مئی 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

راجن پور کی خبریں

راجن پورسے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

: جام پور

(وقائع نگار )

سیکرٹری لیبر پنجاب کی ہدایات پر بھٹہ جات پر فیکٹریز ایکٹ 1934 اور کم از کم شرح اجرت ایکٹ 2019 کے مکمل نفاذ کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ بھٹہ مزدور طبقہ کی کم از کم اجرت کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے ضلع بھر میں انسپکشن کی جا رہی ہے۔

یہ باتیں اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر راجن پور میاں جہانگیر نے مختلف بھٹوں کا دورہ کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ محنت و انسانی وسائل نے پنجاب بھر میں خصوصی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر نے مزید کہا کہ کہ مزدوروں کو 1295 روپے فی ہزار اینٹ ادائیگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ علاوہ ازیں دیگر عملہ کو دی جانے والی ادائیگیوں کی پڑتال بھی کی جائے گی۔

ڈائریکٹر جنرل لیبر کی خصوصی ہدایات پر بھٹہ مزدوروں کے لئے لیٹرین کے متعلق قوانین پر عمل درآمد کرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تمام بھٹہ مالکان کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔


: جام پور

( وقائع نگار )

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کی خصوصی ہدایات پرڈپٹی کمشنر راجن پورذوالفقارعلی کی سربراہی میں تحصیل آفس راجن پور میں

”ریونیو عوامی خدمت کچہری“ کا انعقاد ۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی نے کھلی کچہری میں سائلین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

حکومت پنجاب کی ہدایات پر عوام کی سہولیات کے لیے ہر ماہ کے پہلے دفتری دن کھلی کچہری کا انعقاد کیا جائے گا ۔”ریونیو عوامی خدمت کچہری “میں ایک چھت تلے

درستگی ریکارڈ ، فرد کا اجرا ،انتقالات کا اندراج ،رجسٹری، انکم سرٹیفیکیٹ، معائنہ ریکارڈ، ڈومیسائل کا اجرا ،اور ریوینو سے متعلق دیگر معاملات کو فوری حل کیا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ریونیو سے متعلق ہر مشکل کا حل کھلی کچہری میں موجود ہے ۔کھلی کچہری میں ریونیو عملہ شہریوں کی خدمت میں پیش پیش ہے ۔

ہمارا مقصد لوگوں کے لیے سہولیات فراہم کرنا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کی وجہ سے کافی عرصہ سے کھلی کچہری نہ ہو سکی ۔

انہوں نے کہا کہ”ریونیو عوامی خدمت کچہری“ میں لوگوں کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل ہوں گے ۔کمپیوٹرائزڈ اراضی ریکارڈ سنٹر والے اپنی کارکردگی کو بہتر بنا ئیں۔عوامی مسائل میرٹ پر فوری حل ہونے چاہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر ز تحصیل سطح پر ”ریونیو عوامی خدمت کچہری “ میں لوگوں کے مسائل سنیں گے۔کھلی کچہری کے دوران ڈپٹی کمشنر راجن پور نے لوگوں کے مسائل خود سنے اور ان کے حل کے لیے احکامات جاری کئے۔

”ریونیو عوامی خدمت کچہری “میں تحصیل دار ، نائب تحصیل دار، قانون گو، گرداور ،پٹواری اور دیگر ریوینو عملہ موجود تھے۔

بعد ازاں ڈپٹی کمشنرنے تحصیل آفس کا دورہ کیااور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلانگ /ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ فہد بلوچ کو دفتر کی مرمت بارے ہدایات کیں۔


: جام پور

( وقائع نگار )

سسٹنٹ کمشنر جام پور ملک فاروق احمد نے کہا ھے کہ پنجاب حکومت عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ھے اور لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراھم کرنے کی غرض سے

ھر ماہ کی یکم تاریخ کو ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے متعلقہ تمام مسائل ایک ھی جگہ حل ھونگے وہ بلدیہ جامپور کے سبزہ زار میں” ریونیو عوامی خدمت کچہری“ کے موقع پر شرکاء سے خطاب کر رھے تھے

جسمیں تحصیلدار مال سید ھارون بخاری ۔نائب تحصیلدار قسور خان دریشک گرداور حافظ فاروق اکبر پتافی ۔جاوید اختر جتوئی سعید احمد قریشی انچارج لینڈ ریکارڈ سینٹر سیف اللہ خان کے علاوہ ۔

ارسلان حفیظ خان ۔عبدالقیوم عامل ۔مہر سمیع اللہ اور دیگر سٹاف ریونیو نے بھی شرکت کی ملک فاروق احمد نے کہا کہ

حکومت پنجاب کی ہدایات پر عوام کی سہولیات کے لیے ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو کھلی کچہری کا انعقاد کیا جائے گا ۔”ریونیو عوامی خدمت کچہری “میں ایک چھت تلے درستگی ریکارڈ ، فرد ملکیت کا اجرا ،انتقالات کا اندراج ،رجسٹری، انکم سرٹیفیکیٹ،

معائنہ ریکارڈ، ڈومیسائل کا اجرا ،اور ریوینو سے متعلق دیگر معاملات کو فوری حل کیا جا ئے گا ۔انہوں نے کہا کہ

ریونیو سے متعلق ہر مشکل کا حل کھلی کچہری میں موجود ہے ۔کھلی کچہری میں ریونیو عملہ شہریوں کی خدمت میں پیش پیش ہے ۔ہمارا مقصد لوگوں کے لیے سہولیات فراہم کرنا ہے ۔۔انہوں نے کہا کہ”ریونیو عوامی خدمت کچہری“ میں لوگوں کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل ہوں گے ۔

کھلی کچہری کے دوران اسسٹنٹ کمشنر نے لوگوں کے مسائل خود نہایت تسلی اور دوستانہ ماحول میں سنے اور ان کے حل کے لیے احکامات جاری کئے۔

ھر سائل کو کرسی پیش کی گئی اور اسکا مسلہ سنا گیا اسسٹنٹ کمشنر نے ایک شہری کی نشاندھی پر یقین دھانی کرائی کہ سرکاری رقبہ ھر صورت قبضہ گروپوں سے

واگزار کروایا جائے گا اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے گی انہوں نے اس بات پر بھی زور دیاکہ جائز کام میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی

رشوت اور سفارش کلچر کا خاتمے کی بھر پور کوشش کی جائے گی لیکن اس کا مکمل خاتمہ اس وقت ممکن ھو گا جب خود عوام تعاون کریں گے

اور رشوت خوروں کی حوصلہ شکنی و نشاندھی کریں گے


جام پور

(وقائع نگار)

حالیہ دنوں میں بارشوں کی کثرت صحرا کے نباتاتی ماحول کے لئے انتہائی سازگار رہی ہے۔ جس کی وجہ سے کافی سبزہ ہے جو کہ ہوبارہ کے گھونسلوں کے لئے

انتہائی موزوں ہے۔ہوبارہ فاﺅنڈیشن کی جانب سے 1700تلور کو صحرائے چولستان میں آزاد کر دیا گیا ہے ۔ان پرندوں کی نگہداشت ہوبارہ کنزرویشن ابوظہبی کے

سنٹر میں کی گئی اور ان پرندوں کو ایکسپورٹ /امپورٹ پرمٹ کے تحت خصوصی پرواز کے ذریعے پاکستان لایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان برآمد کرنے سے پہلے پرندوں کو قانون کے مطابق قرنطینہ میں رکھا گیااورپرواز سے قبل ان جانوروں/پرندوں کے ماہرڈاکٹرز سے چیک کروایا گیا۔

آزاد کئے جانے والے یہ پرندے ان پندرہ سوپرندوں کے علاوہ ہیں جن کو اس سال مارچ اور ستمبر میں آزاد کیا گیا تھا۔

پچھلے سالوں میں آزاد کئے گئے پرندوں نے صحرا چولستان میں گھونسلے بنائے اور آباد کاری کی۔

گذشتہ برسوں میں مساکن کی زبوں حالی، غیرقانونی پھندوں اور غیرقانونی شکار کے سبب ہوبارہ کی آبادی کاری کو خطرناک حد تک کمی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

محکمہ جنگلی حیات سے مل کر ان غیر قانونی پھندوں کا خاتمہ کیا گیا۔چیف وائلڈ لائف نے پرندوں کی آمد کا بغور مشاہدہ کیا

اور بعد ازاں انہیں صحرا میں آزاد کیا گیا۔مزید یہ کہ ہوبارہ فاﺅنڈیشن گذشتہ 22سالوں سے گرین پاکستان پروگرام کے تحت نباتاتی مساکن کی بحالی کے لئے

پاک فوج کے تعاون سے بیجوں کا فضائی بکھیر کر رہی ہے اور ساتھ ہی ہوبارا فاﺅنڈیشن موسم سرما کے ان قیمتی مہمانوں کے غیرقانونی شکار

اور ان کی غیرقانونی تجارت کو روکنے کے لئے مقامی سطح پر لوگوں میں شعور اجاگر کررہی ہے۔

امید ہے کہ اس کے بعد جنگل میں یہ پرندے وافر مقدار میں پائے جائیں گے اور آئندہ نسلوں کے لئے بھی محفوظ رہیں گے۔
نوٹ :۔

%d bloggers like this: