مئی 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سرائیکی وسیب میں شادی کی رسومات۔ مژدم خان

موجودہ دور میں تو ایک ڈائری یا کاپی یا رجسٹر ہوتا ہے جو خاندانی ہوتا ہے جس میں ساری شادیوں کی نیندر لکھی ہوئی ہوتی ہے پہلے یہ کام ڈاڈے حال کا تھا کہ وہ یاد رکھتا تھا کس نے کتنی نیندر دی ہے

مژدم خان

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

1- وٹا سٹا، اس رسم میں دونوں طرف کے معززین رشتے کا انتخاب کرتے ہیں
بیٹی کا رشتہ لیں گے تو بیٹی کا رشتہ دیں گے بھی
بعض دفعہ بیٹی کی جگہ بہن یا کسی اور عزیز خاتون کا رشتہ دے کر بھی رشتہ لیا جاتا ہے یہ ایک قدیم رسم ہے
اس کے پیچھے منطق یہ ہے کہ آپ کی بیٹی دوسرے گھر میں محفوظ رہے گی کیونکہ دوسرے گھر کی بیٹی آپ کے گھر میں بیاہی گئی ہے ،
وٹے سٹے کی رسم میں باہمی سلوک کو ملحوظ رکھا جاتا رہا ہے اور یہ رسم اس بات کا احساس دلاتی رہتی ہے بیاہیے ہوؤں کو کہ انکے سلوک کا اثر یک طرفہ اثرات مرتب نہیں کرے گا-
وٹا باٹر کو کہتے ہیں وٹاون کو کہتے ہیں دو چیزوں کو تبدیل کرنا اپنی قیمت پر یعنی انکی اپنی اسطاعت و نرخ و منزلت کے مطابق
وٹا کا ایک مطلب تبدیل کر بھی ہو سکتا ہے ۔
سٹا اس کے ساتھ اسی طرح ہے جیسے روٹی ووٹی ۔۔ ظاہری طور پر سٹا کے کوئی مطلب نہیں ہیں
ایک مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ لے دے ۔۔جس کا ذکر میں اوپر کر چکا ہوں
اس پر میں تفصیل سے آگے بات کروں گا۔
2-کپڑا سٹن، کپڑا ایک ایسی چادر ہوتی ہے جس کے چاروں کونوں میں
وہ خاص چیزیں باندھی جاتی ہیں جنہیں مقدسات کا درجہ حاصل رہا ہے
جیسے ایک کونے میں پیسے باندھے جاتے ہیں دوسرے میں مٹھائی تیسرے میں سرسبز پتے چوتھے کونے میں اَن یعنی بیج یہ سات قسم کا بیج ہوتا ہے
چاول، جو، گندم دال زیرا وغیرہ وغیرہ ان کے پیچے منطق یہ ہے کہ یہ انسان کو زندہ رکھنے والے اَن ہیں ، ان خوراک کو کہتے ہیں
اس رسم کے بعد ہر تہوار پر لڑکی کو کپڑے لے کر دیے جاتے ہیں
اس رسم میں بھی اُسے بہت سارے کپڑے دیے جاتے ہیں
الغرض پہننے کی تمام چیزیں
3- منگنا/ مانگنا/ وٹے سٹے کے بعد منگنے کی رسم کا آغاز ہوتا ہے جس میں دولہے کے گھر سے برات کے ساتھ میراثی ڈھول پیٹتا ہوا دولہن کے گھر جاتا ہے
یہ ایک طرح کا اعلان ہوتا ہے اُس خفیہ وٹے سٹے کے معاہدے کا۔ منگنے کی رسم میں دولہا ساتھ جاتا ہے یہ پہلی دفعہ ہوتا ہے جب دولہے کو دولہن دیکھتی ہے اور بعض جگہوں پر دولہا بھی دولہن کو دیکھتا ہے یا اُسے دیکھنے دیا جاتا ہے
اس رسم میں دولہے کو دولہن کے گھر مہندی لگائی جاتی ہے
یہ مہندی مشترکہ مہندی ہوتی ہے ایک ہی تھال میں اس مہندی کو بنایا جاتا ہے آدھی دولہن کو لگوائی جاتی ہے آدھی دولہے کو
اس رسم میں ایک لڈو دولہن کے منہ میں دیا جاتا ہے دوسرا دولہے کے ایک سے زیادہ نہیں کھانے دیا جاتا
اور اس میں دولہا ایک لوہے کا ڈنڈا ساتھ رکھتا ہے
جسے تلہڑ کہا جاتا ہے،
خیال یہ ہے کہ لوہا انہونی سے بچاتا ہے
منگنے میں دولہے والے دولہن کے گھر کھانا پکواتے ہیں اور وہیں برات کھانا کھاتی ہے، اس کا خرچ دولہے والے اٹھاتے ہیں کیونکہ برات دولہے والے بلاتے ہیں
دولہن والوں کی طرف سے محض رشتے دار شامل ہوتے ہیں
4-مہنڈی چھوڑن، دولہن کے بال بالوں کے ساتھ باندھے جاتے ہیں جیسے افریکن عورتیں اپنے بال باندھتی ہیں جو بہت پرکشش بھی لگتے ہیں
یہ سات دن کی رسم ہوتی ہے سات دن تک دولہن نہاتی نہیں ہے اسکے نہانے پر ایک طرح کی پابندی ہوتی ہے
اور ساتویں دن دولہے والے جب آتے ہیں تو وہ دولہن کے بال کھولتے ہیں اور وہ نہاتی ہے اور تیار ہوتی ہے
مہنڈی بالوں کی لٹوں کو کہا جاتا ہے وہ لٹیں جس پر مہندی لگائی جاتی ہے
5- کھارا، کھاری۔ یہ کانوں کی بنی ہوئی ایک ٹوکری ہوتی ہے اس ٹوکری میں دولہے کی پہننے کی تمام چیزیں ہوتی ہیں، جنہیں وہ دولہن کے گھر جا کر پہنتا ہے دولے کے بھی سات دن نہانے پر پابندی ہوتی ہے، وہ پورے سات بن عین شادی والے دن دولہن کے گھر نہاتا ہے اسے نیک شگونی سمجھا جاتا ہے
6-وری وری دولہن کے سامان کو کہتے ہیں یہ وہ سامان ہوتا ہے جو دولہے کے خاندان کے افراد دولہن کے لئے خریدتے ہیں جیسے دولہن کی جوتی جس کی رنگت عموماََ سرخ ہوتی ہے اور بعض جگہ مختلف بھی، دولہن کا سرخ لباس خریدا جاتا ہے سرخی پوڈر نیز ہر ضرورتِ زندگی کی چیز اس میں میوہ جات بھی شامل ہوتے ہیں یہ میاز کے دنوں کے لئے ہوتے ہیں کہ وہ میوہ جات کھا کر صحت مند ہو سکے، نیز اس میں میک اپ سنگھار کی تمام تر چیزیں بھی شامل ہوتی ہیں
7-میاز باندھنا، یعنی شادی کی تاریخ رکھنا ، میاز دولہے اور دولہن کے بڑے باندھتے ہیں میاز کی تاریخ میں خواتین کو زیادہ حقوق حاصل ہوتے ہیں عورتیں اس بات کا خاص خیال رکھتی ہیں کہ وہ ایسے دن کا انتخاب کریں جس دن دولہن کو حیض سے پاک ہو، یہ رسم بہت غیر معمولی نوعیت کی ہوتی ہے اس میں مٹھائی بانٹی جاتی ہے بڑے ایک دوسرے سے بقول خالد جاوید ایسے مخاطب ہوتے ہیں کہ جیسے وہ انجان ہوں کہ ہاں کیا کیتے آئیو؟ جی ڈسو۔۔ جبکہ انہیں پتا ہوتا ہے کہ دولہے کا خاندان کس لئے آیا ہے
8-سبھاتا، سنبھاتا کی کیا ممکنہ تعریف ہو سکتی ہے یہ میں نہیں جانتا مگر اس رسم میں دولہے والے دولہن کے ماں باپ کو ایک کثیر رقم دیتے ہیں کہ وہ اس سے دولہن کا جہیز خرید سکیں اور شادی کا خرچہ اٹھا سکیں
اور یہ پیسے واپس نہیں لئے جاتے
سبنھات کہتے ہیں سنبھالنے کو سبھاتا کہتے ہیں سنبھالنے کے معاوضے کو
سنبھاتے کی رقم زیادہ اس صورت میں ہوتی ہے جب دولہا کھاتے پیتے گھرانے کا ہو، اور کم اس صورت میں اگر اسکے معاشی حالات ٹھیک نہ ہوں
9-گانڑاں، گانا باندھنا، گانا ایک سرخ رنگ کی تھیلی ہوتا ہے جو راکھی سے مشابہت رکھتا ہے اس تھیلی میں سات ان ہوتے ہیں جو کوئی بھی خوراک ہو سکتے ہیں جو انسان کو زندہ رکھنے کے لئے شافی و کافی ہو، یہ گانا دولہا باندھتا ہے، سوالا باندھتا ہے یعنی سالا اور دولہن
اور گھر کے سات دروازوں پر بھی باندھا جاتا ہے بعض جگہوں پر سات سے کم دروازے ہوں تو ان سب پر بھی باندھا جاتا ہے
7-پرنا یہ ساتواں دن ہوتا ہے مہنڈی چھوڑنے کے بعد کا اس دن دولہے والے آتے ہیں، اس دن لڑکی کے سر کے نیچے گھوڑی کی لگام رکھی جاتی ہے
بعض جگہ اس کے الٹ رسم بھی ہے ممکن ہے یہ حملہ وروں کے بعد در آئی ہو
یا بلوچوں کی آمد کے بعد، اس دن دولہے دولہن کی لاویں کی رسم ہوتی ہے
اس رسم کو میراثن سرانجام دیتی ہے وہ چاول چینی یا کوئی بھی دوسرا اَن جو مقدسات میں سے ہے دولہن کے ہاتھ میں ایک بُک ایک ہاتھ جتنی اس کے ہتھیلی میں رکھتی ہے اور دولہن اُسے دولہے کے ہاتھ میں دیتی ہے یہ سات دفعہ ہوتا ہے
پھر اس کے بعد لاویں کی ایک اور رسم سرانجام دی جاتی ہے جس میں دولہے اور دولہن کا آپس میں سر ٹکرایا جاتا ہے یہ بہت آہستہ سے ٹکرایا جاتا ہے،
10-کھیر پلاوی، اس رسم میں دولہن کی بہنیں دولہن کے دروازے پر محافظ ہوتی ہیں اور وہ دولہے کو اندر نہیں گھسنے دیتیں جب تک کہ وہ انہیں دودھ پلاوی کا معاوضہ ادا نہ کر دے، دولہے کے پاس اس میں یہ آپشن بھی ہوتا ہے کہ وہ دھکم پیل سے انہیں ہٹا دے اور اندر چلا جائے اور معاوضہ ادائیگی سے بچ جائے، اس کے بعد دولہن کی بہنوں کے پاس یہ آپشن ہوتا ہے کہ وہ دولہے کی جوتی یا پگڑی یا کوئی ایسی چیز چھپا لیں جب تک وہ معاوضہ ادا نہ کرے تب تک وہ چھپائی ہوئی چیز واپس کرنے کی پابند نہیں
11- ستو واڑا۔ اس رسم میں پرنے یعنی شادی کے ساتویں دن بعد دولہا اور دولہن سسرال واپس آتے ہیں اور انکی دروازے پر ایک طرح کی پوجا ہوتی ہے
یہ رسم ایک چھاننے سے طے پاتی ہے چھاننا دولہے دولہن کے چہرے کے سامنے کر کے دودھ کے چھٹے مارے جاتے ہیں دونوں کے چہروں پر
میری ستو واڑے کے حوالے سے تھوڑی الگ رائے ہے کہ یہ دراصل سیکشول انٹرکورس کی تصدیق کی رسم ہوتی ہے جس میں دولہا دولہن کو اسکے گھر لے کر جاتا ہے اسکے ماں باپ کے پاس تاکہ دولہن تصدیق کر سکے کہ وہ جنسی طور پر قابل مرد سے بیاہی گئی ہے
بعض جگہوں پر اسکی تعریف میں مختلف آرا ہیں کچھ کے نزدیک یہ سات گھروں میں جا کر رہتے ہیں سات دن کے لئے سات کا ہندسہ بہت مقدس ہے سرائیکی وسیب میں یہ تقریباََ ہر رسم کا حصہ ہے، اس کے پیچھے سات جنم کا تسلسل بھی ہو سکتا ہے یہی وجہ ہے کہ پرنے میں لاویں کی رسم کے دوران سات دفعہ سر ٹکرایا جاتا ہے، سات ان کا ملانا بھی اسی طرف اشارہ ہے
سات دن میں شادی کا طے پانا بھی اسی سلسلے کا تسلسل ہے
12- نیندر نیندر شادی میں شریک ہونے کا معاوضہ ہوتا ہے اور اس میں اس بات کا خاص خیال رکھا جاتا ہے کہ کس نے کیا دیا نیندر میں تاکہ اسکی شادی میں اسے وہی چیز یا اتنے پیسے واپس لوٹائے جا سکیں اس کا مقصد دراصل شادی کے بوجھ کو کم کرنا ہوتا ہے اور عموماََ شادیاں فائدے میں جاتی ہیں صرف اس رسم کی وجہ سے، اس کے لئے موجودہ دور میں تو ایک ڈائری یا کاپی یا رجسٹر ہوتا ہے جو خاندانی ہوتا ہے جس میں ساری شادیوں کی نیندر لکھی ہوئی ہوتی ہے پہلے یہ کام ڈاڈے حال کا تھا کہ وہ یاد رکھتا تھا کس نے کتنی نیندر دی ہے

%d bloggers like this: