مئی 10, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی انتقال کر گئے

سیاست کے ساتھ ساتھ جوانی سے ہی اسپورٹس میں خاصی دلچسپی رکھتے تھے۔ کرکٹ اور ہاکی کے شوقین تھے۔ پاکستان ہاکی کے لیے کئی میچز بھی کھیل چکے ہیں۔

سابق وزیراعظم پاکستان میر ظفر اللہ خان جمالی چل سے ۔

ظفر اللہ خان جمالی یکم جنوری 1944 کو بلوچستان کے علاقے روجھان جمالی میں پیدا ہوئے تھے
ظفراللہ خان جمالی نے گورنمنٹ کالج لاہور سے تاریخ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی تھی
انیس سو اکسٹھ سے انیس سو پینسٹھ تک پنجاب یونی ورسٹی کی ہاکی کی ٹیم کے کپتان رہے
ظفراللہ خان جمالی نے انیس سو پینسٹھ میں پاکستان ہاکی میں شمولیت کے بعد کئی میچز کھیلے
انیس سو ستتر میں پہلی بار بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے
اسی دور میں صوبائی وزیر اطلاعات اور خوراک کی ذمہ داریاں بھی نبھائیں
انیس سو بیاسی میں وزیرمملکت خوراک و زراعت بنے
انیس سو پچاسی میں نصیر آباد سے بلامقابلہ قومی اسمبلی کے رکن بنے
انیس سو چھیاسی میں وزیراعظم محمد خان جونیجو کی کابینہ میں پانی اور بجلی کی وزارت سنبھالی
انیس سو اٹھاسی میں بلوچستان کے نگران وزیراعلیٰ بنے
انیس سو نوے کے الیکشن میں قومی اسمبلی کی نشست پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا
نو نومبر انیس سو چھیانوے سے بائیس دسمبر انیس سو ستانوے دوبارہ بلوچستان اسمبلی کے نگران وزیراعلیٰ رہے
انیس سوستانوے میں انہیں سینیٹ کا رکن منتخب کیا گیا۔
انیس سو نناوے میں مسلم لیگ ق کے جنرل سیکریٹری بنے
دو ہزار دو میں پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہوئے
ظفراللہ خان جمالی بلوچستان سے منتخب ہونے والے پاکستان کے واحد وزیراعظم تھے
ظفراللہ خان جمالی ق لیگ کی طرف سے 21 نومبر 2002 کو وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے
ظفراللہ خان جمالی 26 جون 2004 کو وزیراعظم کے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے
ظفراللہ خان جمالی 2006 سے 2008 تک پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر رہے
ظفراللہ خان جمالی نے 2018 کے الیکشن سے قبل تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کیا تھا

ان کی شادی خاندان میں ہی ہوئی۔ میر ظفراللہ خان جمالی کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہیں۔ دو بیٹے شاہنواز اور جاوید پاک آرمی کے افسر ہیں۔ جبکہ تیسرے بیٹے فریداللہ اپنے والد کی طرح سیاست میں سرگرم ہیں۔

سیاست کے ساتھ ساتھ جوانی سے ہی اسپورٹس میں خاصی دلچسپی رکھتے تھے۔ کرکٹ اور ہاکی کے شوقین تھے۔ پاکستان ہاکی کے لیے کئی میچز بھی کھیل چکے ہیں۔ سندھ بھر میں والی بال کے ٹورنامنٹ کروانے کا اعزاز بھی انہیں حاصل ہے۔ ظفر اللہ جمالی انگریزی، اردو، سندھی، بلوچی، پنجابی اور پشتو زبان پر عبور رکھتے تھے۔

%d bloggers like this: