عامرحسینی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جنگ میڈیا گروپ کے مالک میر شکیل الرحمان جس دن سے ضمانت پہ سپریم کورٹ سے رہا ہوکر آئے ہیں، اُس دن سے اس میڈیا گروپ کے اخبارات اور ٹی وی چینل پہ حکومت کی "مثبت کوریج” میں اضافہ ہوا ہے اور اُس کے بعد اگر کوریج مل رہی ہے تو وہ مسلم لیگ نواز کو جبکہ اس گروپ کی جانب سے پاکستان پیپلزپارٹی کے بارے میں کم کوریج اور زیادہ معاندانہ کوریج کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی-
19 مارچ 2021 بروز جمعہ ملک کے وفاقی دارالحکومت اور تین صوبائی دارالحکومتوں اور چوتھے سرائیکی خطے کے مرکز ملتان سے جو سیاسی ایڈیشن میں اس اخبار کے جو سیاسی تجزیہ نگار ہیں انھوں نے کسی اور کے بیان کو درج کرتے ہوئے نہیں بلکہ اپنی رائے میں پی پی پی کو پی ڈی ایم میں "بروٹس” یا "میر جعفر و میر صادق” قرار دے ڈالا اور اسے اسٹبلشمنٹ سے ہم آہنگ قرار دے ڈالا ہے-
ڈان میڈیا گروپ کی پالیسی بھی جنگ میڈیا گروپ سے ہم آہنگ نظر آتی ہے، پی ٹی آئی کی حکومت آنے کے پہلے ڈیڑھ سال اس گروپ کے انگریزی اخبار کا فرنٹ پیج اور بیک پیج پی ٹی آئی کی حکومت کے سخت خلاف لگتا تھا لیکن اب پالیسی یہ بنی ہے کہ قریب قریب 50 فیصد سے 75 فیصد حکومت اور عسکریہ، باقی کی 25 فیصد میں 24 فیصد نواز لیگ اور اس سے ہم آہنگ سیاسی جماعتیں، مشکل سے ایک فیصد پی پی پی جبکہ ایک فیصد میں بھی غالب منفی رپورٹنگ ہے –
ڈان نے پچھلے دنوں سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کے مختلف محکموں بارے آڈٹ رپورٹس میں آڈٹ پیراگراف بارے خبریں شایع کیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ سندھ بارے رپورٹ میں اعتراضات اور مبینہ بے ضابطگیوں کے زکر کے ساتھ ٹرم ” فراڈ، کرپشن” استعمال کیں جبکہ وفاقی حکومت بارے آڈٹ رپورٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں اور آڈٹ اعتراضات کے لیے
Irregularities and Audit Paraph objections
کا استعمال کیا اور کہیں بھولے سے بھی اسے کرپشن اور فراڈ نہیں لکھا-
یہ پاکستان کے دو بڑے میڈیا گروپوں پی پی پی بارے ڈسکورس ہے –
میں اس سے پہلے بھی پاکستان کے نام نہاد مین سٹریم میڈیا، اشراف سول سوسائٹی (بشمول کمرشل لبرل اور بوتیک لیفٹ) کے پی پی پی کی طرف متعصبانہ ڈسکورس کی نشاندہی کرتا رہتا ہوں –
ڈان میڈیا گروپ کا حال تو یہ رہا ہے اگر میاں نواز شریف، شہباز شریف، اُن کے جملہ خاندان پہ منی لانڈرنگ کے الزامات لگیں اور کیس دائر ہوں تو وہ اسے انتقامی کاروائی قرار دیتا ہے اور مبینہ جعلی بینک کھاتوں کا کیس زرداری اور فریال تالپور پہ بنے تو وہ ان کو "انتہائی بدترین وائٹ کالر جرائم کے مرتکب” قرار دیتا ہے…. جبکہ ان دو میڈیا گروپوں سمیت کئی اور میڈیا گروپوں کے مہا استاد لبرل صحافی اپنے وی لاگ، ٹوئٹر، فیس بُک اکاؤنٹس پہ اس سے کہیں زیادہ متعصب ڈسکورس اپناتے ہیں….. اور ہمارا کاسموپولیٹن نوجوان ہے وہ اس ڈسکورس کے اپنائے ہوئے اور اخبار کی سرخیوں اور چینلز کی ہیڈلائنز کی گردان کرتا رہتا ہے اور آج کل ان سب کے نزدیک
"زرداری سہولت کاروں سے مل کر لاڈلے کو گرنے سے بچانے میں لگا ہوا ہے…”
"نواز شریف مثل خمینی و نیلسن منڈیلا جبر و ظلم کے خلاف ڈٹا ہوا ہے لیکن بیچارا معصوم ہے شاطر زرداری کے شاطر پن سے مار کھاگیا-
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر