست دہندہ نے اس حوالے سے ثبوت کے طور پہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ملتان ریجن کو فون ریکارڈنگز اور دیگر ثبوت بھی پیش کیے –
درخواست دہندہ نے 272/20 انکوائری کو دوبارہ کسی ایماندار افسر سے کورانے کی درخواست بھی دی۔ دڑحواست کی کاپی میڈیا کو وصول ہوگئی ہے۔ درخواست دہندہ کو سننے کے فوری بعد ڈائریکٹر حیدر عباس وٹو نے ریڈر تھانہ اینٹی کرپشن سرکل خانیوال عبدالوحید کو فوری طور پہ اس کے عہدے سے ہٹادیا اور ملتان ریجنل آفس رپورٹ کرنے کو کہا-
دریں اثنا ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ ملتان ریجن نے اس نمائندے کو بتایا کہ انھوں نے عبدالوحید سابقہ ریڈر کے خلاف لیگل برانچ کو انسداد رشوت ستانی ایکٹ کے تحت ہی انکوائری کرنے کا حکم دیا ہے اور اگر عبدالوحید پہ الزامات ثابت ہوئے تو اس کے خلاف انسداد رشوت ستانی ایکٹ کے تحت ہی مقدمہ درج کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ عبدالوحید کو فی الفور عہدے سے ہٹاکر کلوزڈ ٹو ملتان ریجنل آفس کرنے ک حکم اس معاملہ سے ہٹ کر بھی مسلسل ملنے والی شکایات کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
درخواست دہندہ راؤ افتخار نے نومبر 2020ء میں ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ پنجاب کو ایک درخواست گزاری تھی جس میں بمعہ ثبوت یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ ڈپٹی ڈی ای او زنانہ محکمہ تعلیم زنانہ اور دیگر افسران محکمہ تعلیم کی ملی بھگت سے ڈپٹی ڈی ای او محکمہ تعلیم تحصیل کبیروالہ کے دفتر میں تعینات نائب قاصد محمد باسط گورنمنٹ پرائمری اسکول جگت والہ تحصیل کبیروالہ میں تعینات ماسٹر محمد ارشاد کی تنخواہیں اپنے بینک اکاؤنٹ میں 2017ء سے منتقل کراتا رہا جبکہ مذکورہ ماسٹر جون 2016ء ميں حج کی ادائیگی کے دوران کرین کریش کے معروف حادثے میں جاں بحق ہوگیا تھا۔ ایک سال تک اس کی تنخواہیں ماسٹر ارشاد کے بینک اکاؤنٹ میں جاتی رہیں جسے اس کا بھتیجا نکلواتا رہا جس کے پاس مرحوم کا اے ٹی ایم نمبر اور دستخط شدہ چیک بکس تھی – جبکہ آگلے سالزں ميں تنخواہیں نائب قاصد باسط نکوالتا رہا- اس نے مرحوم استاد کے نام پہ لون بھی منظور کرایا اور اسی طرح اس نے مرحوم کا جی پی فنڈ بھی نکلوانے کی کوشش کی اور یہ بھانڈا اس وقت پھوٹا جب نئے آنے والے بینک افسر نے اس کی اطلاع ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس کو مارچ 2019ء میں دی اور محمکہ تعلیم کے متعلقہ افسران محکمہ تعلیم کو کی – مرحوم استاد کی تنخواہ 50 ہزار ماہانہ سے اوپر تھی اور یوں 5 سالوں میں کم و بیش 30 ہاکھ روپے کا نقصان سرکاری خزانے کو پہنچایا گیا- اس درخواست پہ انکوآغری افسر اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ خانیوال سرکل افسر عمران خورشید مقرر ہوئے ان کے ریڈر کے طور پہ کام کرنے والے وحید نے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسر خانیوال میاں محمد مظہر، دو ڈپٹی ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسران، دو آڈیٹر ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افس سمیت آٹھ ملازمین سے فی کس ایک لاکھ روپے رشوت طلب کی – حال میں تعینات ڈپٹی اکاؤنٹس افسر اشرف خان بلوچ نے رشوت دینے سے انکار کیا اور باقی افسران نے پیسے دے ڈالے۔ اسی طرح جون 2016ء سے 2021ء تک تعینات رہنے والے محکمہ تعلیم کے کئی ایک افسران سے بھی بھاری رشوت طلب کی گئی۔ رشوت خانے کے بعد انکوائری رپورٹ میں ڈسٹرکٹ اکآؤنٹس آفس خانیوال سے رشوت سے انکار کرنے والے افسر اشرف خان بلوچ کو بھی مرکزی نامزد چار ملزمان ميں سے ایک نامزد کردیا گیا۔
باوثوق زرایع سے پتا چلا ہے کہ تھانہ اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ خانیوال کا ریڈر عبدالوحید دوسرے ریڈر محمد شعیب کے ساتھ ملکر کرپشن کے حوالے سے موصول ہونے والی شکایات پہ اکثر و بیشتر انکوائریوں کو دبانے، ریگولر نہ کرنے اور ریگولر ہونے والی انکوائریوں میں حقائق کو چھپانے کے بدلے میں ملزمان سے بھاری رشوت طلب کرنے کے دھندے میں عرصہ دراز سے ملوث ہیں۔ لودھراں تا خانیوال موٹروے اراضی کیس جس میں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی تاحال مکمل نہ ہوسکی ہے ، ایسے 18 جنوری 2020 کو سرکاری رقبہ 8 کنال واقع چک 26 گھکھ تحصیل کبیروالہ جس کو ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب اسٹبلشمنٹ اور ڈائریکٹر ملتان ریجن نے انکوائری کے لیے بھجوایا ڈیڑھ سال سے دباکر رکھا ہوا ہے اور اسے ریگولر نہ کیا گیا – درخواست دہندگاں چودھی طارق حنیف، راؤ افتخار، اہلیان چک 26 گھکھ تحصیل کبروالہ اور دیگر کا کہنا ہے "سرکل افسران کو گمراہ کرکے اور ان کے نام پہ پیسے بٹور کر انکوائریوں کو زیر التوا رکھا جاتا ہے یا خلاف حقیقت مواد سفارشات کے ساتھ انکوائریوں کو ريکولر کیا جاتا ہے اور ملزمان سے لاکھوں روپے رشوت لی جاتی ہے اور بے گناہوں کو زبردستی ملوث کرکے پیسے مانگے جاتے ہیں۔ رہائشی علاقوں میں میرج ہالوں کی تعمیر کا کیس ہو یا رہائشی اسکیموں ميں بے ضابطگیوں کی انکوائریاں ہوں تاحال ریگولر نہیں کی گئیں ، ریگولر ہونے والی انکوائریوں میں جنکو ایف آئی آرز میں نامزد کیا جاتا ہے وہ آسانی سے پکڑے جانے سے بچے رہتے ہیں۔”
ملزم عبدالوحید محکمہ اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ سرکل خانیوال میں 2012ء میں بطور تعمیل کار برائے سمن (سروئیر سمن) تعینات ہوا اور گزشتہ 9 سالوں سے اسی تھانے میں مختلف سرکل افسران کی نوازش سے بطور ریڈر کے کام کرتا آرہا تھا اور اس نے کرپشن کرکے مبینہ طور پہ کروڑوں روپے کے منقولہ و غیر منقولہ اثاثے بنارکھے ہیں۔ یہ معمہ ابھی حل ہونا باقی ہے کہ آیا ملزم عبدالوحید افسران کا نام استعمال کرتے ہوئے گزشتہ 9 سالوں میں اکیلے ہی پیسے بٹورتا رہا یا اس کے اوپر افسران بھی رشوت خوری میں ملوث رہے ہیں- سرکل افسر خانیوال عمران خورشید نے اس نمائندے کو بتایا کہ انھوں نے انکوائری ميں کسی بھی ملزم کو راہ فرار نہیں دی اور عبدالوحید نے مبینہ طور پہ ڈسٹرکٹ اکآؤنٹس کے افسران سے جو پییسے بٹورے وہ اس کا اپنا فعل ہوسکتا ہے اس میں یمرا کوئی کردار نہیں ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون