مئی 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

تبدیلی کی تباہ کاریاں۔۔۔ آفتاب احمد گورائیہ

قومی ایئرلائن پی آئی اے وزیر ہو بازی کی جانب سے دئیے جانے والے ایک غیر ذمہ دارانہ بیان کے باعث بند ہونے کے قریب پہنچ چکی ہے۰ پی آئی اے کا انٹرنیشنل آپریشن نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے۰

آفتاب احمد گورائیہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

موجودہ حکومت اپنی آدھی مدت اقتدار مکمل کر چکی ہے اس لیے اگر اڑھائی سالہ حکومتی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت جو بڑے بلند بانگ دعووں اور وعدوں کے ساتھ برسر اقتدار آئی تھی کسی ایک شعبے میں بھی مثالی تو دور کی بات معمولی کارکردگی کا مظاہرہ بھی نہیں کر سکی۰ ہر شعبے میں مکمل ناکامی موجودہ حکومت کے گلے کا ہار بن چکی ہے۰ حکومتی ذمہ داران کے پاس نہ تو کوئی پالیسی ہے نہ پروگرام اور نہ ہی کوئی لائحہ عمل کہ جس پر عمل کر کے موجودہ ناکامیوں کو کامیابی میں بدلا جا سکے۰ نہ حکومت کا معیشت پر کوئی کنٹرول ہے اور نہ ہی گورننس پر، بیوروکریسی ایسی نااہل حکومت کے احکامات پر عمل کرنے سے گریزاں ہے اور ڈنگ ٹپاو پالیسی کے ذریعے امور مملکت چلائے جا رہے ہیں۰

موجودہ حکومت جس کا دعوی تھا کہ وہ تبدیلی لے کر آئیں گے اور سٹیٹس کو توڑ کر ایک صاف شفاف حکومت کے ذریعے عوام کے مسائل کریں گے اپنے منشور سے مکمل طور پر ہٹ چکی ہے۰ کون سا وعدہ تھا جو عوام سے نہیں کیا گیا، ایک کروڑ نوکریاں، پچاس لاکھ گھر، مثالی پولیس نظام، گڈ گورننس، معاشی انقلاب، زرعی انقلاب، احتساب، وزیراعظم اور گورنر ہاوسز کو یونیورسٹیاں بنانا، پروٹوکول نہ لینا غرض کوئی ایسا سبز باغ بچا نہیں تھا جو عوام کو نہ دکھایا گیا ہو۰ عمران خان پتہ نہیں کون کونسی دستاویزات لہرا لہرا کر دکھایا کرتے تھے کہ دیکھیں ہمارے ماہرین کئ کمیٹیوں نے ہر شعبے کے لیے اپنی ریسرچ مکمل کر لی ہے کہ کیسے اس شعبے میں خرابیوں پر قابو پر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۰ ہر لحاظ سے ہماری تیاری مکمل ہے بس حکومت ملنے کی دیر ہے اور ملک ترقی کی راہ پر سرپٹ دوڑنا شروع کر دے گا۰ ان تمام وعدوں کے برعکس حکومت میں آنے کے بعد حال یہ ہے کہ وزیراعظم صاحب فرماتے ہیں کہ پہلے ایک سال تو ہمیں یہ ہی معلوم نہیں ہو سکا کہ ہو کیا رہا ہے اور معاملات چلائے کیسے جاتے ہیں۰ وزیراعظم کی ٹیم کا حال یہ ہے کہ ملک کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کے وزیراعلی عثمان بزدار آدھی مدت اقتدار گزرنے کے باوجود ابھی تک زیر تربیت ہیں اور کہتے ہیں میں ابھی سیکھ رہا ہوں۰ ملک نہ ہو گیا سکول ہو گیا جہاں اڑھائی سالہ مدت اقتدار گزرنے کے باوجود ہمارے حکمران ابھی زیر تربیت ہیں۰ تحریک انصاف کے اعلی ترین دماغوں میں سے اسد عمر جن کو معیشت کا ایکسپرٹ بنا کر پیش کیا جاتا رہا حکومت ملنے کے پہلے سال کے اندر اندر اپنے اصل شعبہ یعنی وزارت خزانہ سے فارغ کر دئیے گیے۰ زراعت کے ایکسپرٹ جہانگیر ترین جنہوں نے زراعت میں انقلاب لے کر آنا تھا وہ چینی کی میگا کرپشن میں ملوث ہو کر منظر عام سے ہی غائب ہو گیے۰ پولیس کے نظام میں اصلاحات کرنے اور مثالی پولیس نظام لانے والے ناصر درانی نے حکومت بننے کے پہلے تین ماہ کے اندر ہی اپنے کام میں بے جا مداخلت اور تجاویز پر عمل نہ ہونے کے باعث استعفی دے کر اپنی عزت بچانے میں عافیت سمجھی۰ جہاں تک ایک کروڑ نوکریوں اور پچاس لاکھ گھروں کے وعدے کا تعلق ہے تو آدھی مدت اقتدار گزرنے تک کم از کم پچاس لاکھ نوکریاں اور پچیس لاکھ گھر تو دے دئیے جانے چاہیے تھے لیکن نوکریاں دینا تو دور کی بات الٹا نوکریاں چھینی جا رہی ہیں۰ گھر دینے کی بجائے لنگر خانے کھولے جا رہے ہیں۰ غرض ہر شعبہ میں حکومت مکمل طور پر ناکام نظر آتی ہے، نااہلیت نالائقی اور بیڈ گورننس کی ایسی ایسی مثالیں قائم کی جا رہی ہیں کہ جن کی نظیر ملنا مشکل ہے۰ ہر وعدے سے یو ٹرن لے لیا گیا ہے اور وزیراعظم کا اپنا عمل ان کی ماضی کی کہی گئی ساری باتوں کے برعکس ہے اور ڈھٹائی کا عالم یہ ہے کہ درجنوں ترجمان دن رات اپنی حکومت کی کارکردگی بتانے کی بجائے دن رات اپوزیشن کے لتے لینے میں مصروف نظر آتے ہیں۰ یہی حال وزیروں کا ہے جن کو اپنی وزارت کے بارے بات کرتے کبھی دیکھا سنا نہیں گیا بلکہ ان کی پریس کانفرنسوں میں بھی ہر ناکامی کا ذمہ دار پچھلی حکومتوں کو ٹھہرایا جاتا ہے۰

کرپشن فری حکومت بنانے کا دعوی کرنے والوں کا حال یہ ہے کہ کوئی دن نہیں جاتا جب ان کا کوئی نیا کرپشن سکینڈل سامنے نہیں آتا۰ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی سال 2020 کی رپورٹ نے صادق اور امین حکومت کی کرپشن کا پول بھی کھول کر رکھ دیا ہے۰ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی رینکنگ چار درجہ تنزلی کے ساتھ 120 سے 124 ہو گئی ہے۰ ہر طرح کا مافیا صادق اور امین وزیراعظم کے دائیں بائیں بیٹھا ہوا ہے۰ ہر کرپشن سکینڈل کا کھرا وزیراعظم کے انہی نور تنوں کی طرف جاتا ہے۰ میگا کرپشن سکینڈلز جن میں فارن کرنسی کرپشن کیس، مالم جبہ کرپشن سکینڈل، بلین ٹری کرپشن سکینڈل، بی آر ٹی پشاور کرپشن سکینڈل، شوگر آٹا کرپشن سکینڈل، ادویات کرپشن سکینڈل اور بے شمار دوسرے کرپشن کیسسز جن میں حکومتی افراد بری طرح کرپشن میں لتھڑے ہوئے ہیں لیکن نیب اور انصاف کے دوسرے ادارے ان کی طرف سے اپنی آنکھیں اور کان مکمل طور پر بند کیے ہوئے ہیں۰ سب سے بڑے صوبہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی کا سپیکر کہتا ہے کہ پنجاب میں اس قدر برے حالات پہلے کبھی نہیں دیکھے۰ وزیراعلی کے بھائی کھلم کھلا لمبی چوڑی دیہاڑیاں لگا رہے ہیں، ہر چیز کا ریٹ مقرر ہے، ٹرانسفرز، پوسٹنگز سے لے کر تھانے کچہری تک ہر کام نقد ادائیگی پر ہو رہا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۰ اس لیے کسی کو ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر کوئی حیرانگی نہیں ہونی چاہیے۰ ماضی میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی مثالیں دینے والے عمران خان اگر اتنے ہی اصول پسند ہیں تو اب ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد قوم سے معافی مانگیں اور مستعفی ہوکر گھر جائیں۰

قومی ایئرلائن پی آئی اے وزیر ہو بازی کی جانب سے دئیے جانے والے ایک غیر ذمہ دارانہ بیان کے باعث بند ہونے کے قریب پہنچ چکی ہے۰ پی آئی اے کا انٹرنیشنل آپریشن نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے۰ یورپ، امریکہ وغیرہ پی آئی اے کی فلائیٹس پر پابندی لگا چکے ہیں۰ باقی جن ممالک میں ابھی فلائیٹس آپریٹ ہو بھی رہی ہیں تو ان کی بھی اس بات کی گارنٹی نہیں ہوتی کہ پی آئی اے کے جہاز کو اڑان بھرنے کی اجازت ملے گی یا نہیں۰ ابھی ملائشیا میں پی آئی اے کے جہاز کو لیز انسٹالمنٹ نہ دینے پر روک لیا گیا جس سے ساری دنیا میں ہماری جگ ہنسائی ہوئی لیکن کسی چھوٹے سے چھوٹے حکومتی اہلکار کے کان پر جوں بھی نہیں رینگی۰ اس واقعے کو دو ہفتے گزر چکے ہیں اور لیز کی ادائیگی کے باوجود ہم اپنا جہاز ابھی تک واپس حاصل نہیں کر سکے۰ خیر یہ تو بہت بڑا واقعہ ہے بھلے وقتوں میں تو عمران خان چھوٹے چھوٹے واقعات پر باہر کے ملکوں کی مثالیں دے دے کر وزیروں اور وزرائے اعظم کے استعفی مانگا کرتے تھے۰ پتہ نہیں عمران خان کو اس واقعہ کا علم بھی ہے کہ نہیں ورنہ وزیر ہوابازی سے استعفی ضرور لے لیتے، شائد خود بھی استعفی دے ہی دیتے لیکن کیا کریں کسی نے ان کو بتایا ہی نہیں کہ پی آئی اے پر کیا گزر گئی ہے۰

انڈیا میں کسانوں کے احتجاج پر خوش ہونے والی حکومت اپنے ملک میں زراعت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا چکی ہے۰ پچھلے دو سالوں میں کپاس کی فصل مسلسل تباہ ہونے کے باعث کپاس کی پیداوار صرف تیس فیصد باقی رہ گئی ہے۰ کسان اپنی فصل کی مناسب قیمت نہ ملنے پر بدحالی کا شکار ہو چکا ہے۰ دو ماہ پہلے گندم کی امدادی قیمت میں مناسب اضافہ کا مطالبہ کرنے والے کسانوں پر پولیس کی جانب سے کیمیکل ملا پانی پھینکا گیا جس سے ایک کسان کی جان چلی گئی لیکن انڈیا کے کسانوں کے احتجاج پر بغلیں بجائی جا رہی ہیں۰

ایک اور بڑا وعدہ جو بڑی شدومد کے ساتھ کیا جاتا تھا کہ ہم حکومت میں آنے کے بعد پروٹوکول ختم کر دیں گے لیکن منافقت کا عالم یہ ہے کہ موجودہ حکمرانوں کے کتے بھی قیمتی سرکاری گاڑیوں میں پولیس پروٹوکول کے ساتھ سفر کرتے نظر آتے ہیں۰ حال ہی میں گورنر سندھ کے کتے کی پورے پروٹوکول کے ساتھ سفر کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی لیکن کسی بھی حکومتی حلقے کی جانب سے کوئی ایکشن لینا تو درکنار اس کی مذمت تک نہیں کی گئی الٹا اس حرکت کا بڑی ڈھٹائی سے دفاع کیا جاتا رہا۰ عمران خان اگر اپوزیشن میں ہوتے تو انہوں نے اس طرح کے واقعہ پر ویراعظم کے استعفی سے کم پر راضی نہیں ہونا تھا۰

‏پرانے پاکستان میں ترقیاتی فنڈز ارکان پارلیمان کو دینا کرپشن میں شمار ہوتا تھا لیکن اب سینٹ کا الیکشن قریب آنے پر حکومتی ارکان پارلیمان کو پچاس پچاس کروڑ کا فنڈ دینا شائد باعث ثواب سمجھا جائے گا۰ اصول پسند وزیراعظم شائد اپنی تقریروں کے الفاظ بھول چکے ہیں جب وہ اس ترقیاتی فنڈ کو سیاسی رشوت قرار دیا کرتے تھے۰ اب نئے پاکستان میں اچانک ارکان پارلیمان ترقیاتی امور کے ماہرین بن گئے ہیں اس لیے ان کو ترقیاتی فنڈز دئیے جانے جائز قرار پائے ہیں۰ پیپلزپارٹی کے دور میں ترقیاتی فنڈز مساوی بنیادوں پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان کو دئیے جاتے تھے لیکن موجودہ حکومت کے دور میں یہ سہولت صرف حکومتی ارکان پارلیمان تک محدود ہے۰

مہنگائی کا معاملہ ہو، بیڈ گورننس کا معاملہ ہو، پی آئی اے، سٹیل مل کا معاملہ ہو یا چینی اور بجلی کی قیمت کا، حکومت سارا ملبہ پچھلی حکومتوں پر ڈال کر بری الذمہ ہونے کی کوشش کرتی ہے۰ ماضی کی حکومتوں نے برا بھلا جو بھی کیا اب عوام یہ بہانہ سننے پر تیار نہیں کہ پچھلی حکومتوں نے کیا کیا وہ پوچھتے ہیں کہ آپ کیا کر رہے ہیں۰ اب وقت آگیا ہے کہ ماضی سے نکل کر مستقبل کی بات کی جائے۰ اب حکومت کو بتانا پڑے گا کہ پچھلے اڑھائی سال میں اس کی کیا کارکردگی ہے اور آئیندہ اڑھائی سال میں اس نے کیا کرنا ہے۰

حکومتی نالائقیوں اور نااہلیت کے سبب اپوزیشن اگر کچھ بھی نہ کرے تو پی ٹی آئی اگلے الیکشن میں اپنی نااہلی، نالائقی اور بیڈ گورننس کے بوجھ تلے دب کر فارغ ہو جائے گی اور فارن فنڈنگ کیس کے ذریعے تو پی ٹی آئی نے کیا کالعدم ہونا ہے عوام کی نفرت ہی پی ٹی آئی کو ختم کرکے رکھ دے گی۰

Twitter: @GorayaAftab

پی ڈی ایم کا ملتان جلسہ ۔۔۔آفتاب احمد گورائیہ

تحریک کا فیصلہ کُن مرحلہ۔۔۔ آفتاب احمد گورائیہ

چار سالہ پارلیمانی مدت، ایک سوچ ۔۔۔ آفتاب احمد گورائیہ

%d bloggers like this: