کورونا کی تیسری لہر نے اندرون لاہور کی رونقیں اور روشنیاں مدھم کر ڈالیں
تاریخی عمارات میں گھرے فوڈ پوائنٹس میں بیٹھ کر کھانے کی اجازت نہیں،، صرف کھانا پیک کرا سکتے ہیں، زندہ دلان شہر کے روایتی رونق کے دوبارہ لوٹنے کیلئے دعاگو ہِیں
تاریخی مینار پاکستان، عظیم الشان بادشاہی مسجد اور مختلف پرشکوہ عمارات کا طلسماتی حسن اور لذت سے بھرپور لاہوری پکوانوں کا ذائقہ سیاحوں کو اندرون شہر کھینچ لاتا ہے،، لیکن ان دنوں کورونا کے باعث عائد پابندیوں نے یہاں کے ثقافتی رنگ پھیکے کر دیے ہیں
زندہ دلان کے پسندیدہ سری پائے،، مزیدار چکن توا پیس اور چٹخارے دار مٹن کڑاہی کی بھینی بھینی خوشبو نے فضائوں میں بسیرا ضرور کر رکھا ہے،، لیکن فوڈ پوائنٹس پر کھابے پیک کروا کر لے جاتے اکا دکا شہری ہی نظر آتے ہیں
لاہوریے کہتے ہیں دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ ہوٹلز میں بیٹھ کر کھابوں پر ہاتھ صاف کرنے کے ساتھ گپ شپ کا اپنا ہی مزا ہے، مایوس نہیں، جلد لاہور کے رنگ پھر نظر آئیں گے
یہ بھی پڑھیے
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،
متوازن وفاق اور وسائل پر اختیار کےلئے سرائیکی سرگرم کارکنوں اور طلبہ تنظیموں کی’ سرائیکی صوبہ ریلی کا انعقاد