اپریل 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

لاہور ہائیکورٹ نے میر شکیل الرحمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی

جنگ اور جیو کی طرف سے عمران خان حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے پر گرفتار کیا گیا، ملزم میرشکیل الرحمان کا درخواست میں موقف

لاہور ہائیکورٹ نے جنگ اور جیوگروپ کے ایڈیٹر انچیف  میر شکیل الرحمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی ہے۔

غیرقانونی پلاٹس الاٹمنٹ سکینڈل میں گرفتار ملزم میرشکیل کی درخواست ضمانت پر سماعت جسٹس سردار احمد نعیم اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل بنچ  نے کی ۔

نیب کی طرف سے سپیشل پراسکیوٹر سید فیصل رضا بخاری عدالت پیش ہوئے۔

میر شکیل الرحمن کیخلاف ریفرنس میں مدعی اور گواہ اسد کھرل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

ملزم میر شکیل کی طرف سے امجد پرویز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

رانا ثناء اللہ ملزم میر شکیل کیس کی کارروائی دیکھنے کیلئے کمرہ عدالت میں موجود رہے۔

وائس چیرمین پاکستان بار کونسل عابد ساقی، ممبر پاکستان بار کونسل احسن بھون، ممبر پاکستان بار کونسل  اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔

صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سید قلب حسن بھی کمرہ عدالت میں موجودرہے۔

ملزم میر شکیل کیخلاف دائر ریفرنس کو بھی ضمانت کی درخواست میں ریکارڈ کا حصہ بنایا جا چکا ہے۔

نیب نے بے بنیاد اور جهوٹے مقدمے میں گرفتار کیا ہے، درخواستگزار

جنگ اور جیو کی طرف سے عمران خان حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے پر گرفتار کیا گیا، ملزم میرشکیل الرحمان کا درخواست میں موقف

پنجاب حکومت نے 54 پلاٹس کی ایگزمپشن قانون کے مطابق دی، درخواستگزار

ملزم سے تفتیش مکمل ہو چکی ہے، کوئی برآمدگی بهی نہیں کرنی، موقف

چیئرمین نیب میر شکیل کیخلاف انکوائری شروع کرنے کے مجاز نہیں تھے، امجد پرویز ایڈووکیٹ

میر شکیل پبلک آفس ہولڈر نہیں اس لئے اختیارات سے تجاوز کا الزام بے بنیاد ہے، امجد پرویز ایڈووکیٹ

نیب آرڈیننس کو ترمیم کے بعد جب نافذ کیا گیا اس میں قانون ساز نے مخصوص نکات بھی بتائے ہیں، امجد پرویز ایڈووکیٹ

یہ ساری باتیں آپ نے کل کر دی تھیں کوئی نئی بات کریں، جسٹس سردار احمد نعیم

نیب آرڈیننس کے اصل مسودے میں اعانت جرم کو شامل نہیں کیا گیا تھا، امجد پرویز ایڈووکیٹ

نیب آرڈیننس میں ترمیم کے بعد اعانت جرم کو ماضی باموثر نہیں کیا گیا، امجد پرویز ایڈووکیٹ

مریم نواز کی بھی اعانت جرم کے الزام کی بنیاد پر دائر کی درخواست میں ضمانت منظور کی گئی، امجد پرویز ایڈووکیٹ

مریم نواز کیس میں عدالت نے اعانت جرم کے آنے والے قانون کو موثر با ماضی نہ ہونا قرار دیا ہے، امجد پرویز ایڈووکیٹ

خصوصی قوانین کی موجودگی میں کسی بھی کیس میں ٹرائل شروع کرنے کا اختیار ریاست کو نہیں دیا جا سکتا، امجد پرویز ایڈووکیٹ

ملزم میر شکیل کیخلاف نیب آرڈیننس کےتحت کارروائی نہیں ہو سکتی کیونکہ ایل ڈی اے کا اپنا قانون اور عدالتیں موجود ہیں، امجد پرویز ایڈووکیٹ

میرے کل کے دلائل کو غلط رنگ دیا گیا کہ دیگر ملزموں کو گرفتار نہیں کیا گیا، امجد پرویز ایڈووکیٹ

دیگر ملزموں کو گرفتار نہیں کیا گیا تو میر شکیل کو گرفتار کرنا آئین کے آرٹیکل 25 اے کی خلاف ورزی ہے، موقف

میر شکیل کو جب بھی طلب کیا گیا وہ پیش ہوئے، امجد پرویز ایڈووکیٹ

نیب کا یہ دعوی بھی نہیں کہ ملزم طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوا، امجد پرویز ایڈووکیٹ

ایسا شخص جس کا گھر یہاں ہے، جو ہر طلبی نوٹس پر پیش ہوتا رہا اور شریک ملزم گرفتار نہ ہوں تو اسکے بارے میں کہا جائے کہ ملزم بیرون ملک فرار ہو جائے گا، امجد پرویز ایڈووکیٹ

نیب کو 54 کنال 5 مرلہ کی زمین پر کوئی اعتراض نہیں ہے، امجد پرویز ایڈووکیٹ

نیب آرڈیننس کے تحت چیئرمین نیب کو انکوائری میں جوڈیشل نظر ثانی کرنے کا اختیار نہیں ہے، امجد پرویز ایڈووکیٹ

نیب نے قومی خزانے کو ایک دھیلے کے نقصان کی نشاندہی نہیں کی، امجد پرویز ایڈووکیٹ

پورے جوہر ٹائون میں پلاٹ کی ایک ہی قیمت ہے، امجد پرویز ایڈووکیٹ

33 کنال نہر کنارے زمین کے بدلے میر شکیل کو 9 کنال زمین دی گئی، امجد پرویز ایڈووکیٹ

124 کنال اراضی جو ایکوائر کی گئی 200 سے 300 گز دوری پر واقع تھی، امجد پرویز ایڈووکیٹ

58 کنال 5 مرلے کی ایگزمپشن کو نیب تسلیم کرتا ہے، امجد پرویز ایڈووکیٹ

جوہر ٹائون میں 14 ہزار پلاٹس عام عوام کو فروخت کرنے کیلئے پڑے تھے، امجد پرویز ایڈووکیٹ

نیب سپیشل پراسکیوٹر سید فیصل رضا بخاری کے دلائل

12 مارچ 2020ء کو انکوائری کی منظوری ہوئی، نیب پراسکیوٹر

ملزم کی طرف سے صرف عبوری تعمیر کی درخواست دینے کی دلیل بے بنیاد ہے، نیب پراسکیوٹر

میر شکیل 54 کنال زمین کے حقدار تھے، نیب پراسکیوٹر

میر شکیل کو 56 کنال زمین الاٹ کی گئی، نیب پراسکیوٹر

3 جولائی 1986ء میں ہمایوں فیض رسول نے میر شکیل کی درخواست پر خصوصی رعایت دینے کا کہا، نیب پراسکیوٹر

ہمایوں فیض رسول کو اس کیس میں ملزم بنایا گیا ہے، نیب پراسکیوٹر

1 کنال کے 15 پلاٹ ایگزمپشن پالیسی کے تحت دیئے جانے تھے، نیب پراسکیوٹر

باقی زمین کی ایگزمپشن پر ایک کنال سے کم سائز کے پلاٹس تین مختلف جگہوں پر دیئے جانے تھے، نیب پراسکیوٹر

ریفرنس کے گواہ پٹواری بشیر احمد کی رپورٹ نشاندہی کے مطابق 59 کنال 3 مرلے زمین میر شکیل کے پاس ہے، نیب پراسکیوٹر

پالیسی کے مطابق میر شکیل 54 کنال زمین ایگزمپشن کا حقدار تھا، نیب پراسکیوٹر

ایل ڈی اے نے 56 کنال الاٹ کرنے کی سمری بنائی، نیب پراسکیوٹر سید فیصل رضا بخاری

میر شکیل 59 کنال 3 مرلے 77 فٹ رقبے پر قابض ہے، سید فیصل رضا بخاری نیب پراسکیوٹر

ملزم میر شکیل کا تمام رقم ادا کرنے کا دعوی بھی بے بنیاد ہے، سید فیصل رضا بخاری

29 اکتوبر 1992ء میں 64 لاکھ روپے کی رقم شاہینہ شکیل کو ادا کرنے کا نوٹس ایل ڈی اے نے بھجوایا، نیب پراسیکیوٹر سید فیصل رضا بخاری

شاہینہ شکیل نے مطلوبہ رقم ایل ڈی اے کو ادا نہیں کی، نیب پراسکیوٹر

ملزم نے زیادہ زمین حاصل کرنے کے بعد رقم جمع نہیں کروائی اور اسی بنیاد پر 14 کروڑ 34 لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے، نیب پراسکیوٹر

2016ء میں میر شکیل نے 12 لاکھ روپے فی مرلے کے حساب سے 3 مرلے کی رقم جمع کروائی، نیب پراسکیوٹر

میر شکیل کے گھر میں 4 کنال2 مرلے کی سڑکیں شامل کی گئی ہیں، نیب پراسکیوٹر سید فیصل رضا بخاری

%d bloggers like this: