مبشرعلی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے تین اکتوبر 1980 کا دن یاد ہے جب پی ٹی وی نے محمد علی اور لیری ہومز کی فائٹ امریکا سے براہ راست نشر کی تھی۔ ہم خانیوال میں رہتے تھے اور میں سات آٹھ سال کا تھا۔ وہ فائٹ دیکھنے کے لیے ہمارے پھوپھا عسکری صبح صبح ہمارے گھر آگئے تھے۔ ان دنوں صرف شام کی نشریات ہوتی تھی۔ صبح کو ٹی وی آن کرنا بہت عجیب لگ رہا تھا۔ پی ٹی وی کا بندوبست بھی کمزور تھا۔ بار بار مواصلاتی نشریاتی رابطہ ٹوٹ جاتا تھا اور انتظار فرمائیے کی سلائیڈ روتی ہوئی موسیقی کے ساتھ اسکرین پر جم جاتی تھی۔
محمد علی وہ مقابلہ ہار گئے تھے اور سب کو بہت افسوس ہوا تھا۔ اب میں جانتا ہوں کہ تب محمد علی کی جوانی ڈھل چکی تھی اور وہ اڑتیس سال کے تھے۔ اس کے بعد محض ایک فائٹ اور کی اور پھر ریٹائر ہوگئے۔
محمد علی کی ذات سے دلچسپی ہمیشہ برقرار رہی اور میٹرک کے بعد میں نے ان کی بایوگرافی پڑھی۔ کراچی کے رینبو سینٹر سے چند ایک فائٹس کے ویڈیو کیسٹ بھی خریدے۔ بعد میں یوٹیوب پر ان کی ہر وہ فائٹ مکمل دیکھی جو دستیاب ہے۔
محمد علی پر بنائی گئی ایک دو دستاویزی فلموں کے علاوہ ہالی ووڈ کی فلم علی بھی دیکھی جس میں ول اسمتھ نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ کچھ مزہ نہیں آیا۔ وہ فلم فلاپ ہوگئی تھی۔
پاکستان میں کم لوگ جانتے ہیں کہ محمد علی نے ابتدا میں جو اسلام قبول کیا تھا، وہ مذہب کی مسخ شدہ شکل تھی۔ ویسے تو خیر ہر فرقہ دوسرے فرقوں کے بارے میں یہی کہتا ہے، لیکن امریکا میں ایک تنظیم نیشن آف اسلام نے کچھ مختلف قسم کا اسلام پیش کیا تھا۔
اس کے سربراہ عالی جاہ محمد لیکن سب سے سرگرم رہنما میلکم ایکس تھے جو محمد علی کے دوست تھے۔ انھیں کی تحریک پر محمد علی نے اسلام قبول کیا تھا۔
میلکم ایکس کی زندگی پر ڈائریکٹر اسپائک لی نے 1992 میں بہت عمدہ فلم بنائی جس میں ڈینزل واشنگٹن نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔
محمد علی کے ایک قریبی دوست کا نام سیم کک تھا جو امریکا کے مقبول ترین گلوکاروں میں سے ایک تھے۔ ایک دوست جم براؤن تھے جو امریکی فٹبال کی تاریخ کے عظیم ترین کھلاڑی تسلیم کیے جاتے ہیں۔
یہ چاروں دوست 25 فروری 1964 کو ریاست فلوریڈا کے شہر میامی میں موجود تھے جہاں اس شام چیلنجر کیسیئس کلے اور ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپین سونی لسٹن کے درمیان ٹائٹل فائٹ ہوئی۔
کیسیئس کلے وہ مقابلہ جیت کر پہلی بار ورلڈ چیمپین بنے اور اگلے روز انھوں نے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا۔ ابتدا میں میلکم ایکس کی طرح انھوں نے کیسیئس ایکس نام رکھا لیکن پھر بدل کر محمد علی کردیا۔
اس وقت چاروں دوست کن حالات سے گزر رہے تھے، کن مسائل کا شکار تھے، ان کی کیا سوچ تھی، آپس میں کیا گفتگو کرتے تھے اور خاص طور پر اس رات کیا ہوا، یہ سب ایک نئی فلم ون نائٹ ان میامی میں دکھایا گیا ہے۔
دل چاہے تو آپ امیزون پرائم پر وہ فلم دیکھ سکتے ہیں۔ ایلی گوری نے ول اسمتھ سے بہتر روپ دھارا ہے اور باقی تینوں اداکاروں نے بھی اچھی پرفارمنس دی ہے۔ میرا خیال ہے کہ اسے اس سال آسکر ایوارڈ کی امیدوار فلموں میں ضرور شامل کیا جائے گا۔
فلم کی کہانی ایک رات تک محدود ہے لیکن آگے کا مختصر حال میں بتادیتا ہوں۔ سیم کک اسی سال کسی لڑکی کے چکر میں مارے گئے تھے جبکہ میلکم ایکس کو ایک سال بعد قتل کردیا گیا تھا۔ اس سے پہلے وہ نیشن آف اسلام سے علیحدہ ہوچکے تھے۔ محمد علی شاندار کرئیر کے بعد بیسویں صدی کے بہترین اسپورٹس مین کہلائے اور ان کا انتقال 2016 میں ہوا۔
جم براؤن نے فٹبال سے ریٹائر ہونے کے بعد ہالی ووڈ کی بہت سی فلموں میں کام کیا اور ابھی زندہ سلامت ہیں۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر