بار بار کے انتظامی دعووں ،،، اور وعدوں کے باوجود
لاہور کی گلیوں ،، چوک چوراہوں سے کوڑا کرکٹ نہ اٹھایا جا سکا
تعفن اور بدبو کے سبب شہریوں کا گزرنا محال ہو گیا ہے
مشن کلین اپ لاہور کامیاب نہ ہو سکا
لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی جانب سے شہر سے روزانہ کچرے کا کچھ حصہ ہی اٹھایا جارہا ہے اور کئی علاقوں میں کوڑے کے ڈھیر لگنے سے شہری اب کسی معجزے کے انتظار میں ہیں
ثاقب مہران۔ شعیب علی۔ (کوئی کوڑا اٹھاتا نہیں ،، بدبو ہے تعفن ہے بیماریاں ہیں شکایت کرتے ہیں مگر کوئی سنتا نہیں)
حبیب اللہ روڈ، گڑھی شاہو، فلیمنگ روڈ گندگی سے شدید متاثر ہیں جبکہ سنگھ پورہ، سبزہ زار، بھاٹی گیٹ اور مغلپورہ سے بھی کچرا اٹھایا نہ جا سکا۔ ساندہ، منٹگمری روڈ، ریلوے اسٹیشن، دو موریہ پل کے علاقوں میں بھی کوڑے کرکٹ کی بھرمار کی وجہ سے شہری شدید پریشان ہیں۔
کامران اکرام۔ امجد نصیر۔ (ہم کیا کریں کہاں جائیں ایک ماہ سے کوئی نہیں آیا کوڑا اٹھانے اس لیے لوگ جلا دیتے ہیں)
صفائی کمپنی کا دعوی ہے کہ شہر سے روزانہ ساڑھے چار ہزار ٹن کوڑا اٹھایا جاتا ہے جس کیلئے آٹھ ہزار سینٹری ورکرز دو شفٹوں میں کام کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،
متوازن وفاق اور وسائل پر اختیار کےلئے سرائیکی سرگرم کارکنوں اور طلبہ تنظیموں کی’ سرائیکی صوبہ ریلی کا انعقاد