اپریل 25, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

راجن پور کی خبریں

راجن پور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

حاجی پورشریف

(ملک خلیل الرحمن واسنی)

داجل کینال میں پانی کی عدم فراہمی پر ضلع راجن پور کے دیہاتوں، قصبوں اور شہر شہر احتجاج کےبعد غریب کسانوں

کاشتکاروں اور چھوٹے کاشتکاروں کا ٹریکٹر ٹرالی احتجاجی کارواں کسان بورڈ راجن پور کی قیادت میں بالآخر کمشنر آفس ڈی جی خان کے سامنے دھرنا دینے پہنچ گیا

داجل کینال کی کئی ماہ سے جاری بندش اور پینے کے پانی اور فصلوں کی سیرابی کے لئے پانی کی عدم دستیابی پر سراپا احتجاج

کسانوں نے آج دن بھر کمشنر ڈی جی خان کے آفس میں دھرنا دیئے رکھا محکمہ انہار کی ناقص حکمت عملی اور غفلت و لاپرواہی کی شدید مذمت

اور متعلقہ حکام کیخلاف خوب نعرےبازی کی گئی اس موقع پر احتجاجی دھرنے سے مقررنین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

ہم اور کچھ نہیں مانگتے صرف اور صرف پینے کا فصلوں کو تباہی اور خشک سالی سےبچانے کے لئے سیراب کرنے کے لئے پانی مانگ رہے ہیں

جوکہ ہمارا آئینی،قانونی،اخلاقی اور شرعی حق ہے جوکہ موجودہ حکومت ، ریاست اور متعلقہ ادارے دینے سے قاصر ہیں

اور ہر بار عین وقت پر جب فصلات کو پانی کی اشد ضرورت ہوتی ہے پانی بند کر دیا جاتا ہے.اور اب سائیفن کی تعمیر کابہانہ بناکر غریب و مجبور کسان کے معاشی قتل کی راہیں ہموار کی جارہی ہیں

اور کسی کو بھی غریب کسان کا کوئی احساس نہیں .اپر پنجاب جہاں زیر زمین پانی بھی میٹھا ہے اور سہولیات بھی میسر ہیں وہاں کی نہریں سالانہ ہیں

ضلع راجن پور انتہائی پسماندہ جہاں اکثر زیر زمین پانی کڑوا اور مضر صحت وہاں کی نہریں سہ ماہی یا ششماہی جو کہ کھلم کھلا ظلم وزیادتی کے مترادف ہے

مگر افسوس کوئی پرسان حال نہیں جبکہ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار ضلع راجن پور کو اپنا دوسرا گھر کہتے ہیں

اور باربار کہتے ہیں کہ یہاں کی محرومیوں اور پسماندگی کا خوب اندازہ ہے مگر افسوس آج وہاں کے مجبورو لاچار اور بے بس عوام غریب کسان کوئی میگا پراجیکٹس یا اربوں کے بجٹ یا

اربوں کے ترقیاتی پیکج راجن پور سے ڈی جی خان ڈویژن میں مانگنے نہیں آئے صرف اور صرف پینے کے لیئے اور فصلات کو خشک سالی سے بچانے کے لئے پانی مانگنے آئے ہیں

اور صرف یہی مطالبہ ہے کہ ڈی جی کینال،داجل کینال، قادرہ کینال کو سالانہ کیا جائے اور داجل کینال میں فی الفور پانی فراہم کیا جائے

بصورت دیگر یہ پر امن احتجاج جاری رہے گا.اور فوری طور پر اگر پانی فراہم نہ کیا گیا تو اس احتجاج کا مزید دائرہ کار بڑھا دیا جائے گا


کسان بورڈ کے راہنما احتجاج کے دوران سڑک پر ناشتہ کرتے ہوئے


اس سلسلے میں متاثرہ کسانوں نے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور

وزیر اعظم پاکستان عمران خان سےفوری طور پر داجل کینال کی بندش کا نوٹس لینے

اور فی الفور پانی کی فراہمی، ڈی جی کینال، داجل کینال،قادرہ کینال کو سالانہ کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے


حاجی پور شریف

(ملک خلیل الرحمن واسنی )

حکومت پنجاب کی ہدایت پرضلع راجن پورمیں وزیراعظم بلین ٹری سونامی منصوبہ پایہ تکمیل کے قریب پہنچ گیا ۔8 سو ایکڑ پر دس لاکھ درخت لگا دیے گئے۔

جن میں پھل دار اور سایہ دار درخت دونوں شامل ہیں۔ محکمہ جنگلات کی جانب سے دو روپے فی پودے کے حساب سے شہریوں اور کسانوں کو مزید پودے فراہم کیے جائینگے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ جنگلات کے رقبہ کوٹ مٹھن،رکھ ڈائمہ ،رکھ بیٹ سونترہ،رکھ کوٹلہ حسن جامڑہ اوررکھ مرغائی میں وسیع پیمانے پر” سرسبز و شاداب پاکستان مہم“ کے تحت

شجر کاری کی گئی ہے۔یہاں پر نہ صرف شجر کاری کی گئی ہے بلکہ پودوں کی اچھی طرح سے نگہداشت بھی کی گئی ہے ۔

گذشتہ دو سالوں کے دوران کی گئی شجر کاری کا نتیجہ یہ ہے کہ اس وقت پودے تقریباً 10سے 15فٹ تک جوان ہو گئے ہیں۔

محکمہ جنگلات کے افسران کا کہنا ہے کہ شہریوں کو بھی چاہئے کہ وہ اپنے گھروں اور ارد گرد میں خالی جگہوں پر پودے لگائیں۔

درخت لگانے سے مسلسل بڑھتے ہوئے درجہ حرارت میں کمی لائی جا سکتی ہے ۔علاوہ ازیں موسم بہار2021 کی شجر کاری کے دوران تمام سرکاری دفاتر اور اسکولوں میں شجر کاری کی جائے گی۔


حاجی پور شریف

(ملک خلیل الرحمن واسنی)

راجن پور کے کسان اپنے حقوق کیلئے احتجاج کو نکلے ہوئے ہیں جس بندے کو عزت دی اور ایم پی اے بنوایا اس نااہل نے وزیر ہو کے بھی ذرا معاونت نہیں کی۔

نہری پانی کی بندش سے اور اسکی غیر منصفانہ تقسیم ہمارے خطے کے کسانوں کا ایک اہم مسئلہ ہے۔ حکمران طبقے اور منتخب نمائندوں کو کچھ شرم آنی چاہیئے خدا کا خوف کرنا چاہئیے اس ظلم کی چکی میں پسے اور استحصال کیئے گئے

اورپسے ہوئے طبقہ کے لوگوں کے مطالبات ماننے چاہئیں
احتجاج کے اس عمل میں ہمیشہ کی طرح خواجہ محسن ریاض، کسان بورڈ اور ضلع راجن پور کے غریب و بے بس،لاچارو مجبور کسانوں نے اہم کردار ادا کیا ہے

ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد عثمان بلوچ( پیج کھری گالھ کے ہوسٹ ) وہاں موجود کسانوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے اس احتجاج میں شامل ہوئے اور کہا کہ سارے کسانوں کو احتجاج کیلئے نکل آنا بڑی بات ہے۔

یہ ظالم اشرافیہ ، بیوروکریسی یہ منتخب نمائندے ایسے کوئی بات مانتے ہی نہیں یہاں اپنے حق کیلئے جدوجہد کا راستہ اپنایا جانا ضروری ہے

اور یہی سیاسی و سماجی بیداری کی لہر ہے کیونکہ یہ بات لمحہ فکریہ اور قابل افسوس ہے کہ

جس حلقہ سے ممبرپنجاب اسمبلی صوبائی وزیر آبپاشی منتخب ہوئے اسی حلقے اور ضلع کے

لوگ کسی اور چیز کے لیئے نہیں صرف پینے اور فصلوں کی سیرابی کے لئے پانی کی فراہمی کے لئے احتجاج پر مجبور ہیں.

%d bloggers like this: