مئی 4, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

لاہور کا استنبول چوک ۔۔۔ مدثر شیخ

پنجاب یونیورسٹی کی سرخ اینٹوں والی عمارت ہی لاہور اور پنجاب کی اصل پہچان ہے۔ اس چوک سے آگے اور دائیں بائیں بھی بہت کچھ ہے،

مدثر شیخ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

درج ذیل تصویر میں نظر آنے والا شاہکار لاہور کے مال روڈ کے آغاز پر پہلے ہی چوراہے پر واقع ہے، اس جگہ کو استنبول چوک کہا جاتا ہے، یہ شاہکار اسی چوک کے ایک کونے پر واقع نیشنل کالج آف آرٹس کے طلبا کی مہارت کا نمونہ ہے، اس چوک کے ایک جانب ٹاؤن ہال ہے جس کے داخلی دروازے کے ساتھ مشہورِ زمانہ "بھنگی توپ” نصب کی گئی ہے جس کے بارے میں روایت ہے کہ 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں لاہور کے بھنگی (بھنگ پینے والے نہیں بلکہ خاکروب) بھارتی فوج سے چھین لائے تھے۔

دوسری جانب کمپنی باغ جو برطانوی راج میں ایسٹ انڈیا کمپنی کا پہلا پڑاؤ ہوا کرتا تھا، ذوالفقار علی بھٹو نے اسلامی سربراہی کانفرنس 1974ء کے موقع پر اسے مصر کے صدر جمال عبدالناصر کے نام سے منسوب کرتے ہوئے ناصر باغ بنا دیا، ایک جانب 1882ء میں برطانوی ماہرِ تعلیم الفریڈ وولنر کی قائم کردہ پنجاب یونیورسٹی واقع ہے، جو اب اولڈ کیمپس کہلاتی ہے،

اسی کے صدر دروازے پر الفریڈ وولنر کا مجسمہ ایستادہ ہے اور شاید یہ لاہور میں واحد مجسمہ ہے جسے کبھی کسی نے نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی چاہے وہ دائیں بازو کے راسخ العقیدہ لوگ ہوں،

مذہبی جنونی یا پھر خدا بیزار لبرلز، یہ لاہور کی علم دوستی اور علم پھیلانے والوں کی تکریم کا منہ بولتا ثبوت ہے، اگرچہ چند قدم پر علم کے موتی، پرانی کتابیں فٹ پاتھ پر رُلتی ہوئی جبکہ جوتے چمکا کر شیشے کے شوکیسز میں سجے نظر آتے ہیں لیکن پھر بھی پنجاب یونیورسٹی کی سرخ اینٹوں والی عمارت ہی لاہور اور پنجاب کی اصل پہچان ہے۔ اس چوک سے آگے اور دائیں بائیں بھی بہت کچھ ہے،

%d bloggers like this: